اگر مگر کا کھیل، کیا پاکستان اب بھی سیمی فائنل تک پہنچ سکتا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Oct 30, 2023

Getty Images

اگر آپ اس وقت یہ تحریر پڑھ رہے ہیں تو یقیناً آپ بھی ان چند پاکستانی مداحوں میں سے ایک ہوں گے جنھیں اب بھی ٹیم کے ورلڈ کپ سیمی فائنل تک کوالیفائی کرنے کی امید ہو گی مگر ہمارے پاس آپ کے لیے کچھ زیادہ خوش آئند خبر نہیں ہے۔

پاکستان کا انڈیا میں اس ورلڈ کپ کے دوران سفر مشکلات کا شکار رہا ہے اور ٹیم گذشتہ جمعے کو جنوبی افریقہ کے خلاف شکست کے بعد مسلسل چار میچ ہار چکی ہے، جو ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔

ورلڈ کپ کا اچھا آغاز کرتے ہوئے پاکستان نے پہلے نیدرلینڈز کو 81 رنز سے شکست دی تھی اور پھر سری لنکا کے ہدف کا ریکارڈ توڑ تعاقب کرتے ہوئے چھ وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم پھر پاکستان اور انڈیا کے درمیان 14 اکتوبر کو نریندر مودی کرکٹ سٹیڈیم، احمد آباد میں ہونے والے میچ نے سب کچھ بدل دیا۔

ٹیم کو جہاں انڈیا سے سات وکٹوں سے بھاری شکست ہوئی وہیں آسٹریلیا کے خلاف بھی پاکستانی ٹیم کی پرفارمنس ناقص رہی۔ پھر چنئی میں افغانستان سے اپ سیٹ شکست اور جنوبی افریقہ کے خلاف صرف ایک وکٹ سے شکست کے بعد اب پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔

ٹیم کو اب سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے اپنے بقیہ تین میچوں میں فتح حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر میچوں کے نتائج پر بھی انحصار کرنا پڑے گا اور یہ صرف ایک یا دو ٹیموں کی نہیں بلکہ متعدد ٹیموں کے نتائج پر منحصر ہے۔

Getty Imagesپاکستان کا شیڈول اور پوائنٹس ٹیبل پر پوزیشن

پاکستان ٹیم کی اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر چھٹی پوزیشن ہے اور اس کے چھ میچ کھیلنے کے بعد صرف چار پوائنٹس ہیں۔

پانچویں پوزیشن پر موجود سری لنکا کے بھی چار پوائنٹس ہیں لیکن اس کا نیٹ رن ریٹ بھی پاکستان سے قدرے بہتر ہے اور اس نے اب تک صرف پانچ میچ کھیلے ہیں۔

سری لنکا اپنا اگلا میچ پیر کو افغانستان کے خلاف کھیلے گا جس کی اہمیت اس وقت پوائنٹس ٹیبل کے اعتبار سے بڑھ گئی ہے۔

افغانستان کے بھی چار پوائنٹس ہیں اور اس نے انگلینڈ اور پاکستان کو شکست دے رکھی ہے اور اس نے بھی ابھی صرف چار میچ کھیلے ہیں۔

نیدرلینڈ کی ٹیم جس نے اس ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کو شکست دی ہے کے چھ میچوں کے بعد چار پوائنٹس ہیں لیکن آسٹریلیا سے 309 رنز کی بھاری شکست کے بعد اس کا نیٹ رن ریٹ خاصا کم ہو چکا ہے۔

پاکستان اپنا اگلا میچ بنگلہ دیش کے خلاف منگل، 31 اکتوبر کو کلکتہ میں کھیلے گا۔ اب تک بنگلہ دیش کی ٹیم صرف افغانستان سے جیت پائی ہے جبکہ اپنے گذشتہ میچ میں اسے اسی گراؤنڈ پر نیدرلینڈز سے بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس کے بعد پاکستان ٹیم چار نومبر کو بنگلورو میں نیوزی لینڈ کے مدِ مقابل آئے گی۔ یہ وہی ہائی سکورنگ گراؤنڈ ہے جہاں پاکستان کو آسٹریلیا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ نیوزی لینڈ کی ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر تیسری پوزیشن پر ہے اور اس کے آٹھ پوائنٹس ہیں۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ نے پاکستان کو ورلڈ کپ کے وارم اپ میچ میں بھی شکست دی تھی۔

