امام الحق 61, افغانستان 59: ’انڈیا والو! کیا آپ نے ہمارے فاسٹ بولرز کو دیکھا آج؟‘

بی بی سی اردو  |  Aug 22, 2023

پاکستان نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں افغانستان کو 142 رنز سے شکست دے دی ہے۔

سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا میں کھیلے گئے پہلے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاہم اننگز کے ابتدا ہی سے پاکستانی بلے باز افغانستان کے بولرز کے ہاتھوں مشکلات کا شکار رہے اور پاکستان کی پوری ٹیم 48ویں اوور میں 201 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔

تاہم افغانستان یہ آسان ہدف بھی حاصل نہیں کر سکا اور پاکستانی بولرز کی انتہائی نپی تلی اور عمدہ بولنگ کی بدولت افغانستان کی پوری ٹیم 20ویں اوور میں فقط 59 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

میچ کی خاص بات حارث رؤف کی تباہ کن بولنگ تھی، انھوں نے 6.2 اوورز میں صرف 18 رنز دے کر پانچ کھلاڑوں کو آؤٹ کیا۔ شاہین شاہ آفریدی نے دو جبکہ شاداب خان اور نسیم شاہ نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

پوری افغانستان ٹیم میں سے صرف دو بلے باز 10 رنز کے ہندے کو عبور کر سکے۔ رحمان اللہ گرباز 18 رنز بنا کر سرفہرست رہے جبکہ عظمت اللہ عمرزئی 16 رنز بنا کر ریٹائرڈ ہرٹ ہوئے۔ افغانستان کے چار بلے باز بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

افغانستان کی اننگزGetty Images

پاکستان کی جانب سے دیے گئے 202 رنز کے ہدف کے تعاقب میں افغانستان کی پہلی وکٹ تیسری اوور میں تین کے مجموعی سکور پر گری جب ابراہیم زردان بغیر کوئی رن بنائے شاہین شاہ آفریدی کا شکار بنے۔ اسی اوور کی اگلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے رحمت شاہ کو بھی پویلین کی راہ دکھا دی۔ رحمت بھی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

اس کے بعد افغانستان کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ تسلسل سے جاری رہا اور کوئی افغان بلے باز کریز پر جم کر کھڑا نہ ہو سکا۔

اننگز کے چوتھے اوور میں حشمت اللہ شہیدی بھی نسیم شاہ کی گیند کا شکار بنے۔ شہیدی بھی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

حارث رؤف کی جانب سے کروائے گئے آٹھویں اوور میں اکرام علیخیل فقط چار رنز بنا کر وکٹ کے پیچھے محمد رضوان کو کیچ دے بیٹھے۔ رحمان اللہ گرباز 18 رنز، محمد بنی سات، راشد خان صفر، عبدل الرحمان دو جبکہ مجیب الرحمان چار رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی اننگز Getty Images

پاکستان بلے باز بھی اپنی اننگز کے دوران افغان سپنرز کے ہاتھوں مشکلات کا شکار نظر آئے۔

فاسٹ بولر فضل حق فاروقی نے جب اوپنر فخر زمان کو 2 رنز پر اور مجیب الرحمان نے بابر اعظم کو صفر پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے پاکستان ٹیم کو ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار کر دیا۔

پاکستان کی تیسری وکٹ 40 رنز پر اس وقت گری جب محمد رضوان 21 رنز بنا کر مجیب الرحمان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ ان کے بعد آنے والے آغا سلمان صرف 7 رنز بنا پائے۔ تاہم اس کے بعد صورتحال میں تھوڑی بہتری آئی اور امام الحق اور افتخار احمد نے 50 رنز کی شراکت داری کی جس کے بعد

112 رنز کے مجموعی سکور پر افتخار 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد امام الحق اور شاداب خان کے درمیان 40 رنز کی پارٹنرشپ بنی۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ 61 رنز امام الحق نے بنائے جبکہ شاداب خان 39 اور افتخار احمد 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

حارث رؤف کو مین آف کی دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

اس میچ کے بعد سوشل میڈیا پر فینز سیلیبریٹ کر رہے ہیں۔ کچھ لوگوں کو یہ شکوہ ہے کہ مین آف دی میچ کا ایوارڈ حارث رؤف کے بجائے امام کو ملنا چاہیے تھے۔

https://twitter.com/cric_pundit/status/1694013862784450965?s=20

صارف عاطف نواز نے لکھا کہ ’امام الحق کی طرف سے صبر و تحمل کا زبردست مظاہرہ۔ مشکل حالات میں اور ساتھی بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے باوجود وہ کھڑے ہیں۔ ون ڈے میں اُن کی 17ویں نصف سنچری بہت متاثر کن رہی۔‘

https://twitter.com/AatifNawaz/status/1693952935439340014?s=20

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More