'چلو دنیا ہلا دیں' کا نعرہ لگا کر گلوکاری کے سفر کا آغاز کرنے والے اے پی ڈھلوں نے صرف چند برسوں میں ہی اپنے اِن الفاظ کو سچ ثابت کر دیا ہے۔
اے پی ڈھلوں کا اصل نام امرت پال سنگھ ہے، جو انڈین پنجاب کے ضلع گورداسپور کے گاؤں ملیاں وال کے رہنے والے ہیں۔ بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ اے پی ڈھلوں کو ان کے خاندان اور گاؤں والے ’ہیری‘ کے نام سے جانتے ہیں۔
بچپن سے ہی گانے کا شوق رکھنے والے امرت پال سنگھ عرف ہیری نے گلوکاری کے شعبے میں قدم رکھنے کے صرف چار سال کے اندر وہ مقام حاصل کر لیا کہ آج پوری دنیا میں ان کا چرچا ہے۔
10 جنوری 1993 کو پیدا ہونے والے اے پی ڈھلوں کو آج ایک مشہور پاپ گلوکار، ریپر، موسیقار، مصنف اور پروڈیوسر کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ ان کی آنے والی ڈاکیومینٹری سیریز سے ہی لگایا جا سکتا ہے۔
اے پی ڈھلوں کی زندگی پر بننے والی ویب سیریز
او ٹی ٹی پلیٹ فارم ’ایمازون پرائم‘ پر اے پی ڈھلوں کی زندگی پر مبنی ایک ویب سیریز آ رہی ہے۔
اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹویٹ کرتے ہوئے ’ایمیزون پرائم‘ نے لکھا کہ ’آپ ان کے گانوں کے بارے میں تو جانتے ہیں مگر یہ ہیں کون، یہ (آپ) نہیں (جانتے)۔ اس سے پہلے کہ اے پی ڈھلوں کینیڈا روانہ ہوتے یہ انڈیا میں اُن کی آخری رات تھی۔ بڑے خوابوں کے ساتھ، وہ ثقافتی اختلافات سے لے کر زبان تک ہر مسئلے سے نمٹتے رہے۔ لوگوں کو رکاوٹوں کے طور پر (ان کو) پیش آنے والے چیلنجوں کے بارے میں بہت کم معلوم تھا۔‘
’لیکن انھوں نے اپنی کامیابی کے اس سفر میں ہر قسم کی رکاوٹ کو عبور کیا۔ لیکن اب تک! ان کی زندگی، محنت اور ان کی جدوجہد اُن کے مداحوں کے لیے ہمیشہ ایک معمہ رہی ہے۔‘
’اے پی ڈھلوں کی شہرت کا سفر، ڈاکسیریز، 'اے پی ڈھلوں: فرسٹ آف اے کائنڈ'!، 18 اگست کو پرائم ویڈیو پر ریلیز ہو گا۔‘
اے پی ڈھلوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنا ایک پرانا گانا پوسٹ کر کے اس سیریز کے بارے میں تفصیل بھی بتائی۔
انھوں نے لکھا کہ یہ ویڈیو میرے کینیڈا جانے سے پہلے کی اُس آخری رات کی ہے جو میں نے اپنے گھر میں گُزاری۔
’ہر روز میرے جیسے ہزاروں لوگ اپنے خاندانوں کو چھوڑ کر ایک بہتر مستقبل کی اُمید میں پردیس جاتے ہیں۔ لیکن ان لوگوں کو آگے کی جدوجہد اور مُشکلات کا احساس نہیں ہوتا۔‘
’ثقافتی اختلافات، زبان، مالی مشکلات اور اپنی برادری سے ملنے والی کم مدد اور حمایت۔ ہم سب ایک ایسی دنیا میں اپنا راستہ تلاش کرنے کی کوشش میں ہوتے ہیں جو ہمیں کبھی سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کرتی۔‘
’آپ میں سے بہت سے لوگ میری موسیقی کے بارے میں جانتے ہیں لیکن میرے اور میرے یہاں تک پہنچنے کے سفر کے بارے میں کوئی نہیں جانتا۔ مگر بہت جلد میری کہانی 18 اگست کو پرائم ویڈیو پر دکھائی جائے گی۔‘
سنہ 2019 میں اُن کا پہلا گانا ’فیک‘ ریلیز ہوا تھا۔ یہ صرف آڈیو گانا تھا جسے زیادہ مقبولیت حاصل نہیں ہوئی۔
سنہ 2020 میں ریلیز ہونے والا ان کا گانا ’ڈیڈلی‘ نے کافی توجہ حاصل کی مگر ’براؤن منڈے‘ انھیں شہرت کی بلندیوں پر لے گیا۔
ان کے بہت سے گانوں جیسا کہ ’اِنسین‘، ’ماجھیل‘، ’براؤن منڈے‘ اور ’سمر ہائی‘ نے ’یو کے ایشیئن اور پنجابی چارٹ‘ میں ایک خاص جگہ بنائی ہے۔
اے پی ڈھلوں کی گائیکی کا سفر
اگرچہ سنہ 2019 میں ریلیز ہونے والے گانے ’فیک‘ نے ابتدا میں زیادہ پذیرائی حاصل نہیں کی مگر اے پی ڈھلوں کے مشہور ہو جانے کے بعد ان کا یہ گانا بھی بہت سُنا گیا اور مشہور ہوا۔
ان کا دوسرا گانا ’فرار‘ بھی کوئی خاص کارکردگی دکھانے میں کامیاب نا ہو سکا تھا۔ تاہم، ان کے ایک اور گانے ’ڈیڈلی‘ نے انھیں یقینی طور پر شہرت دلائی۔
