انڈیا کی افغانستان پر باآسانی فتح: کوہلی نے تماشائیوں کو نوین الحق پر جملے کسنے سے کیوں روکا؟

بی بی سی اردو  |  Oct 11, 2023

Getty Images

ورلڈکپ کے نویں میچ میں انڈیا نے افغانستان کو با آسانی آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر مسلسل دوسری کامیابی حاصل کر لی اور اب انڈیا اور پاکستان دونوں ہی 14 اکتوبر کو احمد آباد میں دو فتوحات کے بعد آمنے سامنے آئیں گے۔

آج انڈیا نے افغانستان کا 273 رنز کا ہدف با آسانی 35 اوورز میں دو وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا تو یہ دراصل کپتان روہت شرما کی تاریخ ساز اننگز کی بدولت اتنی جلدی ممکن ہوا۔

انھوں نے 84 گیندوں پر 131 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس میں پانچ چھکے اور 16 چوکے شامل تھے۔

ان کے علاوہ ایشان کشن اوروراٹ کوہلی 47 اور 55 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ افغانستان کی جانب سے دونوں وکٹیں راشد خان نے حاصل کیں۔

اس اننگز میں روہت نے متعدد ریکارڈ توڑے جن میں انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ چھکوں اور ورلڈکپ میں سب سے زیادہ سات سنچریاں بنانے والے بیٹر بن گئے۔ انھوں نے کرس گیل کے سب سے زیادہ چھکوں اور ورلڈ کپ میں سچن تندولکر کی سب سے زیادہ سنچریوں کا ریکارڈ توڑا ہے۔

نئی دہلی کے ارون جیٹلی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں افغانستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا تاہم مقررہ اوورز میں ٹیم آٹھ وکٹوں کے نقصان پر صرف 272 رنز ہی بنا سکی۔

افغانستان کی جانب سے حشمت اللہ شاہدی 80 رنز کے ساتھ نمایاں رہے اور ان عظمت اللہ عمر زائی کے ساتھ شراکت کے باعث ہی افغانستان ایک بہتر ہدف دینے میں کامیاب ہوا۔

Getty Images

دونوں کے درمیان 121 رنز کی شراکت ہوئی تو ایک موقع پر ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ افغانستان 300 رنز سے زیادہ کا ہدف دے گا لیکن پھر یکِ بعد دیگرے وکٹیں گرنے کے باعث یہ ممکن نہ ہو سکا۔ عظمت اللہ عمر زائی نے 62 رنز سکور کیے۔

انڈیا کی جانب سے جسپریت بمرا نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ہارڈک پانڈیا نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

اب انڈیا اور پاکستان دونوں ہی اپنے دونوں میچ جیتنے کے بعد ایک دوسرے سے احمد آباد میں 14 اکتوبر کو میچ کھیلنے جا رہے ہیں۔

پاکستان نے گذشتہ روز سری لنکا کے 345 رنز کے ہدف کو باآسانی چار وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا تھا۔ اس سے قبل پاکستان نے نیدرلینڈز کو اپنے پہلے میچ میں 81 رنز سے ہرایا تھا۔

https://twitter.com/VVSLaxman281/status/1712134881277620402?t=Y-4h3ePF5b5acNIiBJTeMw&s=09

دوسری جانب انڈیا نے چنئی میں آٹھ اکتوبر کو آسٹریلیا کے خلاف اپنے میچ میں چھ وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔

انڈیا کی اس فتح کے بارے میں سوشل میڈیا پر انڈین مداح بہت خوش دکھائی دے رہے ہیں اور خاص طور پر روہت شرما کی عمدہ بیٹنگ کی تعریف کر رہے ہیں۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے سابق انڈین بلے باز وی وی ایکس لکشمن کا کہنا تھا کہ سنہ 2011 ورلڈکپ میں روہت شرما ٹیم کے لیے سیلیکٹ نہیں ہو سکے تھے اور اب انھوں نے صرف دو ورلڈ کپس میں سات سنچریاں بنا لی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’اس سے ثابت ہوتا ہے کہ کبھی ہمت نہیں ہارنی چاہیے۔‘

روہت شرما کو انڈیا کے بہترین بلے بازوں کی فہرست میں گنا جاتا ہے اور وہ خاص کر ون ڈے کرکٹ میں عمدہ بیٹنگ کرنے کے علاوہ بڑی سنچریاں سکور کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر نوین الحق بھی ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ دراصل رواں برس آئی پی ایل کے دوران نوین الحق اور وراٹ کوہلی کے درمیان تلخ کلامی کا ایک واقعہ بھی تھا جس کے بعد انڈیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر گوتھم گھمبیر بھی بیچ میں آ گئے تھے۔

https://twitter.com/SushantNMehta/status/1712152282115297290?t=nDp6bgSP8Jd8WEnnNAoi8g&s=08

رائل چیلنجرز بینگلور اور لکھنؤ سپر جائنٹس کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں صورتحال اس وقت تلخی کی جانب بڑھی تھی جب اس میچ میں امت مشرا اور نوین الحق کی جوڑی کریز پر آئی۔ وراٹ کوہلی اور نوین الحق کے درمیان اس دوران تلخ کلامی دیکھنے کو ملی۔ اس دوران کیا بات ہوئی یہ بتانا تو مشکل ہے لیکن بیچ بچاؤ کے لیے امپائر کو مداخلت کرنی پڑی۔

نوین الحق آؤٹ ہو کر پویلین پہنچ گئے اور پھر آخری وکٹ امت مشرا کی گری تو وراٹ کوہلی مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے کے لیے آگے بڑھے، اس دوران انھوں نے نوین الحق سے ہاتھ ملاتے ہوئے انھیں کچھ کہا جس پر دونوں کے درمیان ایک بار پر تلخ کلامی ہوئی اور درمیان میں میکسویل کو آ کر دونوں کو علیحدہ کرنا پڑا۔

آج شاید شائقین کو یہ بات یاد تھی اور انھوں نے نوین الحق پر فیلڈنگ کے دوران اور بولنگ کرواتے ہوئے ان پر ہوٹنگ کرنا شروع کر دی۔

دہلی وراٹ کوہلی کا ہوم گراؤنڈ ہے، تاہم وراٹ نے تماشائیوں سے نوین الحق پر ہوٹنگ نہ کرنے یا ان پر جملے کسنے سے منع کرنے کا اشارہ کیا اور بعد میں دونوں کو ہنستے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

اکثر صارفین وراٹ کوہلی کو سوشل میڈیا اسی وجہ سے سراہتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More