Getty Images
ایشیا کپ کے ہائی وولٹیج میچ میں پاکستانی ٹیم ایشان کشن اور ہردک پانڈیا کی 100 رنز سے زائد کی شراکت داری کو توڑنے میں کامیاب رہی اور حارث رؤف نے پاکستان کو پانچویں کامیابی دلا دی۔
ایشیا کپ کے ہائی وولٹیج میچ میں اننگز کے آغاز میں چار وکٹیں گنوانے کے بعد انڈین مڈل آرڈر سنبھل گیا۔ انڈیا کے مڈل آرڈر بیٹسمین ہاردک پانڈیا اور ایشان کشن نے ذمہ دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 100 رنز سے زائد کی شراکت قائم کی۔
نوجوان بلے باز ایشان کشن نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی، ان کی اننگز میں سات چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ جبکہ اس دوران ہاردک پانڈیا نے بھی اپنی ففٹی مکمل کر لی۔
دونوں کھلاڑیوں نے پانچویں وکٹ کے لیے 138 رنز کی شاندار شراکت قائم کی لیکن حارث رؤف نے ایک مرتبہ پھر ٹیم کو اہم کامیابی دلاتے ہوئے ایشان کشن کو چلتا کیا۔ انھوں نے 82 رنز کی اننگز کھیلی۔
انڈیا نے اب تک 40 اوورز میں پانچ وکٹوں کے نقصان پر 221 رنز بنائے ہیں۔
اس وقت ہاردک پانڈیا اور راوندر جادیجا وکٹ پر موجود ہیں اور پراعتماد انداز میں بیٹنگ کر رہے ہیں۔
پاکستان کے سپن اٹیک میں شاداب، محمد نواز اور آغا سلمان اب تک انڈین بلے بازوں کو پریشان کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
اس سے قبل انڈین اننگز کے آغاز میں پاکستانی باؤلرز میچ پر حاوی رہے اور کھیل کے ابتدائی مرحلے میں شاہین آفریدی اور حارث رؤف کی تباہ کن باؤلنگ کے سبب انڈیا کی 66 رنز پر چار وکٹیں گر گئیں تھیں۔
شاہین شاہ آفریدی نے روہت شرما اور ویرات کوہلی کو بولڈ کر دیا جبکہ دو وکٹیں حارث رؤف نے حاصل کی۔
اس دوران کھیل کو دو بار بارش کے باعث روکنا پڑا۔ پہلی مرتبہ بارش رکنے کے بعد جیسے ہی میچ دوبارہ شروع ہوا تو شاہین شاہ آفریدی نے پانچویں اوور کی آخری گیند پر روہت شرما کو بولڈ کر دیا تھا۔
جس کے بعد شبمن گل کا ساتھ دینے انڈیا کے تجربہ کار بلے باز ویراٹ کوہلی کریز پر آئے۔ شاہین آفریدی نے نپی تلی بولنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور نئے آنے والے بلے باز ویراٹ کوہلی کو بولڈ کر دیا، وہ سات گیندوں پر صرف ایک چوکے کی مدد سے چار رنز بنا سکے۔
سات اوورز کے اختتام پر انڈیا نے 30 رنز بنائے جبکہ اس کے دو کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
قومی کپتان بابر اعظم نے حارث رؤف کو آزمانے کا فیصلہ کیا، تاہم ان کے اوور میں شریاس ایر نے دو شاندار چوکے رسید کیے، رؤف نے 12 رنز دیے۔
دوسرے اینڈ سے شاہین شاہ آفریدی کی جارحانہ باؤلنگ جاری رہی، انھوں نے نویں اوور میں کوئی رن نہیں دیا اور شبمن گل کو پریشان کیے رکھا۔
Getty Images
حارث رؤف اپنے دوسرے اوور میں اچھی بولنگ کروائی اور شریاس ایر کو فخر زمان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروایا، وہ نو گیندوں پر 14 رنز بنا سکے۔
66 کے مجموعی سکور پر حارث رؤف نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے شبمن گل کو بولڈ کر دیا۔ انھوں نے دس رنز بنائے۔
سری لنکا کے شہر کینڈی میں ایشیا کپ کے تیسرے میچ میں پاکستان اور انڈیا کی ٹیمیں مدمقابل ہیں اور انڈین کپتان روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ روہت شرما نے کہا ہے کہ ٹیم میں جسپریت بمرا، شریاس ایئر، ہاردک پانڈیا، شاردل ٹھاکر، کلدیپ یادیو اور رویندر جڈیجا کو شامل کیا گیا ہے۔
ٹاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان بابر اعظم نے بتایا کہ وہ بھی ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنا چاہتے تھے۔ بابر نے بتایا کہ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں نے گذشتہ ماہ سری لنکا میں کافی کرکٹ کھیلی ہے تو وہ یہاں کی کنڈیشنز سے واقف ہیں۔
مگر اس دوران بارش کی خبروں نے دونوں ملکوں کے شائقین کو کافی پریشان کر رکھا ہے۔ میچ سے قبل ہلکی بارش کے باعث گراؤنڈ کو کوّرز سے ڈھانپ دیا گیا تھا مگر آسمان صاف ہونے پر کوّرز ہٹا دیے گئے۔
دوران میچ بارش کا امکان
بی بی سی ویدر کی دو ستمبر کی پیشگوئی کے مطابق آج کینڈی میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور تیز ہواؤں کا امکان ہے۔ اس کے مطابق کینڈی میں ڈھائی بجے بارش کا 65 فیصد جبکہ ساڑھے پانچ بجے قریب 80 فیصد امکان ہے۔
