Getty Images
پاکستان نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلےکے ابتدائی میچ میں بنگلہ دیش کو باآسانی سات وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان لاہور میں کھیلے جانے والا میچ شدید گرمی، حبس اور فلڈ لائٹس کی خرابی کے باعث متعدد مرتبہ تعطل کا شکار رہا تاہم پاکستان کی بولنگ ایک بار پھر مخالف ٹیم پر حاوی رہی۔
بنگلہ دیش نے آج لاہور میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ گراؤنڈ عموماً پہلے بیٹنگ کے لیے سازگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ دوسری اننگز میں پچ بیٹنگ کے لیے مشکل ہو جاتی ہے۔
تاہم پاکستانی بولرز نے بنگلہ دیش کی بیٹنگ کو آغاز میں ہی یکے بعد دیگرے نقصان پہنچا کر اس بات کو یقینی بنایا کہ وہ بڑا ٹوٹل بنانے میں ناکام رہیں۔
پاکستان کے اوپننگ بولرز نسیم شاہ اور شاہین آفریدی نے ایک بار پھر پاکستان کو اچھا آغاز دیا اور مہدی حسن اور لٹن داس کو پہلے پانچ اوورز میں پویلین کی راہ دکھائی۔
اس کے بعد آنے والے حارث رؤف نے محمد نعیم اور توحید کو آؤٹ کر کے پہلے دس اوورز میں ہی بنگلہ دیش کے 47 رنز پر چار کھلاڑی آؤٹ کر دیے۔
اس کے بعد بنگلہ دیش کے دو تجربہ کار بیٹرز مشفیق الرحیم اور شکیب الحسن نے لڑکھڑاتی بیٹنگ کو سہارا دیا اور سنچری شراکت قائم کر کے بنگلہ دیش کا سکور 147 رنز تک پہنچایا۔
30ویں اوور تک بنگلہ دیش کی ٹیم بہترین پوزیشن میں تھی تاہم پھر اس میچ کے لیے محمد نواز کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے فہیم اشرف کو بولنگ کے لیے لایا گیا اور انھوں نے شکیب کی وکٹ حاصل کر کے پاکستان کو ایک اہم بریک تھرو دیا۔
یہاں سے بنگلہ دیش کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ تھم نہ سکا اور بنگلہ دیش کی پوری ٹیم صرف 193 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
Getty Images
پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے اپنے دوسرے سپیل میں بھی دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور یوں چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ شاہین آفریدی اور افتخار احمد نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ حارث رؤف نے ون ڈے کرکٹ میں پانچ وکٹیں بھی حاصل کر لی ہیں۔
پاکستان کی جانب سے بیٹنگ کا آغاز ہوا تو دونوں اوپنرز نے محتاط انداز اپنائے رکھا جس کی وجہ سلو پچ بھی تھی۔ فخر زمان جو گذشتہ چند سے نصف سنچری بنانے میں ناکام رہے ہیں ایک بار پھر صرف 20 رنز ہی بنا سکے اور شریف الاسلام کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔
شریف الاسلام نے آنے والے بلے باز بابر اعظم اور امام الحق دونوں کو ہی مشکل میں ڈالے رکھا اور اپنے آٹھ اوورز میں صرف 24 رنز کے عوض ایک وکٹ حاصل کی۔
بابر اعظم 17 رنز بنا کر تسکین کی گیند بولڈ ہوئے تو رضوان اور امام الحق نے اچھی شراکت قائم کی اور پاکستان کو فتح کے قریب لے گئے۔
امام الحق نے اس دوران ایک مشکل پچ پر 78 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جس میں چار چھکے اور پانچ چوکے شامل تھے۔ وہ ایک اور جارحانہ سٹروک کھیلنے کی کوشش میں مہدی حسن کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
دوسری جانب رضوان نے بھی نصف سنچری بنا کر پاکستان کی فتح یقینی بنائی۔ انھوں نے اپنی اننگز میں سات چوکے اور ایک چھکا لگایا۔
پاکستان اپنا اگلا میچ 10 ستمبر یعنی اتوار کو انڈیا کے خلاف کولمبو میں کھیلے گا جبکہ بنگلہ دیش اور سری لنکا سنیچر نو ستمبر کو کولمبو میں آمنے سامنے ہوں گی۔
Getty Imagesپاکستان کی بولنگ ایک بار پھر حاوی، نسیم سے ’محتاط رہنے کی درخواست‘
سوشل میڈیا پر پاکستان کی بولنگ کی ایک بار پھر مخالف ٹیم پر حاوی رہنے پر تعریف کی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے حارث رؤف کو لاہور کی گرمی میں بھی تیز رفتاری سے بولنگ کرنے پر سراہا جا رہا ہے۔ آج لاہور میں حبس کے باعث کھلاڑیوں کو بار بار پانی کا وقفہ لینا پڑ رہا تھا۔
ایسے میں حارث رؤف مسلسل 145 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند کروا رہے تھے۔
سپورٹس پریزینٹر زینب عباس نے بھی حارث رؤف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’ہمیں لاہور قلندرز کا مشکور ہونا چاہیے جنھوں نے اپنے پلیئر ڈویلپمینٹ پروگرام سے کھلاڑی اٹھا کر اسے موقع دیا اور آج وہ دنیا کے بہترین بولرز میں شامل ہے۔‘
https://twitter.com/serverkhanbaba/status/1699463419395727397?t=s19G9F0Fx7oq6rhyd8JJ1g&s=19
اسی طرح آج فاسٹ بولر نسیم شاہ فیلڈنگ کے دوران کچھ دیر کے لیے زخمی ہوئے تھے جس کے بعد اکثر افراد نے ورلڈ کپ سے پہلے پاکستانی بولرز کو محتاط رہنے کی ہدایت کی۔
نسیم شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیم مینجمنٹ کو ان سے کہنا چاہیے کہ وہ ابھی ڈائیو نہ کریں۔
اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ گذشتہ برس شاہین آفریدی بھی فیلڈنگ کے دوران دو مرتبہ گھٹنے کی انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد انھیں کچھ ماہ ٹیم سے باہر رہنا پڑا تھا۔
صارفین نے حارث، نسیم اور شاہین کی بھی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ تینوں مل کر ایک ایسا پیس اٹیک بنا چکے ہیں جو انتہائی خطرناک ہے۔