اس کے بعد پاکستان اپنا آخری میچ انگلینڈ کے خلاف 10 نومبر کو کلکتہ میں کھیلے گا۔ انگلینڈ کی ٹیم اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے ہے۔

https://twitter.com/MazherArshad/status/1718328005112832401

باقی میچوں کے نتائج جن سے پاکستان کو فائدہ ہو سکتا ہے

کرکٹ تجزیہ کار اور کرکٹ اعداد و شمار پر گرفت رکھنے والے مظہر ارشد کے مطابق پاکستان کے لیے سیمی فائنل تک رسائی کا بہترین امکان یہ ہو گا کہ پاکستان اپنے تمام تین میچ جیت جائے اور نیوزی لینڈ اپنے یقیہ تین میچ ہار جائے۔ نیوزی لینڈ کے اگلے تین میچ پاکستان، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے خلاف ہیں۔

اگر ایسا ہوتا ہے تو نیوزی لینڈ کی ٹیم، جو اس وقت آٹھ پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، کے پوائنٹس میں اضافہ نہیں ہو گا اور پاکستان اپنے بقیہ تین میچوں میں فتح حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن حاصل کر سکے گا۔

یہی نہیں، پاکستان کو پھر سری لنکا اور افغانستان کے میچوں کے نتائج بھی اپنے حق میں آنے کی امید رکھنی ہے۔

پاکستان یہ چاہے گا کہ یہ دونوں ٹیمیں 10 پوائنٹس تک پہنچنے میں ناکام رہیں ورنہ صورتحال نیٹ رن ریٹس کے ذریعے معلوم ہو گی جو آنے والے میچوں کے نتائج پر منحصر ہے۔

افغانستان ٹیم نے سری لنکا کے بعد نیدرلینڈز، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے خلاف میچ کھیلنے ہیں جبکہ سری لنکا کا مقابلہ کل کے میچ کے بعد انڈیا، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ سے ہو گا۔ جن سے اسے نیوزی لینڈ کو شکست دینی پاکستان کے لیے ضروری ہے۔

چونکہ بنگلہ دیش کے خلاف میچ میں سری لنکا کا پلڑا بھاری ہو سکتا ہے اس لیے پاکستان کو سری لنکا اور افغانستان کے میچ میں افغانستان کی جیت کی امید کرنی ہو گی۔

اب آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ آسٹریلیا کے بھی چھ میچوں کے بعد آٹھ پوائنٹس ہیں اور اس کا نیٹ رن ریٹ بھی نیوزی لینڈ سے کم ہے تو پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی اس کے نتائج پر منحصر کیوں نہیں ہے؟

اس کا جواب یہ ہے کہ آسٹریلیا نے اپنے اگلے تین میچ انگلینڈ، افغانستان اور بنگلہ دیش کے خلاف کھیلنے ہیں جو نیوزی لینڈ کے مقابلے میں قدرے آسان میچ ہیں۔

اگر آسٹریلیا اپنا ایک میچ بھی جیتنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کے دس پوائنٹس ہو جائیں گے اور معاملہ ایک مرتبہ پھر سے نیٹ رن ریٹ پر آئے گا۔

کرکٹ کے کھیل میں کچھ بھی ہو سکتا ہے اور اگر ٹیبل پر سرِ فہرست جنوبی افریقہ کو نیدرلینڈز سے شکست ہو سکتی ہے تو کوئی بھی ٹیم کسی بھی دن کسی بھی ٹیم سے ہار سکتی ہے۔ تاہم اس وقت آسٹریلیا کی فارم میں واپسی سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ اس کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات روشن ہیں۔

نیدرلینڈز کے اگلے تین میچ افغانستان، انگلینڈ اور انڈیا کے خلاف ہیں، اور اپنے بقیہ میچ جیتنے کے باوجود اس کا انحصار نیٹ رن ریٹ پر ہو سکتا ہے جو اس کے حق میں نہیں ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More