Hamasحماس کے القسام بریگیڈ نے پیراشوٹ کی مدد سے اسرائیل داخل ہونے والے عسکریت پسندوں کی تصاویر شیئر کی ہیں
جب حماس نے سنیچر کو اسرائیل پر حملہ کیا تو حملہ آور جنگجوؤں میں پیرا شوٹ کے ذریعے سرحد پار کرنے والے جنگجو بھی شامل تھے۔
تحریک کے عسکری ونگ ’عز الدین القسام بریگیڈ‘ نے غزہ کی پٹی کے آس پاس کے اسرائیلی قصبوں اور تہوار منانے والوں پر حملے کیے۔ اس اچانک حملے کو ’آپریشن طوفان الاقصی‘ کا نام دیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان رچرڈ ہیچٹ نے تصدیق کی ہے کہ فلسطینی جنگجوؤں نے ’پیراشوٹس‘، سمندر اور زمین کے راستے حملہ کیا۔
Hamasفضا سے سرحدی باڑ عبور کرنا
فلسطینی عسکریت پسند غزہ کو اسرائیل سے الگ کرنے والی باڑ کو فضا سے عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
وہ ایسے پیراشوٹ میں بیٹھے ہوئے تھے جن میں ایک یا دو افراد کے لیے نشست تھی۔
ایک جنریٹر اور بلیڈز کی مدد سے انھیں غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقے میں پیش قدمی کرتے ہوئے چلایا گیا۔
Reutersدوسری عالمی جنگ کی حکمت عملی
فوجی پیراشوٹ باقاعدگی سے فوجی یونٹوں کے فضا سے اترنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں جس کا مقصد میدان ِجنگ کے عقب سے دشمن کی صفوں میں گھسنا ہے۔
پیراشوٹ ٹیموں کو پہلی بار دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے مقابلہ کرنے کے لیے تعینات کیا گیا تھا۔
1987 کا گلائیڈر حملہ
حماس کی جانب سے سنیچر کے روز کیا جانے والا حملہ پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین جنرل کمانڈ کے دو فلسطینیوں، ایک شامی اور ایک تیونسی شہری کی جانب سے کیے جانے والے گلائیڈر آپریشن کی یاد دلاتا ہے۔
انھوں نے نومبر 1987 میں اسرائیلی فوجی اڈے پر حملہ کرنے کے لیے لبنان سے اڑان بھری تھی۔
Getty Imagesگراؤنڈ لانچ
موٹر اور کنٹرول سے لیس پیراشوٹ کا استعمال کرتے ہوئے جنگجو زمین سے لانچ کرنے میں کامیاب رہے۔
اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ پہاڑی پر چڑھنے یا ہوائی جہاز سے اتارے جانے کی ضرورت کے بغیر سفر کر سکتے تھے۔
انجن پیراشوٹ کو 56 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی پروپلشن فورس دینے میں مدد کرتا ہے۔
پیرا گلائیڈرز زمین سے اوسطا پانچ ہزار میٹر کی اونچائی پر تین گھنٹے تک پرواز کر سکتے ہیں۔
پیراگلائیڈنگ ویب سائٹس کے مطابق وہ 230 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتے ہیں یا یہ 4 افراد کے برابر ہیں۔
چھتری جیسے ان کنٹرپٹیشنز میں ایک شخص کے لیے نشست یا تین پہیوں والی گاڑی ہوسکتی ہے جس میں دو افراد بیٹھ سکتے ہیں۔
عز الدین القسام بریگیڈ کے ’ملٹری میڈیا‘ کی جانب سے ویڈیو کلپس پوسٹ کی گئی ہیں، جن میں پیراگلائیڈرز کو زمین سے لانچ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، جن میں سے ہر ایک کو ایک یا دو جنگجو چلا رہے ہیں۔
دیگر فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عسکریت پسند اترنے سے پہلے فضا سے فائرنگ کر رہے ہیں اور اسرائیلی ٹھکانوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ کچھ پیراشوٹ موٹر سائیکلوں پر جنگجوؤں کو لے جا رہے تھے۔
حماس نے ان پیراٹروپرز کے گروپ کو ’ساکر سکواڈرن‘ کا نام دیا۔
Getty Imagesاسرائیلی فوج کو پیراشوٹس کا کیوں پتا نہیں چلا؟
حماس کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے شائع کی جانے والی ویڈیو کلپس میں مسلح پیرا گلائیڈرز کو غزہ کی پٹی سے بڑے پیمانے پر راکٹ فائر کی آڑ میں پرواز کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ان میں سے کچھ کم اونچائی پر پرواز کرتے دکھائی دے رہے تھے، جبکہ دیگر آسمان میں اونچے تھے۔ انھیں غزہ کے ارد گرد آسمان میں براہِ راست آنکھوں سے واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔
اسرائیلی میڈیا نے سوال اٹھایا ہے کہ فوجی یونٹ ان کا سراغ لگانے میں ناکام کیوں رہے؟
اسرائیلی افواج نے ابھی تک نہیں بتایا ان کے فضائی دفاع کو عسکریت پسندوں کے فضائی راستے سے گزرنے کا علم کیوں نہیں ہوا، خاص طور پر پیراشوٹس اتنے نمایاں تھے کہ لوگوں نے اپنے فونز پر ان کی ویڈیو بنائیں۔
EPAاسرائیل کے شہر عسقلان کے آسمان کا منظرآئرن ڈوم
تو کیا اسرائیلی گشت کے بجائے ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کر تے تھے؟
کچھ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائی دفاعی نظام ، جیسے آئرن ڈوم اور ریڈار، اس طرح کی چھوٹی اڑنے والی اشیا سے نمٹنے کے لیے ڈیزائن نہیں کیے گئے تھے۔
Reutersاسرائیل کے دفاعی نظام نے راکٹ حملوں کو ناکام بنایاکثیر جہتی حملہ
القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد الدیف کی جانب سے پہلے روز جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق حماس نے اپنے اچانک حملے کا آغاز پانچ ہزار راکٹ داغ کر کیا۔
EPAحماس کے راکٹ حملوں سے اسرائیل میں ہونے والا نقصان
راکٹ لانچ کے ساتھ ہی حماس کے جنگجوؤں نے زمین اور سمندر سے حملہ کیا جس کے لیے انھوں نے گن بوٹس اور پیراشوٹ کا استعمال کیا۔
میڈیا اور عسکری رپورٹس سے پتا چلتا ہے کہ پیراشوٹ حملہ اور فضائی دفاع کو بائی پاس کرنے کی اس کی صلاحیت نے باڑپار کرنے میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
اس حملے کے پہلے دن اسرائیل میں عام شہریوں اور فوجی اہلکاروں کو بڑے پیمانے پر نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔ جنگجوؤں نے 100 سے زائد اسرائیلی شہریوں اور فوجی اہلکاروں کو اغوا کیا، جنھیں حماس اب جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔
BBCحماس نے جن لوگوں کو یرغمال بنایا