Getty Images
آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل انڈیا کے شہر ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے جہاں نیوزی لینڈ کی ٹیم انڈیا کے 398 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کا تعاقب کر رہی ہے۔
انڈیا نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلتے ہوئے ویراٹ کوہلی اور شریاس آئیر کی شاندار سنچریوں کی بدولت مقررہ 50 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر397 رنز بنائے ہیں۔
نیوزی لینڈ کا اوپننگ سٹینڈ ٹیم کو مستحکم سٹارٹ دینے میں ناکام رہا ہے اور نیوزی لینڈ مطلوبہ رن ریٹ سے قدرے سست رن ریٹ کے ساتھ ہدف کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Getty Imagesانڈیا کی اننگز اور ویراٹ کی ریکارڈ 50 ویں سنچری Getty Images
اس سے قبل انڈیا کے بلے بازوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور ویراٹ کوہلی نے 117 رنز بنا کر اپنی ریکارڈ 50 ویں سنچری مکمل کی۔ ویراٹ ون ڈے انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے بلے باز بن گئے ہیں۔
ویرات کوہلی نے انڈین لیجنڈ سچن ٹنڈولکر کا ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ 49 سنچریوں کا ریکارڈ توڑ دیا۔ انھوں نے اعزاز 291 ویں ون ڈے انٹرنیشنل میں اپنے نام کیا ہے۔
اس سے قبل سچن ٹنڈولکر نے 463 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں 49 سنچریاں سکور کی تھیں۔
اننگز کے آغاز میں ہی انڈین کپتان روہت شرما نے روایتی جارحانہ انداز میں شروعات کی اور 5.2 اوورز میں ٹیم کا مجموعی سکور 100 رنز تک پہنچا دیا۔
روہت شرما نے 29 گیندوں پر چار چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 47 رنز بنائے لیکن 71 کے مجموعے پر ٹم ساؤدھی کی گیند پر کیوی کپتان کو کیچ دے بیٹھے۔
اس کے بعد دوسرے اینڈ پر موجود شبمن گلِ کا ساتھ دینے ویراٹ کوہلی آئے اور دونوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 93 رنز کی شراکت داری بنائی۔
شبمن گل نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور تین چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 79 رنز بنا کر سنچری کی جانب گامزن تھے لیکن اسی سکور پر انھیں پٹھوں میں کھنچاؤ کی شکایت ہوئی اور وہ ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
Getty Images
اس وقت تک انڈیا نے ایک وکٹ کے نقصان پر 162 رنز بنائے تھے اور امید تھی کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم شاید اس موقع سے فائدہ اٹھا کر میچ میں واپسی کرنے میں کامیاب ہو جائے لیکن ان فارم شریاس آئیر نے یہ ہونے نہ دیا۔
انھوں نے دوسرے اینڈ سے سنچری کی جانب گامزن ویراٹ کوہلی کے ساتھ 163 رنز کی شراکت قائم کی۔
ادھر شریاس آئیر نے ایک مربتہ پھر چھکوں اور چوکوں کی برسات کرتے ہوئے صرف 67 گیندوں پر سنچری بنائی۔
شریاس آئیر 70 گیندوں پر آٹھ چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 105 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ اختتامی اوورز میں لوکیش راہل نے جارحانہ بیٹنگ کی اور 20 گیندوں پر دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی بدولت 39 رنز بنائے۔
انڈیا نے چار وکٹوں کے نقصان پر 397 رنز بنائے جو اب تک ورلڈ کپ سیمی فائنل میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے بنایا گیا سب سے بڑا سکور ہے۔
جبکہ سوشل میڈیا صارفین ویراٹ کوہلی کی ریکارڈ 50ویں سنچری پر انھیں دل کھول کر مبارکباد دے رہے ہیں اور ایک بار دوبارہ انھیں ’گوٹ یعنی گریٹسٹ آف آل ٹائمز‘ کہہ کر پکار رہے ہیں۔
https://twitter.com/ajaydevgn/status/1724799536403775949
