پاکستان میں عدم استحکام، مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے شہریوں کے بیرون ملک جانے کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا ہے، 2023 میں اب تک ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ پاکستانی بیرون ملک ملازمتوں کی تلاش میں ملک چھوڑ چکے ہیں۔
بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ سے حاصل کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں کیلنڈر سال کے پہلے سات مہینوں یعنی جولائی تک 450110 پاکستانی بیرون ملک ملازمت کے لیے رجسٹرڈ ہوئے۔
ملک چھوڑنے والوں میں سے 192188 مزدور تھے جبکہ 96466 ڈرائیور تھے۔ ملک چھوڑنے والوں میں 4705 انجینئرز، 4431 اکاؤنٹنٹ، 1925 ڈاکٹرز اور 764 اساتذہ بھی شامل تھے۔
بیورو کی طرف سے جاری کردہ پیشہ ورانہ گروپ وار اعداد وشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک چھوڑنے والوں میں سے 12787 اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے جبکہ 26405 افراد انتہائی ہنر مند تھے۔
205515 سعودی عرب، 121745 متحدہ عرب امارات، 35637 قطر اور 34140 پاکستانی عمان چلے گئے۔ فہرست میں شامل دیگر قابل ذکر ممالک میں ملائیشیا 16166، بحرین 7441، یونان 2565، رومانیہ 3275 اور عراق2119 شامل ہیں۔
گزشتہ سال 832339 پاکستانی روزگار کی غرض سے بیرون ملک گئے جو 2016 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کا ڈیٹا ان لوگوں سے متعلق ہے جنہوں نے بیورو میں رجسٹریشن کرائی ہے۔ وہ لوگ جو تعلیم کے لیے بیرون ملک جاتے ہیں یا دوسرے راستوں جیسے کہ براہ راست امیگریشن کے ذریعے اس فہرست میں شامل نہیں ہیں۔