کراچی: نجی سکول کے پرنسپل پر متعدد خواتین کے ریپ کا الزام، سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

بی بی سی اردو  |  Sep 05, 2023

Getty Images

کراچی کی ایک مقامی عدالت نے ریپ اور جنسی ہراسانی کے مقدمے میں ایک ملزم کو سات روز کے جمسانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ ملزم کراچی کے ایک نجی سکول کا پرنسپل ہے اور پولیس نے اسے پیر کے روز گرفتار کیا تھا۔

عدالت میں تفتیشی افسر نے دعویٰ کیا کہ ملزم خواتین کو بلیک میل کرتا تھا اور اب تک 45 سے زائد متاثرہ خواتین کا پتا چلا ہے۔

سرکاری وکیل کا موقف تھا کہ ملزم اکیلا نہیں بلکہ یہ پورا گروہ ہے جبکہ ملزم سے تفتیش کے بعد مزید افراد کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ پولیس کو اس واقعے کا علم سوشل میڈیا سے ہوا۔

ایف آئی آر میں کیا ہے؟

سرکارکی مدعیت میں درج مقدمے میں اے ایس آئی نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہمعمول کی گشت پر تھے کہ ایک پولیس کانسٹیبل کے موبائل پر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو منظر عام پر آئی۔

مدعی کے مطابق ’جب مخبراں سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ وائرل ہونے والی ویڈیو کراچیکے ایک نجی سکول کے مالک کی ہے اور ویڈیو میں وہ مختلف خواتین سے زنا کرتے دکھائی دے رہا ہے۔‘

مدعی کے مطابق اس اطلاع پر وہ مذکورہ سکول پہنچے اور پرنسپل کے دفتر گئے۔

ایف آئی آر کے مطابق وہاں موجود شخص سے نام دریافت کیا گیا تو اس نے اپنا نام بتا کر اپنی شناخت سکول کے پرنسپل کے طور پر کروائی۔

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ مدعی نے وائرل ہونے والی ویڈیو کی تصدیق کی۔

پولیس کے مطابقتلاشی کے دوران ملزم سے ایک موبائل برآمد کیا گیا۔

متعلقہ تھانے کے ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ متاثرہ خواتین میں سے ابھی تک کوئی سامنے نہیں آیا اس لیے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔

ایس ایس پی پولیس کے مطابق ’اس معاملے کی چھان بین کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی، جو متاثرہ خواتین سے رابطہ کرے گی۔ اس کمیٹی میں ایک خاتون انسپیکٹر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔‘

’سی سی ٹی وی سسٹم ہیک کیا گیا‘

متعلقہ تھانے کی پولیس نے ملزم کو صحافیوں کے سامنے بھی پیش کیا، جس میں اس نے بتایا کہ ویڈیوز میں نظر آنے والی خواتین سے اس کا تعلق رہا ہے تاہم سکول کے سٹاف کے ساتھ وہ کبھی ایسی حرکت میں ملوث نہیں رہا۔

ملزم نے دعویٰ کیا کہ اس کا سی سی ٹی وی سسٹم ہیک کیا گیا تھا اور ایک شخص نے ان سے رابطہ کیا جو کبھی خود کو رینجرز تو کبھی نیول انٹیلیجنس کا اہلکار بتاتا تھا۔

ملزم کے مطابق اس شخص نے بلوچ کالونی کے قریب ہوٹل پر بلایا، ویڈیوز دکھائیں اور ساتھ میں 10 لاکھ روپے کا بھی مطالبہ کیا جو انھوں نے تسلیم نہیں کیا۔

ملزم کے مطابق ان کا نکاح ہو چکا ہے تاہم رخصتی نہیں ہوئی اور جن خواتین سے ان کا تعلق رہا، ان کی تعداد چار تھی۔

ملزم کے مطابق ’میں نے کبھی کسی سے کوئی زبردستی نہیں کی۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More