امریکی صدر بائیڈن اپنے کمانڈر نامی کتے کے ہاتھوں کیوں ’پریشان‘ ہیں؟

بی بی سی اردو  |  Sep 27, 2023

Getty Images

صحافت کی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ اگر کتا انسان کو کاٹ لے تو خبر نہیں مگر اگر انسان کتے کو کاٹ لے تو خبر ضرور ہے۔

مگر اگر امریکی صدر کا پالتو کتا اپنے مالک کی حفاظت پر مامور اہلکار کو ہی کاٹ لے تو یہ خبروں میں تو آئے گا۔ تو جناب کچھ ایسا ہی ہوا ہے۔

امریکی صدر بائیڈن کے کمانڈر نامی کتے نے وائٹ ہاؤس میں تعینات ایک اور خفیہ ایجنسی کے اہلکار کو کاٹ لیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے جرمن شیفرڈ نسل کے کمانڈر نامی دو سالہ کتے کی جانب سے ایسا پہلی مرتبہ نہیں کیا گیا بلکہ یہ 11ویں مرتبہ ہے کہ اس نے وائٹ ہاؤس یا جو بائیڈن کے آبائی گھر میں تعینات کسی اہلکار کو کاٹا ہو۔

منگل کو خفیہ ایجنسی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کتے نے اہلکار کو پیر کی شب کاٹا جس کے بعد متاثرہ اہلکار کا علاج ایجنسی کمپلیکس میں کیا گیا۔

امریکی صدارتی دفتر وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے اس سے قبل ان حملوں کا ذمہ دار وائٹ ہاؤس میں رہنے کے تناؤ کو قرار دیا تھا۔

جولائی میں ان کا کہنا تھا کہ ’جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ وائٹ ہاؤس ایک منفرد اور تناؤ والی جگہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ سب اس کے بارے میں جانتے اور سمجھتے ہیں۔‘

’یہ ہم سب کے لیے انوکھا اور تناؤ والا ہے اور آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایسی جگہ پر ایک پالتو جانوروں کے لیے رہنا کیسا ہو گا۔‘

Getty Images

امریکی صدر جو بائیڈن کے دو جرمن شیفرڈ کتوں میں سے کمانڈر نامی کتا چھوٹا ہے۔

کمانڈر کے انسانوں کو کاٹنے کے دیگر واقعات ڈیلاویئر میں صدر اور خاتون اول کے گھر پر پیش آئے ہیں۔

سیکرٹ سروس کے ترجمان انتھونی گگلیلمی کا کہنا ہے کہ ’کل شام آٹھ بجے کے قریب، یونیفارم میں ملبوس سیکرٹ سروس ڈویژن کے ایک پولیس افسر کا امریکی صدر کے پالتو کتے سے آمنا سامنا ہوا اور اس نے اس اہلکار کو کاٹ لیا۔‘

بعدازاں انھوں نے امریکی ٹی وی چینل سی این این کو بتایا کہ زخمی افسر نے منگل کو سیکرٹ سروس کے ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل سے بات کی اور وہ ٹھیک ہے۔

جولائی میں وائٹ ہاؤس کے حکام نے کہا تھا کہ وہ اہلکاروں پر حملوں کے بعد کمانڈر کو نئی تکنیکوں سے پٹا ڈالنے اور تربیت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جولائی میں ایک قدامت پسند گروہ کی جانب سے معلومات کے حصول کی آزادی کے قانون کے تحت دائر ایک درخواست سے خفیہ سروس کے ریکارڈ سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق امریکی صدر کے کتے کمانڈر کے کاٹنے کے 10 دیگر واقعات کا پتا چلتا ہے۔

Getty Images

ایک ای میل کے مطابق کمانڈر نامی کتے کے کاٹنے کا ایک واقعہ 26 اکتوبر 2022 کو پیش آیا جب خاتون اول جِل بائیڈن کمانڈر کو قابو میں رکھنے میں ناکام رہی تھیں۔

ایجنٹ نے ای میل میں لکھا تھا کہ ’میری تعیناتی کے وقت‘ کمانڈر‘ مجھے پر حملے آور ہوا تھا۔‘

اس افسر نے مزید لکھا تھا کہ خاتون اول کتے کو سنبھال نہیں سکی تھیں اور اس نے میرے گرد چکر کاٹنے شروع کر دیے تھے۔

’میرے خیال میں یہ صرف وقت کی بات ہے کہ ایک ایجنٹ یا افسر پر کتے کی جانب سے حملہ کیا گیا۔‘

تقریباً ایک ہفتے بعد ایک اور افسر نے لکھا کہ اسے دو بار کاٹا گیا۔ حملے کے عینی شاہد ایک اور افسر نے بتایا کہ انھیں حملہ آور کتے سے بچنے کے لیے ’سٹیل کی ٹوکری‘ استعمال کرنے پر مجبور کیا گیا۔

11 دسمبر 2022 کو کمانڈر نامی کتے نے صدر بائیڈن کے سامنے ایک اورایجنٹ پر حملہ کیا اور اسے بازو اور انگوٹھے پر کاٹا گیا۔

ایک سپروائزنگ ایجنٹ نے لکھا کہ ’ اس وقت صدر بائیڈن وہاں موجود تھے اور کمانڈر کی حرکت پر پریشان اور زخمی افسر کے بارے میں فکر مند دکھائی دے رہے تھے۔‘

194 صفحات پر مبنی ای میلز میں کسی بھی زخمی ہونے والے اہلکار کے زخموں کو سنگین قرار نہیں دیا گیا۔

صدر بائیڈن کا دوسرا میجر نامی کتا بھی سیکرٹ سروس کے اہلکاروں کو کاٹنے کے واقعات میں ملوث ہے۔

اس کے بعد سے اسے وائٹ ہاؤس سے باہر بھجوا دیا گیا ہے اور اب وہ صدر بائیڈن کے خاندانی دوستوں کے ساتھ رہتا ہے۔ جبکہ کمانڈر نامی کتا 2021 میں وائٹ ہاؤس میں آیا تھا۔ اسے صدر بائیڈن کے بھائی جیمز نے بطور تحفہ دیا تھا۔

اس سے پہلے صدر بائیڈن اور اہلخانہ کے پاس ایک ولو نامی پالتو بلی بھی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More