’قدرت کا نظام‘ پاکستان پر مہربان، نیوزی لینڈ کو 21 رنز سے شکست: ’بنگلورو کے آسمان پر منڈلاتے بادلوں تلے فخر زمان کے چھکوں کی برسات‘

بی بی سی اردو  |  Nov 04, 2023

Getty Images

اکثر جب پاکستان ٹیم کسی آئی سی سی ٹورنامنٹ میں مشکل موقع پر پھنس جائے تو کبھی بارش، کبھی ایک بڑا اپ سیٹ تو کبھی مخالف ٹیموں کی غیر معمولی قسم کی خراب فیلڈنگ پاکستان کی مدد کو آن پہنچتی ہیں۔

بنگلورو کے ایم چناسوامی سٹیڈیم میں آج پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلے گئے انتہائی اہم میچ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا جسے پاکستانی مداحوں کی جانب سے ’قدرت کا نظام‘ کہا جا رہا ہے۔

بارش کے باعث محدود ہونے والے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 21 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جانے کی امیدیں برقرار رکھی ہیں۔

اس میچ کی دونوں اننگز میں بولرز کی پٹائی اور بلے بازوں کا جارحانہ انداز حاوی رہا لیکن فخر زمان کی صرف 81 گیندوں پر 126 رنز کی اننگز نے میچ کا پانسا پاکستان کے حق میں پلٹ دیا۔

میچ میں دو مرتبہ بارش نے خلل ڈالا اور یہ وقفہ ایسے موقعوں پر آیا جب پاکستان ٹیم بارش کے باعث متاثرہ میچوں کے لیے مخصوص ڈی ایل ایس نظام کے تحت پار سکور سے آگے تھا۔

دونوں پاکستانی بلے بازوں نے ہدف کو ذہن میں رکھا اور جارحانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو فتح تک برتری میں رکھنے میں کامیاب رہے اور پھر جب آخری مرتبہ بارش کے باعث میچ روکنا پڑا تو پاکستان ڈی ایل ایس پار سکور سے 21 رنز آگے تھا۔

میچ کا بارش کے باعث کٹ آف ٹائم پاکستانی وقت کے مطابق سات بج کر 10 منٹ تھا، تاہم مسلسل بارش کے باعث پاکستان کو پہلے ہی فاتح قرار دے دیا گیا۔

اس میچ کی خوبصورتی یہ تھی کہ پہلی اننگز کے اختتام پر کسی کے گمان میں بھی یہ نہیں تھا کہ پاکستان اس ہدف کا تعاقب کرنے میں کامیاب ہو پائے گا اور پھر کچھ فخر زمان کی جارحانہ بیٹنگ، بابر اعظم کی ذمہ دارانہ اننگز اور کچھ’قدرت کے نظام‘ کے باعث پاکستان یہ میچ21 رنز سے جیتنے میں کامیاب ہو گیا۔

Getty Imagesبنگلورو کے آسمان پر منڈلاتے گہرے بادلوں تلے فخر زمان کے چھکوں کی برسات

فخر زمان جو اس ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے صرف تین میچوں میں شرکت کر سکے ہیں نے آج ایسی شاندار اننگز کھیلی جس نے کیوی بولرز کے ساتھ ساتھ پاکستانی مداحوں کو بھی حیران کر دیا۔

فخر اس سے قبل ایشیا کپ میں انتہائی بری فارم میں دکھائی دے رہے تھے اور ورلڈ کپ کے وارم اپ میچز کے ساتھ ساتھ نیدرلینڈز کے خلاف پاکستان کے پہلے میچ میں بھی فخر کچھ خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے تھے۔

پاکستان کو اسی وجہ سے ان کی جگہ عبداللہ شفیق کو ٹیم میں شامل کرنا پڑا تھا۔ تاہم امام الحق کی ورلڈ کپ کے دوران ناقص پرفارمنس اور پاکستان ٹیم مینجمنٹ کے مطابق فخر کو ہونے والی گھٹنے کی انجری کے باعث انھیں بنگلہ دیش کے خلاف میچ تک نہیں کھلایا جا سکا۔

تاہم بالآخر جب پاکستان ایک ایسی صورتحال میں تھا جب اسے اپنے تمام میچ نہ صرف جیتنے تھے بلکہ نیٹ رن ریٹ بھی بہتر کرنا تھا تو فخر زمان کو بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں شامل کیا گیا اور انھوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس میچ میں سات چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 81 رنز بنائے تھے۔

