’اگر یہ آؤٹ دیا جاتا تو ہم جیت جاتے۔۔۔‘ وہ آخری وکٹ جو حارث رؤف کی آخری گیند پر نہ مل سکی

بی بی سی اردو  |  Oct 27, 2023

Getty Images

ورلڈ کپ کے ایک سنسی خیز میچ میں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو ایک وکٹ سے شکست دی مگر حارث رؤف کے سپیل کی آخری گیند یہ نتیجہ بدل سکتی تھی۔

اس وقت پاکستان کو جیت کے لیے صرف ایک وکٹ درکار تھی۔

حارث کی یہ تیز گیند تبریز شمسی کے پیڈز پر لگی اور پاکستانی کھلاڑیوں نے نہایت اونچی آواز میں اپیل کر دی۔

امپائر نے شاید ایج کے خدشے پر ناٹ آؤٹ کا اشارہ دیا جس پر پاکستانی کپتان بابر اعظم نے فوراً ریویو لے لیا۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو بظاہر یقین ہو چلا تھا کہ اب وہ میچ جیت جائیں گے۔

ٹی وی امپائر کے ری پلے میں ظاہر ہوا کہ گیند اور بلے کے بیچ واضح فاصلہ تھا۔ گیند کا امپیکٹ اِن لائن تھا اور یہ بظاہر وکٹوں سے ہی ٹکرا رہی تھی۔

لیکن گیند لیگ سٹمپ کو صرف کلِپ کر رہی تھی، یعنی آن فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رہا اور اس کے بعد جنوبی افریقہ نے یہ میچ ایک وکٹ سے جیت لیا۔

ڈی آر ایس کے اس فیصلے پر کپتان بابر سے میچ کے بعد پوچھا گیا تو ان کا جواب تھا کہ ’میرے خیال سے امپائرز کال کھیل کا حصہ ہے۔ یہ لمحہ سبھی کے لیے افسوسناک تھا کیونکہ ہمارے پاس میچ جیتنے اور ٹورنامنٹ میں رہنے کا موقع تھا۔‘

بابر نے یہ بھی کہا کہ ’اگر اسے آؤٹ دیا جاتا تو اس سے ہمیں فائدہ ہوتا۔‘

https://twitter.com/naimal_imtiaz/status/1717954688048665020

اس فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق پاکستانی کپتان مصباح الحق نے اے سپورٹس کے شو کے دوران کہا ہے کہ ’آئی سی سی کو امپائرز کال کا اصول ختم کر دینا چاہیے۔‘

رواں ورلڈ کپ کے دوران یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ امپائرز کال پر کیے جانے والے فیصلے متنازع ہوئے ہیں۔ ڈیوڈ وارنر جب سری لنکا کے خلاف ایل بی ڈبلیو قرار پائے تو انھوں نے ڈی آر ایس پر آؤٹ کے فیصلے کو برقرار رکھے جانے پر تنقید کی تھی۔

انھوں نے کہا تھا کہ ’میں نے (امپائر) جول سے پوچھا یہ کیا ہوا ہے، انھوں نے مجھے آؤٹ کیوں دیا۔ انھوں نے کہا گیند سوئنگ ہو کر واپس آ رہی تھی۔۔۔ لیکن ری پلے پر مجھے افسوس ہوا۔ یہ ہمارے کنٹرول میں نہیں۔‘

وارنر کی تجویز تھی کہ ’جب ہم امپائرز کا اعلان کرتے ہیں تو ہمیں بورڈ پر ان کے اعداد و شمار بھی دکھانے چاہییں۔‘

Getty Images

انڈیا میں جاری ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی پاکستان کو شکست کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان عالمی مقابلوں میں ایک ساتھ چار میچ ہار چکا ہے۔

شاہین شاہ آفریدی کی تین جبکہ حارث رؤف اور وسیم جونیئر کی دو، دو وکٹوں کے باوجود جنوبی افریقہ نے نو وکٹوں کے نقصان پر کامیابی سے 271 رنز کے ہدف کا تعاقب ممکن بنایا۔

جنوبی افریقہ کے بلے باز ایڈن مارکرم نے 91 رنز کی نمایاں باری کھیلی۔

پہلی اننگز میں پاکستانی کپتان بابر اعظم کی محتاط نصف سنچری اور پھر سعود شکیل اور شاداب خان کے درمیان 84 رنز کی نمایاں شراکت نے بیٹنگ کو سہارا دیا مگر ٹیم 46.4 اوورز کھیل کر 270 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔

تبریز شمسی نے چار وکٹیں حاصل کر کے پاکستانی بلے بازوں کو مشکل میں رکھا جس پر انھیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

Getty Images

جنوبی افریقہ کی بیٹنگ کا آغاز ہوا تو بابر نے آف سپنر افتخار احمد کو نئی گیند تھما دی مگر یہ فیصلہ طویل عرصے تک نہ چل سکا اور ابتدائی طور پر انھوں نے دو اوورز میں بغیر کسی کامیابی کے 15 رنز دیے۔

دوسری اینڈ سے شاہین آفریدی نے ابتدائی چار اوورز میں 26 رنز دیے مگر اس دوران وہ کوئنٹن ڈی کاک کی اہم وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

