Getty Images
پاکستان نے ورلڈ کپ 2023 کا فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے نیدرلینڈز کو 81 رنز سے بھاری شکست دے دی ہے۔ یہ پاکستان کی انڈیا میں کسی بھی ورلڈ کپ میچ میں پہلی فتح ہے۔
حیدرآباد میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کے دوسرے میچ میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے والی ڈچ ٹیم نے جہاں بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا وہیں اس کے بلے باز پاکستان کے 287 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چوک گئے۔
پاکستان کی جانب سے چھ بولرز نے بولنگ کی اور سب ہی کم از کم ایک، ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ تاہم حارث رؤف نے میچ کے 27ویں اوور میں دو اہم وکٹیں حاصل کر کے نیدرلینڈز کی اس ٹوٹل کا تعاقب کرنے کی امید توڑ دی۔
انھوں نے اپنے نو اوورز میں صرف 43 رنز دے کر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کے علاوہ آج ون ڈے کرکٹ میں ایک برس بعد واپسی کرنے والے حسن علی نے بھی اچھی بولنگ کی اور اپنے پہلے اور آخری سپیلز میں ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
نیدرلینڈز کی جانب سے باس ڈی لیڈ نے اچھی بولنگ کے ساتھ ساتھ بہترین بیٹنگ کا بھی مظاہرہ کیا اور ایک موقع پر ڈچ ٹیم کو مضبوط پوزیشن پر پہنچایا تاہم کوئی وکرم جیت سنگھ کے علاوہ کوئی بھی بلے باز ان کے ساتھ نہ کھڑا ہو سکا۔
باس ڈی لیڈ نے 67 جبکہ وکرم جیت سنگھ نے 52 رنز بنائے اور نیدرلینڈز کی پوری ٹیم 205 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔ اس بھاری فتح کے باعث پاکستان کو نیٹ رن ریٹ (1.620) بھی خاصا بہتر ہو گیا ہے جو اس ورلڈ کپ کے اختتامی مرحلے میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔
پاکستانی سپن بولرز شاداب خان اور محمد نواز جن کی کارکردگی پر گذشتہ کافی عرصے سے بحث جاری تھی آج بھی صرف ایک، ایک وکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ شاداب خان کو آٹھ اوورز میں 45 رنز جبکہ نواز کے سات اوورز میں 31 رنز بنے۔ افتخار احمد کی پارٹ ٹائم آف سپن ایک بار پھر کارآمد رہی اور انھوں نے ایکرمین کی اہم وکٹ حاصل کی۔
Getty Imagesپاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ اننگز
نیدرلینڈز کی جانب سے آج پاکستان بیٹنگ اننگز کے ہر فیز میں عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا اور رضوان اور سعود شکیل کی 120 رنز کی شراکت کے علاوہ پورے اننگز میں ڈچ ٹیم کا پلڑہ ہی بھاری رہا۔
پاکستان کی جانب سے ٹاپ آرڈر کے تینوں کھلاڑی نیدرلینڈز کی نپی تلی بولنگ کے سامنے خاصے محتاط دکھائی دیے جس کے باعث جلد ہی دباؤ بڑھنے پر انھیں اپنی وکٹیں گنوانی پڑیں۔
پاکستان کے اوپنر فخر زمان جو پہلے ہی خاصے آؤٹ آف فارم ہیں آج بھی صرف 12 رنز ہی بنا سکے جبکہ ان کے ساتھی امام الحق بھی 15 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔
Getty Images