تاہم آج بائیں ہاتھ کے پاکستانی اوپنر کو ایک پہاڑ جیسے ہدف کا سامنا تھا۔ 402 رنز کا ہدف بڑی سے بڑی بیٹنگ لائن اپس کو دباؤ میں ڈالنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔

تاہم فخر زمان نے آج چھکے مارنے کی فارم برقرار رکھی۔ جب سے انھوں نے اس ورلڈ کپ میں کم بیک کیا ہے وہ 18 چھکے لگا چکے ہیں اور پاکستان کو جس جارحانہ آغاز کی ضرورت رہی ہے وہ دینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

فخر زمان کا خاص کر سپنرز کو چھکے مارنے کا انداز خاصا غیر روایتی ہے۔ کبھی ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ان کے ہاتھ میں کلہاڑا ہو اور وہ کریز پر کھڑے اسے چلا رہے ہوں۔

آج عبداللہ شفیق کے آغاز میں آؤٹ ہونے کے بعد جب فخر کے ساتھ بابر کریز پر آئے تو دونوں نے ذمہ دارانہ شراکت بنائی۔

بنگلورو کے آسمان پر منڈلاتے گہرے بادلوں تلے آج فخر زمان نے جس دلیری اور جارحانہ انداز سے اننگز کھیلی وہ ورلڈ کپ کی تاریخ میں امر ہو چکی ہے۔

نیوزی لینڈ نے انھیں گلین فلپس کی آف سپن کے ذریعے خاموش کرنے کی کوشش کی لیکن ان کا پہلا اوور میڈن کھیلنے کے بعد ان کے اگلے چار اوورز میں 42 رنز بنے جس میں تین چھکے اور تین چوکے شامل تھے۔

اسی طرح بارش کے پہلے وقفے کے بعد بابر اعظم نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور اش سودھی کے خلاف جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی اور یوں پاکستان 21 رنز کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔

Getty Images’قدرت کا نظام‘ کیا ہے؟

پاکستانی سوشل میڈیا پر اس وقت آپ کو ’قدرت کا نظام‘ کی اصطلاح دیکھنے کو ملے گی۔ یہ دراصل پاکستان کے سابق کوچ ثقلین مشتاق کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں کہی گئی تھی جہاں وہ گذشتہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کی کارکردگی کا دفاع کر رہے تھے۔

انھوں نے کہا کہ تھا کہ ’سردی، گرمی، بارش گھٹا، یہ تو چلتا ہے یہ قدرت کا نظام ہے۔ کھیل بھی ایسا ہی ہے، ہار جیت یہ چلنی ہی چلنی ہے تو اسے ماننا چاہیے اور ہم مانتے ہیں۔ جب قدرت کا نظام ایسا ہے تو اس میں ہم کیا کر سکتے ہیں۔‘

ان کے اس بیان کے مطابق ان پر خاصی تنقید ہوئی تھی تاہم جب ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 میں پاکستان کی ٹیم ایک موقع پر خاصی مشکل صورتحال میں تھی اور اس کے سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے نیدرلینڈز کا جنوبی افریقہ کو شکست دینا ضروری تھا تو ایڈیلیڈ کے میدان پر ایسا ہی ہوا اور پاکستان بنگلہ دیش کے خلاف فتح حاصل کر کے سیمی فائنل اور پھر فائنل میں پہنچ گئی۔

اس سے پہلے بھی جب بھی آئی سی سی ٹورنامنٹس میں پاکستان مشکل وقت سے گزرا ہے تو پاکستان کی مدد اس کی اپنی کارکردگی کے علاوہ دیگر ٹیموں اور عوامل نے کی ہے۔

سنہ 1992 کے ورلڈ کپ میں بھی بارش پاکستان کی مدد کو آئی تھی، سنہ 2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان کو آغاز میں شکست کھانے کے بعد سیمی فائنل تک رسائی دوسرے نتائج کی جانب دیکھنا تھا۔

https://twitter.com/saleemkhaliq/status/1720801844736475633?t=LCvznGByIsEOy3rVVuHkKA&s=08

