Getty Images
بینگلورو میں آج آسٹریلیا کی اننگز چھکے، چوکوں کی برسات اور پاکستان کی ناقص فیلڈنگ کے نام رہا اور پاکستان کو جیت کے لیے 368 رنز کا ہدف ملا ہے۔
پاکستانی اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے اس ہدف کے تعاقب میں سنچری شراکت کے ساتھ ایک اچھا آغاز فراہم کیا تھا تاہم عبداللہ شفیق 64، اور امام الحق 70 رنزپر مارکس سٹوئنس کی بولنگ پر آؤٹ ہو گئے۔
ان کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان بابر اعظم بھی 18 رنز بنا کر ایڈم زیمپا کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ اس وکٹ کے بعد سعود شکیل نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کیا تاہم وہ پیٹ کمنز کی گیند پر 30 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
افتخار احمد نے بھی آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور اپنی اننگز میں تین چھکے لگائے، تاہم انھیں زیمپا نے ایل بی ڈبلیو کر دیا۔ اس وقت کریز پر محمد نواز اور محمد رضوان موجود ہیں اور پاکستان کا تعاقب ایک دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔
اس سے قبل، چناسوامی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں جب کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تو اکثر افراد کے لیے یہ خاصی حیرت کی بات تھی کیونکہ یہ پچ بڑے ٹوٹل کے لیے جانی جاتی ہے۔
اس میچ کے آغاز سے پہلے سب کی نظریں شاہین شاہ آفریدی پر ٹکی ہوئی تھیں کیونکہ وہ اس ٹورنامنٹ میں اچھا آغاز فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں، تاہم آج وہ بہتر فارم میں نظر آئے اور آغاز میں ہی ڈیوڈ وارنر کا کیچ نکالنے میں کامیاب ہوئے لیکن اسامہ میرنے ایک آسان کیچ چھوڑ دیا۔
یہ کیچ بہت آسان تھا اور مڈ آن پر کھڑے اسامہ جو اس ورلڈ کپ میں اپنا پہلا میچ کھیل رہے تھے۔ انھیں اس میچ میں نائب کپتان شاداب خان کی جگہ شامل کیا گیا تھا۔
Getty Images
یہاں سے پاکستانی بولرز کی وہ درگت بننی شروع ہوئی کہ ایک موقع پر ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ آسٹریلیا پاکستان کے خلاف 400 سے زیادہ رنز بنانے میں کامیاب ہو جائے گا۔
آسٹریلوی اوپنرز ڈیوڈ وارنر نے 163 اور مچل مارش نے 121 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر آسٹریلیا کو ایک ایسی بنیاد فراہم کی جس کے بعد باقی بلے بازوں کی جانب سے ایک اچھی شراکت بھی انھیں 400 رنز تک پہنچا سکتی تھی۔
تاہم دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد آسٹریلوی بیٹنگ زیادہ دیر تک وکٹ پر ٹک نہ سکی اور جہاں پہلے دو بلے بازوں نے 283 رنز بنائے وہاں باقی تمام بلے باز 84 رنز ہی بنانے میں کامیاب ہو سکے۔
پاکستانی بولرز جو شروعات کے لگ بھگ 34 اوورز میں کوئی بھی وکٹ لینے میں ناکام رہے تھے آخری 16 اوورز میں نو وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے جس میں شاہین آفریدی کی پانچ اور حارث رؤف کی تین وکٹیں شامل ہیں۔
وارنر اور مارش کے درمیان پہلی وکٹ پر 259 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی جو کہ پاکستان کے خلاف ورلڈکپ میں کسی بھی وکٹ پر سب سے بڑی شراکت داری ہے۔
اس شراکت کو توڑنے والے شاہین آفریدی نے 34 ویں اوور میں پہلے مچل مارش اور پھر گلین میکسویل کو اوپر تلے دو گیندوں پر آؤٹ کر کے پاکستان کا بولنگ میں کم بیک کرنے کی راہ ہموار کی۔
آسٹریلیا کے باقی تمام بلے باز صرف 108 رنز ہی بنا سکے۔ مارکس اسٹوئنس 21، جوش انگلس 13، لبوشین 8، پیٹ کمنز 6، مچل اسٹارک 2 رنز بناسکے ،کینگروز نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 367 رنز بنائے۔
Getty Images