ایشیا کپ سے پہلے تک پاکستان کا ٹاپ آرڈر بہترین فارم میں تھا جبکہ مڈل آرڈر پر سوالیہ نشان تھے تاہم اب پاکستان کے دونوں اوپنر گذشتہ کئی میچوں سے بھاری رنز بنانے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم آج بابر اعظم بھی صرف پانچ ہی رنز بنا سکے اور ڈچ سپنر ایکرمین کا شکار بنے۔
پاکستانی اننگز کو سعود شکیل اور محمد رضوان کی 120 رنز کی شراکت کے باعث سہارا ملے لیکن صورتحال اس وقت یکسر تبدیل ہوئی جب دونوں چند ہی اوورز کے اندر آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کے لوئر آرڈر نے ایسے موقع پر قدرے بہتر بیٹنگ کامظاہرہ کرتے ہوئے 100 رنز کا اضافہ کیا جس میں شاداب اور نواز کی 32 اور 39 رنز شامل تھے۔
نیدرلینڈز کے سپنرز نے جہاں آج بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا وہیں فاسٹ بولر باس ڈی لیڈ نے اہم موقع پر چار وکٹیں حاصل کر کے میچ کا پانسہ پلٹ دیا۔
ڈچ سپنر ایکرمین نے دو جبکہ اننگز کا پہلا اوور کروانے والے آریان دت نے اپنے دس اوورز میں صرف 48 رنز کے عوض ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
تاہم جہاں نیدرلینڈز کی بولنگ کی تعریف بنتی ہے وہیں پاکستان بلے بازوں کی جانب سے کھیلی گئی غیر ذمہ دارانہ شاٹ سیلیکشن کا ذکر بھی ضروری ہے جس کے باعث نیدرلینڈز کو میچ کے ہر مرحلے میں وکٹیں ملتی رہیں۔
https://twitter.com/LeftArmAround/status/1710318827148382407
سعود شکیل کی بیٹنگ، حارث رؤف کی وکٹیں اور حسن علی کا کم بیک
پاکستان کی جانب سے آج جہاں بیٹنگ میں ٹاپ آرڈر ناکام رہا وہیں سوشل میڈیا پر پاکستانی بولرز سمیت کپتان بابر اعظم کی بھی اچھی کپتانی پر تعریف کی جا رہی ہے۔
ایک صارف بہرام قاضی نے لکھا کہ پاکستان کی بیٹنگ میں بری کارکردگی شاید اس بات پر پردہ ڈال دے کہ آج بابر نے بہت اچھی کپتانی کی اور اپنے بولرز کو ٹھیک وقت پر روٹیٹ کیا۔
پاکستان کی بولنگ کی جانب سے آج آلراؤنڈ پرفارمنس دکھائی گئی جس کے بارے میں کرکٹ کے اعداد و شمار کے ماہر مظہر ارشد نے لکھا کہ پاکستان کبھی بھی ورلڈ کپ میچوں میں پہلے 275 سے زیادہ ٹوٹل کر کے نہیں ہارا اور آج بھی ایسا ہ ہوا۔
اسد نامی ایک صارف نے لکھا کہ پاکستان کی اس بولنگ پرفارمنس کی تعریف کرنی اس لیے ضروری ہے کیونکہ اس میں نسیم شاہ شامل نہیں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’حسن علی نے آج بہت اچھی بولنگ کی اور شاہین اور حارث ہمیشہ کی طرح بہترین بولرز ثابت ہوئے جبکہ نواز اور شاداب نے بھی پرانا ردھم حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس دوران ریورس سوئنگ بھی دیکھنے کو ملی۔‘
حارث رؤف کی جانب سے آج جارحانہ بولنگ کا مظاہرہ کیا گیا، اور میچ کے اختتام پر انھوں نے ڈچ فاسٹ بولر وان میکیرن کو بولڈ کیا اور اس سے پہلے ان سے تلخ جملوں کو تبادلہ بھی کیا۔ اس پر ایک صارف نے لکھا کہ ’جس نے بھی ہمارے کھلاڑیوں کو غصہ دلایا اس نے منھ کی کھائی۔
سعود شکیل کی بہترین اننگز کو بھی صارفین کی جانب سے سراہا جا رہا ہے اور اکثر افراد پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ پر انھیں پہلے ٹیم میں شامل نہ کرنے پر تنقید کر رہے ہیں۔