دنیا کی سب سے امیر کرکٹ لیگ آئی پی ایل کی پانچ بار کی فاتح ٹیم ممبئی انڈینز نے روہت شرما کی جگہ ہاردک پانڈیا کو ٹیم کی کپتانی سونپی ہے۔
سری لنکا کے سابق کرکٹر اور اور ممبئی انڈینز کی کارکردگی کے گلوبل ہیڈ مہیلا جے وردھنے نے اسے ممبئی انڈینز کے مستقبل پر نظر رکھنے کے نظریے کا حصہ قرار دیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر ممبئی انڈینز کے زیادہ تر مداح چراغ پا نظر آ رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کئیوں نے تو مستقبل میں ممبئی انڈینز کی حمایت ترک کرنے کی بات بھی کہی ہے۔
مہیلا جے وردھنے نے جمعے کو ایک بیان میں کہا کہ ’ممبئی انڈینز کو سچن تنڈولکر سے لے کر ہربھجن سنگھ تک اور رکی پونٹنگ سے لے کر روہت شرما تک غیر معمولی قیادت ملتی رہی ہے اور ان لوگوں نے کامیابی میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے ہمیشہ مستقبل کے لیے ٹیم کو مضبوط بنانے پر توجہ دی ہے۔
’اسی نظریے کے تحت ہاردک پانڈیا آئی پی ایل 2024 سیزن کے لیے ممبئی انڈینز کی کپتانی سنبھالیں گے۔‘
انھوں نے مزید کہا کہ ’ہم روہت شرما کا ان کی غیر معمولی قیادت کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ 2013 سے ممبئی انڈینز کے کپتان کے طور پر ان کا دور غیر معمولی سے کم نہیں رہا۔ وہ آئی پی ایل کی تاریخ کے بہترین کپتانوں میں سے ایک ہیں۔
’ان کی رہنمائی میں ممبئی انڈینز اب تک کی سب سے کامیاب اور پسندیدہ ٹیموں میں سے ایک بن گئی۔ ہم ممبئی انڈینز کو مزید مضبوط کرنے کے لیے میدان کے اندر اور باہر ان کی رہنمائی اور تجربے کا فائدہ اٹھائيں گے۔ ہم ہاردک پانڈیا کو ممبئی انڈینز کے نئے کپتان کے طور پر خوش آمدید کہتے ہیں اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔‘
’انڈین ٹی 20 کی قیادت کا پیش خیمہ‘
گذشتہ ماہ جب ممبئی انڈینز نے گجرات ٹائٹنز کے کپتان ہاردک پانڈیا کو ٹیم میں شامل کیا تھا تو یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں تھا کہ وہ قیادت میں تبدیلی چاہتے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر ممبئی انڈینز کے صارفین نالاں ہیں۔
ممبئی انڈینز روہت شرما کے 10 سالہ کپتانی میں پانچ بار فائنل میں پہنچی اور پانچوں بار وہ چیمپیئن رہی۔ لیکن گذشتہ تین سال سے اس کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ہے۔ سنہ 2021 اور 22 میں تو وہ پلے آف میں بھی نہیں پہنچی لیکن 2023 میں وہ گجرات ٹائٹنز سے دوسرے پلے آف میں ہار کر باہر ہو گئی۔
ممبئی انڈینز میں ہونے والی تبدیلی کو بہت سے لوگ انڈیا کی ٹی-20 میں ہونے والی تبدیلی کا پیش خیمہ سمجھ رہے ہیں۔
ابھی روہت شرما انڈیا کے آل فارمیٹ کپتان ہیں لیکن سنہ 2022 کے آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی-20 ورلڈ کپ کے بعد وہ ٹیمکا حصہ نہیں رہے ہیں جبکہ ان کی جگہ ہاردک پانڈیا نے 13 میچوں میں ٹیم کی قیادت کی ہے۔
ابھی پانڈیا چوٹ کی وجہ سے باہر ہیں اور ان کی جگہ سوریہ کمار یادو کپتانی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے حالیہ دورے میں انھوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر مداح نالاں
ناٹ آوٹ وویک نامی ایک صارف نے لکھا کہ ’چنئی سوپر کنگز اب انسٹاگرام پرآفیشیئلی سب سے زیادہ فالو کی جانے والی فرینچائزی ہے۔
’ممبئی انڈینز اب مبینہ طور پر 'سب سے بڑی فیملی' نہیں۔ روہت شرما سے نہ الجھیں، بنایا ہم نے ہے بگاڑیں گے بھی ہم۔‘
https://twitter.com/NotOutVivek/status/1735728450491555963
بہت سے صارف نے لکھا کہ اب وہ ممبئی انڈینز کے حامی نہیں رہے جبکہ ایک صارف نے رائل چیلنجرز بنگلور کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کے پاس ابھی 23 کروڑ کا بجٹ ہے روہت کو اپنی ٹیم میں شامل کر لو اور کوہلی روہت کو ایک ساتھ کھیلتے دیکھنا ایک الگ ہی چيز ہو گی۔‘
ایک صارف نے لکھا کہ ’یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ کوئی ٹیم پانچ ٹرافیاں جتوانے والے کپتان کو ایسے کیسے ہٹا سکتی ہے۔‘
کئی ایک صارفین نے لکھا کہ ’چنئی سوپر کنگز کی اسی لیے اہمیت ہے کہ وہ ہیرے کی قدر کرنا جانتی ہے اور اس نے ابھی تک مہیندر سنگھ دھونی کو ہی کپتان بنا رکھا ہے۔‘
https://twitter.com/curse_introvert/status/1735723790448071029
بہت سے صارفین نے لکھا کہ یہ ممبئی انڈینز کے لیے ایک عہد کا خاتمہ تھا اور یہ کہ ’ہٹ مین‘ (روہت شرما) ہمیشہ ہٹ رہیں گے۔
صارفین نے بہت سے میمز بھی شیئر کیے جس میں ممبئی انڈینز کی پولارڈ سے کنارہ کشی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گيا ہے جبکہ معروف فلم 'باہو بلی' سے اس کی تعبیر کی گئی جس میں ہیرو کی جگہ ولن کو تخت سونپ دیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر سنجے نامی ایک صارف نے لکھا کہ ممبئی انڈینز کپتانی کے معاملے میں صرف ممبئی والوں کے لیے ہے، باہر والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ ابھی ابھی میں نے آئی پی ایل ٹی 20 کی سب سے بڑی فرنچائزی کو ان فالو کر دیا ہے۔'