پاکستان کو دوسری کامیابی حسن علی کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے محمد وسیم جونیئر نے دلائی۔ انھوں نے جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باوما کو 28 رنز پر ایک اچھے باؤنسر کی مدد سے آؤٹ کیا۔

اس کے بعد راسی وین ڈیرڈوسن اور ایڈن مارکرم کے درمیان 54 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔ جیسے ہی اسامہ میر کو اٹیک میں لایا گیا، انھوں نے وین ڈیرڈوسن کو 21 رنز پر ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ وسیم نے کلاسن کو بھی شارٹ گیند پر آؤٹ کیا۔

مارکرم اور ملر کے درمیان 70 رنز کی شراکت نے جنوبی افریقہ کی جیت کے امکان روشن کیے تاہم پھر ملر 29 رنز پر شاہین آفریدی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ مارکو جینسن کی وکٹ حارث رؤف نے حاصل کی جس کے بعد اسامہ میر نے 91 رنز پر مارکرم کی وکٹ حاصل کر کی۔

شاہین آفریدی نے کوٹزی کو 10 رنز بنانے کے بعد آؤٹ کر دیا جو جنوبی افریقہ کی آٹھویں وکٹ تھی۔ پھر حارث رؤف نے لنگی نگیڈی کی نویں وکٹ حاصل کی۔

Getty Imagesپاکستانی بیٹنگ کے اتار چڑھاؤ

پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا مگر عبد اللہ شفیق اس بار اچھا آغاز دینے میں ناکام رہے اور مارکو جینسن کی گیند پر پُل شاٹ لگانے کی کوشش میں نو رنز پر آؤٹ ہوگئے۔

دوسرے اوپنر امام الحق کی وکٹ ساتویں اوور میں 38 رنز پر گری۔ وہ جینسن کی گیند پر 12 رنز پر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کے درمیان 48 رنز کی شراکت اس وقت ٹوٹی جب رضوان جیرالڈ کوٹزی کے باؤنسر کو قابو میں نہ رکھ سکے اور 27 گیندوں پر 31 رنز بنا کر کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔

ایک طرف وکٹیں گرتی رہیں مگر دوسرے طرف کپتان بابر اعظم کریز پر جمے رہے۔ افتخار احمد تبریز شمسی کا شکار بنے جبکہ بابر بھی انھی کی گیند پر سویپ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔

اس کے بعد سعود شکیل اور شاداب خان کے درمیان چھٹی وکٹ کے لیے 84 رنز کی نمایاں شراکت قائم ہوئی۔ شاداب کے 43 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد سعود شکیل بھی نصف سنچری بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

پاکستان کی دستویں وکٹ 47ویں اوور میں گری لیکن لوئر آرڈر کی کوششوں کے بدولت ٹیم نے مجموعی طور پر 270 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ کے سپنر تبریز شمسی نے 10 اوورز میں 60 رنز دے کر چار اہم وکٹیں حاصل کیں۔

Getty Images

https://twitter.com/AhmerNajeeb/status/1717582095084630086

’سعود شکیل نے انھی چھوٹے ہاتھوں سے عاقب جاوید کی تنقید کا جواب دیا‘

میچ سے قبل سابق پاکستانی فاسٹ بولر عاقب جاوید کا سعود شکیل سے متعلق کیا گیا تبصرہ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔

سنو نیوز کے ایک پروگرام میں عاقب جاوید نے کہا تھا کہ ’جو بِگ ہٹر ہمیں مل گیا ہے، اس کی پانچ فُٹ چھ انچ ہائٹ ہے۔ اس کی اتنی اتنی ٹانگیں اور بازو ہیں۔‘ وہ ان کا موازنہ جنوبی افریقہ کے کلاسن سے کر رہے تھے۔

ان کے اس تبصرے کے دوران جہاں اینکر ہنستے رہتے ہیں وہیں عاقب طنزیہ انداز میں یہ کہتے ہیں کہ سعود شکیل اس رول کے لیے موزوں نہیں۔

مگر اس میچ میں سعود شکیل نے چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے چھٹے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 52 گیندوں پر 52 رنز بنائے جس میں سات چوکے شامل تھے۔

https://twitter.com/aquidtweets/status/1717870550826295599

سوشل میڈیا پر کئی صارفین ان کی بیٹنگ کو عاقب جاوید کی تنقید کا جواب قرار دے رہے ہیں۔

احمر نجیب نامی صارف نے لکھا کہ ’سعود اچھے بیٹر ہیں اور انھوں نے آج اچھی شاٹس کھیلیں۔ اپنا تجزیہ دیں، کھلاڑیوں کی تذلیل نہ کریں۔‘

عاقد نے سعود شکیل کی ففٹی پر کہا کہ ’سعود شکیل نے انھی چھوٹے ہاتھوں اور ٹانگوں سے نصف سنچری بنا لی۔‘

نادرا نامی صارف کہتی ہیں کہ نیشنل ٹی وی پر بات کرنے کا یہ طریقہ ٹھیک نہیں اور اینکر انھیں روکنے کے بجائے خود ہنس رہے تھے۔ وانشیکا نے کہا کہ لگتا ہے ’سعود شکیل نے عاقب جاوید کی تنقید کو کافی سنجیدگی سے لیا ہے۔‘

https://twitter.com/naadiisporty/status/1717644350723875213

https://twitter.com/vanshikaaaa123/status/1717865606559764668

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More