انڈین سپرسٹار اجے دیوگن نے ویراٹ کوہلی کو ان کی 50ویں سنچری پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا لکھا کہ ’50ویں سنچری بنانا یقیناً ایک شاندار اقدام ہے۔۔۔ آپ کی لگن، ٹیلنٹ اور بہترین پرفارمنس اس وقت سرفہرست ہے۔ بہت مبارک ہو بھائی۔۔۔مزید سنچریاں بناتے رہو۔‘
https://twitter.com/iamsunnydeol/status/1724755932658471321
انڈین فلم سٹار سنی دیول نے ویراٹ کوہلی کی سنچری پر تبصرہ کیا کہ ’بادشاہ فتح حاصل کرتے ہیں اور وانکھنڈے سٹیڈیم کے سٹینڈز اس تاریخ کے گواہ ہیں جب کوہلی نے شاندار کارنامہ انجام دیتے ہوئے 50ویں سنچری کا ریکارڈ قائم کیا۔
پچ تبدیلی کے الزاماتGetty Images
ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل کھیلے جانے سے قبل ہی اہمیت اختیار کر چکا تھا جہاں انڈیا اور نیوزی لینڈ ایک روائتی حریف کے طور پر آمنے سامنے تھے کیونکہ نیوزی لینڈ نے جہاں انڈیا کو ہر اہم ٹورنامنٹ کے ناک آؤٹ مرحلے میں باہر کیا ہے وہیں نیوزی لینڈ خود بھی متعدد بار ورلڈ کپ مقابلوں میں سیمی فائنل میں آکر باہر ہو گیا۔
لیکن اس سب میں گرما گرمی اس وقت آئی جب برطانوی خبر رساں ادارے ’ڈیلی میل سپورٹس‘ کی خبر میں دعویٰ کیا گیا کہ انڈیا کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی معاہدے کے خلاف اپنے سپنرز کی مدد کے لیے پچ تبدیل کی ہے۔
ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق وانکھیڈے سٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے پہلے سیمی فائنل کے لیے اصل میں نامزد پچ نمبر سات استعمال ہونی تھی، جو اب تک ٹورنامنٹ میں استعمال نہیں ہوئی ہے۔
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے دوران انڈیا پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ اس نے ممبئی میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے سیمی فائنل کے لیے پچ کو تبدیل کردیا ہے۔
تاہم آئی سی سی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تبدیلی غیر معمولی نہیں تھی۔‘
https://twitter.com/BoothCricket/status/1724610209518419974
آئی سی سی کے بیان میں کہا گیا کہ ’اس طوالت کے ایونٹ کے اختتام پر پہلے سے طے شدہ پچز میں تبدیلیاں معمول ہیں، اور پہلے بھی ایک دو باریہ تبدیلیاں کی جا چکی ہیں۔ یہ تبدیلی ہمارے میزبان کے ساتھ مل کر وینیو کیوریٹر کی سفارش پر کی گئی تھی۔ اس ضمن میں آئی سی سی کے آزاد اور غیر جانبدار پچ کنسلٹنٹ کو اس تبدیلی سے آگاہ کیا گیا تھا اور ایسا نہیں کہہ جا سکتا کہ یہ پچ اچھا کھیل پیش نہیں کرے گی۔‘
یاد رہے کہ انڈین ٹیم اب تک ورلڈ کپ 2023 کے مقابلوں میں سب سے بہترین رہی ہے اور گروپ میچز میں ناقابل شکست ہونے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے پہلے سیمی فائنل کے لیے فیورٹ ہے۔
اس تمام صورتحال کے باوجود ڈیلی میل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ نے نیوزی لینڈ کے خلاف ناک آؤٹ میچ سے قبل آئی سی سی کی اجازت کے بغیر سیمی فائنل کے لیے پچ کو تبدیل کیا ہے۔
خبر میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈیا، احمد آباد میں اتوار کو ہونے والے فائنل میں پہنچنے کی صورت میں بھی ایسا ہی فیصلہ کر سکتا ہے جہاں چار میں سے تین گروپ میچز شیڈول سے مختلف پچ پر کھیلے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ آئی سی سی ایونٹس میں پچز گورننگ باڈی کے کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن کی نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں، کنسلٹنٹ ہوم بورڈ کے ساتھ پیشگی اتفاق کرتے ہیں کہ میچ کے لیے گراؤنڈ میں موجود کون سی پچ استعمال کی جائے گی۔
اس متنازع فیصلے کے بعد انڈین کرکٹ بورڈ مختلف سوالات کی زد میں ہے اور یہ متنازع فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انڈیا 2011 کے بعد پہلی بار ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے۔