یہ سب عوامل اور اگر مگر کی گیم پاکستان کے تقریباً ہر ٹورنامنٹ مہم کا خاصا رہی ہے۔ پاکستان کو اس ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے اب بھی سری لنکا بمقابلہ نیوزی لینڈ میچ پر نظریں رکھنی ہوں گی اور اس میچ میں نیوزی لینڈ کی شکست اور پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف جیت پاکستان کو سیمی فائنل تک رسائی دینے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ افغانستان کی ٹیم کو کم از کم ایک میچ ہارنا ہے۔

صحافی سلیم خالق نے لکھا کہ ’قسمت بھی بہادروں کا ساتھ دیتی ہے، آج تقریباً ہارا ہوا میچ پاکستان کو فخر زمان کی اننگز نے جتوا دیا، آج اگر بارش نہ بھی ہوتی تو وہ بابر اعظم کے ساتھ مل کر ٹیم کو ہدف تک بھی پہنچا سکتے تھے۔

’پاکستان ٹیم میں فخر کی ہی کمی تھی جو پوری ہو گئی۔‘

ایک صارف اسامہ نے لکھا کہ ’اس ورلڈ کپ میں 25 سے زیادہ سنچریاں بنائی جا چکی ہیں لیکن فخر زمان کی یہ سنچری کسی بھی سنچری سے بہتر تھی۔‘

اسی طرح ان کے علاوہ محمد وسیم جونیئر کی بھی تعریف کی جا رہی ہے جو آج پاکستانی فاسٹ بولرز میں سے سب سے اچھی بولنگ کروانے میں کامیاب رہے۔ انھوں نے 10 اوورز میں 60 رنز دیے اور تین وکٹیں بھی حاصل کیں۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’اب مزید ایک ہفتہ اور اس ٹیم کے دعائیں کرنی پڑیں گی اور اپنی ذہنی صحت کو تباہ کرنا ہو گا۔‘

Getty Imagesولیمسن کی بہترین واپسی اور رچن رویندرا کی ایک اور سنچری

پاکستان نے ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو جیت کے لیے 402 رنز کا ہدف دیا ہے۔ نیوزی لینڈ نے 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رنز بنائے ہیں۔

جواب میں پاکستان نے 21 اعشاریہ تین اوور میں ایک وکٹ کے نقصان پر 160 رنز بنا لیے ہیں۔ آؤٹ ہونے والے واحد کھلاڑی عبداللہ شفیق ہیں جو چار رنز بنا کر سودی کی گیند پر ولیمسن کو کیچ تھما بیٹھے۔

ان کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان بابر اعظم نے فخر زمان کا ساتھ دیا۔ دونوں کے درمیان سو رنز سے زائد کی شراکت ہو چکی ہے جبکہ فخر زمان نے اپنے کریئر کی 11ویں سنچری بھی مکمل کر لی ہے۔ یہ ان کی تیز ترین سنچری ہے۔ 67 گیندوں پر 106 رنز بنا کر اس وقت ہو کریز پر موجود ہیں۔

آج کے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کی پہلی وکٹ 11ویں اوور میں حاصل کی۔

حسن علی کی گیند پر ڈیون کونوے محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ انھوں نے 39 بالوں پر 35 رنز بنائے۔ اس طرح حسن علی کو اپنی 100 ویں ون ڈے انٹرنیشنل کی وکٹ مل گئی۔

نیوزی لینڈ کے بلے باز راچن رویندرا نے 34 ویں اوور میں 88 گیندوں پر سنچری بنائی۔ یہ اس ورلڈکپ میں ان کی تیسری سنچری ہے لیکن 36 ویں اوور میں وہ 108 رنز بنانے کے بعد محمد وسیم کی گیند پر سعود شکیل کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہو گئے۔

کین ولیمسن، راچن رویندرا کے ساتھ پارٹنرشپ نبھاتے ہوئے 35 ویں اوور میں 95 رنز بنا کر افتخار احمد کی گیند پر فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

پاکستان کے لیے چوتھی وکٹ حارث رؤف نے 42 اوور میں ڈیرل مچل کی حاصل کی۔ ڈیرل مچل 19 گیندوں پر 29 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

مارک چیپمین 45 ویں اوور میں 39 رنز بنا کر محمد وسیم کی گیند پر آؤٹ ہوئے اور اس کے بعد محمد وسیم نے ہی گلین فلپس کو 49 ویں اوور میں 41 رنز پر آوٹ کر دیا۔ ٹام لیتھم اور مچل سینٹنر ناٹ آؤٹ رہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More