جبوتی۔1جنوری (اے پی پی):بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کی کارروائی کے نتیجہ میں حوثی ملیشیا کے 10 ارکان کے مارے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافے کا خطرہ ہے۔بی بی سی نے امریکی مسلح افواج کی سینٹرل کمانڈ کے حوالےسے بتایا کہ حوثیوں کی طرف سے سنگاپور میں رجسٹرڈ ڈنمارک کی کمپنی کے تجارتی بحری جہاز پر چار کشتیوں میں سوار حوثیوں نے حملہ کیا جس کی اطلاع ملنے پر علاقے میں موجود امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں یو ایس ایس آئزن ہاور اور یو ایس ایس گرویلی ڈسٹرائر کے ہیلی کاپٹروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تین حملہ آور کشیوں کو نشانہ بنا یا اوران کو عملہ سمیت سمندر میں ڈبو دیا جبکہ چوتھی کشی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئی۔الجزیرہ کے مطابق اس واقعہ کے بعد حوثیوں کی طرف سے جاری بیان میں کشتیوں پر حملے کی مکمل ذمہ داری امریکا پر عائد کرتے ہوئے خبر دار کیا گیا ہے کہ اس کارروائی کے نتائج برآمد ہو ں گے۔ برطانیہ کے وزیر دفاع گرانٹ شاپس نے کہا ہے کہ برطانیہ خطے میں حوثیوں کے خلاف براہ راست کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحیرہ احمر میں مسلسل جارحیت کے ارتکاب سے غلط اندازے لگائے جانے کا خطرہ بڑھ گیا ہے جو تنازعے کے پورے خطے میں پھیلنے کا باعث بن سکتا ہے۔الجزیرہ کے مطابق حوثیوں کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ یمن کے شہریوں کا بہایا گیا خون ضائع نہیں جانے دیا جائے گا اور اب فوجی کارروائیوں میں اضافہ ہوگا