سعود شکیل کی وائلڈ کارڈ انٹری: ’سعود بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بابر ہیں‘

بی بی سی اردو  |  Sep 29, 2023

Getty Images

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان انڈیا کے شہر حیدر آباد میں ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے وارم آپ میچ کا نتیجہ چاہے جو بھی ہو مگر پاکستان کی جانب سے ’وائلڈ کارڈ انٹری‘ کے طور پر ٹیم میں شامل کیے جانے والے سعود شکیل نے جو کھیل پیش کیا اُسے دیکھ کر پاکستانی شائقین کی ٹیم کے مڈل آرڈر سے اُمیدیں ضرور وابستہ ہو گئی ہیں۔

ایشیا کپ میں جانے سے پہلے پاکستان کے لیے جو سب سے بڑی پریشانی کی بات تھی وہ یہ تھی کہ پاکستانی ٹیم کا مڈل آرڈر اس بڑے ٹورنامنٹ میں پرفارم کر پائے گا کہ نہیں۔

لیکن ورلڈ کپ کے پہلے وارم اپ میچ میں پاکستان کی بیٹنگ دیکھنے کے بعد کچھ نہ کچھ پریشانی تو ضرور دور ہوئی۔ اور نیوزی لینڈ کے بیٹرز کی بیٹنگ دیکھ کر معاملہ اب مڈل آرڈر سے ہٹ کر بولنگ کی جانب جا نکلا ہے۔ چلیں کچھ وقت کے لیے یہ پریشان کرنے والی باتین ایک جانب رکھتے ہیں اور لطف اُٹھاتے ہیں سعود شکیل کی بیٹنگ کا۔

سعود شکیل کی پرفارمنس کے بعد اُن کا نام ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ٹرینڈ کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

سعود شکیل نے 2020 میں ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی جانب سے کھیلا تھا جس کے بعد وہ زیادہ تر ٹورنامنٹس اور سیریز میں ٹیم سے ڈراپ ہی رہے۔ رواں برس نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والی سریز میں بھی وہ ٹیم کا حصہ نہیں تھے تاہم سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں انھوں نے عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کیا تھا۔

حال ہی میں ہونے والے ایشیا کپ میں بھی آخری وقت میں ان کا نام سکواڈ میں شامل کیا گیا مگر وہ کوئی میچ نہ کھیل سکے۔ ایشیا کپ میں سری لنکا کے خلاف ہونے والے آخری میچ میں انھیں پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا گیا تھا مگر بیمار ہونے کی وجہ سے وہ یہ میچ بھی نہ کھیل سکے۔

تاہم وارم اپ میچ میں ان کی پرفارمنس کے بعد کرکٹ شائقین ان کے مداح نظر آتے ہیں۔

’سعود شکیل کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے ہماری جانب سے ایک سرپرائز ہے‘

عاطف نواز نامی صارف نے 53 گیندوں پر 75 رنز کی ان کی شاندار اننگز کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’سعود شکیل کی ایک متاثر کن اور دلکش اننگز۔ سعود کے جانب سے اننگز کے اختتام پر کھیلے جانے والے کچھ سٹروکس بہت عمدہ تھے۔ ان کی اونچی ڈرائیوز، اور جارحانہ بلے بازی کو دیکھنا انتہائی خوشگوار تھا، اب مجھے یقین ہے کہ وہ پاکستان کے لیے پلیئنگ الیون میں شامل ہوں گے۔‘

https://twitter.com/AatifNawaz/status/1707739166887256141?t=LNbagaTBiKClQGH4ctnVEA&s=19

حمزہ شہباز نامی صارف نے لکھا کہ ’سعود شکیل کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے ہماری جانب سے ایک سرپرائز ہے، اور انھیں پاکستانی سکواڈ میں شامل کرنا ایک بہترین فیصلہ ہے۔‘

https://twitter.com/hamxashahbax21/status/1707736583431168244?t=uaNYdyHGb9S6Codugrlqqg&s=08

پاکستان کی جانب سے نیوزی لینڈ کے خلاف ہونے والے اس وارم آپ میچ میں پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان نے بھی 94 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 103 رنز کی شاندار انگز کھیلی، مگر اُنھوں نے اننگز مکمل ہونے کے بعد انٹرویو میں اپنی اننگز کو تو رکھا ایک جانب مگر بات کی سعود شکیل کی بیٹنگ کی۔

رضوان نے کہا کہ ’سعود شکیل نے شاندار فارم کا مظاہرہ کیا اور شاندار پرفارمنس دی۔ ون ڈے فارمیٹ میں ’سٹینڈ آؤٹ کھلاڑی‘ کے طور پر ان کی صلاحیت کا اندازہ لگانا دلچسپ ہے۔‘

https://twitter.com/iMShami_/status/1707748648174633305?t=577yRwb6CRyykJFULogLNg&s=08

’ینگ یو‘ نامی صارف نے بھی سعود شکیل کی دو انتہائی شاندار سٹروک کھیلتے ہوئے تصاویر شیئر کیں اور لکھا ’سعود شکیل بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے بابر ہیں، ان کے چھکے انتہائی خوبصورت تھے اور کور کی جانب جو انھوں نے سٹروکس کھیلے اُن کا تو کیا ہی کہنا۔ کیا سکون تھا، کیا میں خواب تو نہیں دیکھ رہا؟‘

https://twitter.com/statpad_R/status/1707736213082325289?t=cyADxuR3-yaT0QQa__4J4A&s=08

سعود شکیل نے سپنرز اور فاسٹ بولرز دونوں کو ہی عمدہ انداز میں کھیلا اور ان کی شاندار اننگز کے باعث پاکستان نیوزی لینڈ کو ایک اچھا ہدف دینے میں کامیاب ہوا، مگر کیا کریے پاکستانی بولرز کا!

سعود شکیل وہ پہلے پاکستانی بلے باز ہیں جنھوں نے اسی سال سری لنکا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر ڈبل سنچری بنائی تھی۔ ان کے ٹیسٹ کریئر کی اگر بات کریں تو وہ اب تک ہر ٹیسٹ میچ میں کم از کم ہر اننگز میں نصف سنچری یا اس سے زیادہ رنز سکور کر چکے ہیں۔ فی الحال ان کی بیٹنگ اوسط 98.5 کی ہے۔

سعود شکلیل نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی رنز کے انبار لگائے ہیں۔ 65 فرسٹ کلاس میچوں میں انھوں نے 16 سنچریوں اور 23 نصف سنچریوں کی مدد سے 4844 رنز بنائے ہیں۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کا ٹاپ سکور 187 تھا۔

28 برس کے سعود شکیل اب تک 6 ایک روزہ میچز کھیل چُکے ہیں جن میں اُن کا سٹرائیک ریٹ 71.02 ہے اور اُن کا بہترین سکور 56 گیندوں پر 76 رنز ہے۔

اضافی رپورٹنگ: محمد صہیب

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More