انڈیا کا خلائی مشن چاند کے قطب جنوبی پر گندھک سمیت کیا کچھ ڈھونڈ پایا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Aug 30, 2023

انڈیا نے گذشتہ ہفتے کامیابی کے ساتھ اپنا چندریان 3 مشن چاند پر اُتار کر تاریخ رقم کی اور اس طرح وہ چاند کے جنوبی قطب کے قریب اترنے والا پہلا ملک بن گیا تھا۔

چندریان-3 کا وکرم لینڈر 20 منٹ کی کوششوں کے بعد چاند کی سطح پر اُترا تھا اور اس منظر کو دنیا بھر میں لاکھوں افراد نے دیکھا تھا۔

اس کے چند گھنٹوں بعد پرگیان روور نے لینڈر سے نکل کر چاند پر اپنا پہلا قدم رکھا۔

اس کے بعد سے انڈین خلائی تحقیق کی ایجنسی ’اسرو‘ باقاعدگی سے یہ اپڈیٹس فراہم کر رہی ہے کہ چاند کی سطح پر پرگیان روور کیا دیکھ پا رہا ہے، اس نے کتنی اور کون سے تصاویر بنائی ہیں، یہ اب تک کتنا فاصلہ طے کر چکا ہے اور اس کے راستے میں کون سے رکاوٹیں حائل ہو رہی ہیں۔

اس رپورٹ میں ہم آپ کو یہی تفصیلات فراہم کریں گے کہ روور نے چاند پر اب تک کیا دیکھا ہے۔

’کیمرے کی طرف دیکھ کر مسکراؤ‘

آج سے قبل ہم نے صرف پرگیان روور کی ویڈیوز اور تصاویر دیکھی تھیں، جو وکرم لینڈر نے لی تھیں۔

لیکن بدھکی صبح پرگیان نے اپنے کیمرے کا رخوکرم لینڈر کی طرف کیا اور کہا '’مسکرائیں، پلیز!‘

بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں وکرم کو اپنی تمام چھ ٹانگوں کے ساتھ چاند کی زمین پر مضبوطی سے نصب دکھایا گیا ہے۔

انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا کہنا ہے کہ مشن کی یہ تصویر روور پر موجود نیویگیشن کیمرے سے لی گئی ہے۔

سلفر کی دریافت

پچھلے کچھ دنوں سے پرگیان چاند کی سطح پر سخت محنت کر رہا ہے۔

منگل کی شاماسرو نے کہا تھا کہ لیزر ڈیٹیکٹر نے چاند کے جنوبی قطب کے قریب سطح کی بنیادی ساخت کی اصل جگہ پر پہلی بار پیمائش کی تھی اور چاند کی مٹی پر سلفر اور آکسیجن سمیت متعدد کیمیکل پائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ابتدائی تجزیے میں ایلومینیم، کیلشیم، آئرن، کرومیم، ٹائٹینیم، مینگنیزیم، سلیکون اور آکسیجن کی موجودگی کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہائیڈروجن کی موجودگی کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ناسا کے پراجیکٹ سائنسدان نوح پیٹرو نے بی بی سی کے سوتک بسواس کو بتایا کہ 1970 کی دہائی سے اپولو اور لونا کے نمونوں سے معلوم ہوا تھا کہ چاند کی مٹی میں سلفر موجود ہے۔

نوح پیٹر نے پرگیان کے نتائج کو ’ایک زبردست کامیابی‘ قرار دیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’میرے خیال میں اسرو اس بات پر روشنی ڈال رہا ہے کہ یہ چونکہ اس جگہ موجود ہے، اس لیے چاند کی سطح پر سلفر کی پیمائش کرنا ضروری ہے۔ سلفر اگر کسی معدنیات میں نہیں ہوتا تو وہ ایک غیر مستحکم کیمیکل ثابت ہوتا ہے۔ لہذا، اگر یہ کرسٹل کا حصہ نہیں ہے، تو سطح پر اس کی پیمائش دیکھنا بہت اچھا ہے۔‘