موسم کی صورتحال بتانے والی ویب سائٹ ایکو ویدر کے مطابق پالیکیلے میں سنیچر کی صبح سے بارشوں کا آغاز ہوگا جو کہ پیر کی شام تک جاری رہے گا۔ اس نے سنیچر کی شام سات بجے بارش کے 60 فیصد امکان کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
مگر اسی طرح کی ایک اور ویب سائٹ ویدر ڈاٹ کام نے آج مجموعی طور پر بارش کے امکان کو 19 فیصد تک ظاہر کیا ہے۔
اس سے قبل یکم ستمبر کی پیشگوئی میں ویدر ڈاٹ کام نے سنیچر کو پالیکیلے میں 84 فیصد اور ایکو ویدر نے 85 فیصد بارش کا امکان ظاہر کیا تھا۔
سری لنکا کے ڈپارٹمنٹ آف مٹیریالوجی نے بتایا ہے کہ کینڈی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 28 ڈگری سیلیئس رہے گا۔ اس نے شہر میں وقفے وقفے سے بارش کی پیشگوئی کی۔
Getty Images
https://twitter.com/wasimakramlive/status/1697817678487204164
مگر ایک پیشگوئی سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔ انھوں نے کینڈی میں اپنے ہوٹل سے ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالی جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’یہاں ہلکی ہلکی بارش ہو رہی ہے، آسمان پر بادل ہیں۔
’پیچھے سے (آسمان) صاف ہو رہا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’کہا جا رہا ہے کہ موسم ٹھیک ہے۔ گراؤنڈ یہاں سے ایک گھنٹہ دور ہے تو شاید وہاں موسم مختلف ہو۔‘
وسیم اکرم نے کہا کہ دونوں ٹیموں کو آل دی بیسٹ کہا اور ساتھ فینز کو پنجابی میں یہ مشورہ دیا کہ ’یاد رکھنا یہ صرف میچ ہے۔ کسی نے جیتنا اور کسی نے ہارنا ہے۔‘
انھوں نے شائقین سے کہا کہ ’بس اپنی ٹیموں کو سپورٹ کریں اور اچھی کرکٹ کو انجوائے کریں۔‘
https://twitter.com/TheRealPCB/status/1697611637375824298
پاکستان اور انڈیا کے درمیان یہ میچ ایک تازہ پچ پر کھیلا جائے گا۔
اس سے قبل ایشیا کپ کا دوسرا میچ بھی پالیکیلے میں، سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان، کھیلا گیا تھا جس میں سری لنکا نے پانچ وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔
یہ ایک لو سکورننگ میچ تھا جس میں مجموعی طور پر 15 وکٹیں گریں۔
اگر پاکستان بمقابلہ انڈیا کی پچ بھی اسی میچ جیسی رہی تو شاید اس میں فاسٹ بولرز اور سپنرز کے لیے بہتر کارکردگی دکھانے کی گنجائش موجود ہوگی۔
پاکستانی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے گذشتہ روز یہ اعلان کیا تھا کہ ایشیا کپ میں پاکستان اپنے دوسرے میچ کے لیے ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کر رہا۔
خیال رہے کہ ایشیا کپ میں نیپال کے خلاف اپنے پہلے میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے 151 رنز جبکہ آل راؤنڈر افتخار احمد نے کیریئر کی پہلی سنچری بنائی تھی۔
پاکستانی پیس اٹیک شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور نسیم شاہ پر مشتمل ہے جبکہ شاداب خان اور محمد نواز بطور سپنرز بولنگ کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔
دوسری طرف روہت شرما کی قیادت میں انڈین ٹیم میں جسپریت بمرا اور ورات کوہلی کے علاوہ شریاس ایئر اور سوریہ کمار یادیو سے امیدیں وابستہ ہیں۔ اوپنر کے ایل راہل انجری کے باعث ٹیم کا حصہ نہیں ہوں گے۔
ماضی میں ایشیا کپ میں اب تک کے مقابلوں میں انڈیا نے سات جبکہ پاکستان نے تین میچ جیتے ہیں۔
https://twitter.com/MHafeez22/status/1697540354659303663
بارش کے ساتھ ساتھ میچ کے رزلٹ کے حوالے سے پیشگوئیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سابق پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ کہتے ہیں کہ ’انڈیا اچھی ٹیم ہے لیکن فی الحال مکمل ٹیم نہیں۔‘
’ان کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب جب بڑا ٹورنامنٹ آیا وہ جھاگ کی طرح بیٹھ جاتے ہیں۔‘
ادھر سابق انڈین کرکٹر روی شاستری کہتے ہیں کہ اس میچ میں انڈیا فیورٹس ہیں اور یہ 2011 کے بعد سے انڈیا کی سب سے مضبوط ٹیم ہے۔
انھوں نے کہا کہ پریشر سے بھرپور میچ میں کھلاڑی کی فارم سے زیادہ حوصلہ کام آتا ہے اور یہی فیصلہ کن ثابت ہوتا ہے۔