پرگیان اور چاند کے گڑھے

روور نے چاند پر اپنے لینڈنگ پوائنٹ (جسے سیو شکتی کا نام دیا گیا ہے) کے ارد گرد گھومتے ہوئے کافی فاصلہ طے کیا ہے۔ اس سفر کے دوران اس نےگہرے گڑھوں میں گرنے سے بچنے کے لیے اپنا راستہ کئی مرتبہ تبدیل بھی کیا ہے۔

چاند پر لینڈنگ کے دو دن بعد اسرو نے کہا تھا کہ ایک سینٹی میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کرنے والے پرگیان روور نے کامیابی کے ساتھ 8 میٹر (یعنی 26 فٹ) کا فاصلہ طے کیا ہے۔

اسرو نے مزید کہا ہے کہ اتوار کے روز روور کو چار میٹر قطر کے ایک گڑھے کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن اس وقت پر خطرہ بھانپ لیا گیا جب پرگیان اس سے تقریباً تین میٹر کی دوری پر تھا۔

پرگیان کو نیا راستہ تلاش کرنے کا حکم دیا گیا تھا اوریہ اب محفوظ طریقے سے ایک نئے راستے پر چل رہا ہے۔

خلائی ایجنسی کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں گڑھے اورچاند کی سطح پر روور کے گڑھے کی جانب جانے اور پھر واپس پیچھے آنے کے نشانات کو دکھایا گیا

چاند کے درجہ حرارت کی پیمائش

اتوار کے روز اسرو نے کہا تھا کہ انھیں وکرم لینڈر پر موجود ایک پروب سے چاند کی سطح اور سطح سے 10 سینٹی میٹر نیچے کی گہرائی تک کے درجہ حرارت کے بارے میں اعداد و شمار کا پہلا سیٹ ملا ہے۔

اس پروب میں 10 انفرادی درجہ حرارت سینسر نصب کیے گئے ہیں اور اس کے کچھ دلچسپ نتائج سامنے آئے ہیں۔

اسرو کی جانب سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کیے گئے ایک گرافک میں سطح کے اوپر اور نیچے درجہ حرارت میں واضح فرق دکھایا گیا ہے۔

اگرچہ سطح پر درجہ حرارت تقریبا 60 ڈگری سینٹی گریڈ تھا، لیکن یہ سطح کے نیچے تیزی سے گر گیا، یہ زمین کی سطح سے 80 ملی میٹر (یعنی صرف 3 انچ) نیچے منفی 10 سینٹی گریڈ تک گر گیا۔

اسرو کے ایک سائنسدان نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ وہ درجہ حرارت میں اتنے زیادہ اُتار چڑھاؤ پر حیران ہیں۔ بی ایچ دارکیشا نے کہا کہ ’ہم سب کو معلوم تھا کہ چاند کی سطح پر درجہ حرارت 20 سے 30 سینٹی گریڈ کے آس پاس ہو سکتا ہے لیکن یہ حیرت انگیز طور پر ہماری توقع سے زیادہ ہے۔‘

ناسا کے مطابق چاند کے قریب دن کا درجہ حرارت 120 سینٹی گریڈ (250 فارن ہائیٹ) تک پہنچ جاتا ہے جبکہ رات کا درجہ حرارت منفی 130 سینٹی گریڈ تک گر سکتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چاند کے قطب اس سے بھی زیادہ ٹھنڈے ہیں اور قطب شمالی کے قریب ایک گڑھا میں درجہ حرارت منفی 250 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے جو پورے نظام شمسی میں کہیں بھی ماپا جانے والا سرد ترین درجہ حرارت ہے۔

کچھ گڑھوں میں بھی اتنا ہی سرد درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے، اور یہ وہ گڑھے ہیں جو جنوبی قطب میں مستقل طور پر سائے میں رہتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More