یہ ان کا پہلا گانا تھا جو یو کے ایشین چارٹ پر نمبر 11 اور یو کے پنجابی چارٹ پر نمبر 5 پر تھا، ایک نئے میوزک بینڈ کے لیے یو کے چارٹس میں سرفہرست ہونا بہت بڑی بات سمجھی جاتی ہے۔
پھر 2020 میں اے پی ڈھلوں کا گانا 'براؤن منڈے' ریلیز ہوا، جس نے چند ہی دنوں میں اے پی ڈھلوں کو ایک نئی پہچان دی۔ یہ گانا ہر طرف موضوع بحث تھا۔ اس گانے کو یوٹیوب پر 60 کروڑ سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔
اس گانے کی مقبولیت نے اے پی ڈھلوں کو ایک نیا مقام دیا اور پھر ان کا ہر گانا سنسنی کا باعث بنا۔ بی اٹ ایکسکیوز، تیرے، ماجھیل، ماجھے آلے یا پھر انسین یہ سب ہی گانے بہت ہٹ ہوئے۔
یہ سب اے پی ڈھلوں کی گلوکاری کی دنیا سے متعلق تھا اب آئیے ان کی ذاتی زندگی اور پنجاب سے کینیڈا تک کے سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
اے پی ڈھلوں کا گاؤں اور اُن کا خاندان
اے پی ڈھلوں ضلع گورداسپور کے گاؤں ملیاں وال کے رہنے والے ہیں۔ ان کے والد پی ڈبلیو ڈی میں ایس ڈی او ہیں اور ان کے دادا بجلی بورڈ میں جونیئر انجینیئر تھے۔
گورداسپور کے دھاریوال کے ’لٹل فلاور کانوینٹ سکول‘ سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے والے ہیری بچپن سے ہی گانے کی طرف مائل تھے۔
اے پی نے بچپن میں سے ہی گٹار اور پیانو بجانا شروع کر دیا تھا۔
بی بی سی کے نامہ نگار گرپریت چاولہ سے بات کرتے ہوئے ان کے والد رشپال سنگھ کا کہنا تھا کہ ’اے پی کے دادا کا خیال تھا کہ گھر کے بچوں کو اچھی پڑھائی کرنی چاہیے، وہ پڑھائی میں اچھے تھے لیکن وہ گانے اور باسکٹ بال کھیلنے کی طرف زیادہ مائل تھے۔‘
اے پی ڈھلوں نے ’گورو تیغ بہادر ٹیکنیکل کالج‘ آنند پور سے سول انجینئرنگ اور پنجاب ٹیکنیکل یونیورسٹی میں ڈپلومہ کے ساتھ گریجویشن کیا۔ اے پی ڈھلوں کالج کے پروگرامز میں بھی بطور گلوکار حصہ لیا کرتے تھے۔
اے پی ڈھلون نے کینڈا کا ویزا حاصل کیا اور تعلیم کے حصول کے لیے کینڈا چلے گئے۔
جب اے پی نے اپنے والد کو فون کیا
کینیڈا میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ کام بھی کیا لیکن شوق کے سامنے سب کچھ ماند پڑ گیا۔ آخر کار انھوں نے ہمت کی اور اپنے والد کو فون کر کے اپنے شوق اور خواہش کا اظہار کر دیا۔
بی بی سی سے بات چیت میں ان کے والد نے گانے اور لکھنے کے اپنے شوق کا بھی اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی زمانے میں انھیں گانے اور لکھنے کا بھی بہت شوق ہوا کرتا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ ان کا یہ شوق گھر کے ماحول میں ہی دب گیا لیکن پھر انھوں نے یہ شوق اپنے بیٹے میں دیکھا۔
اے پی کے بارے میں ان کے والد کا کہنا ہے کہ وہ سکول اور کالج کے گانے کے پروگراموں میں حصہ لیا کرتے تھے۔
اے پی ڈھلوں کی فون کال کی کہانی سناتے ہوئے ان کے والد کہتے ہیں ’اے پی نے فون کیا اور کہا، پاپا، میں گانے کو پیشے کے طور پر اپنانا چاہتا ہوں، تو میرا جواب تھا کہ کیوں نہیں۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’میں اور خاندان آپ کے ساتھ ہیں‘، وہ جذباتی ہو گیا اور اس کا جواب جو مجھے آج بھی یاد ہے وہ تھا ’چلو دنیا کو ہلا دو۔‘
رشپال سنگھ کا کہنا ہے کہ امرت پال نے پھر کہا کہ میں کچھ مختلف کروں گا اور پنجابی مادری زبان اور پنجابی گانے کو بالی ووڈ اور ہالی وڈ تک لے جاؤں گا۔
اے پی ڈھلوں بالی ووڈ ستاروں میں بھی مشہور ہیں
اے پی ڈھلوں نے اپنے والد سے کہی ہوئی بات کو سچ ثابت کر دکھایا۔ کینیڈا میں، انھوں نے اپنی میوزک کمپنی ’رن اپ ریکارڈز‘ بنائی اور اپنے لیبل کے نیچے تمام گانے گائے۔
سنہ 2021 میں اے پی نے چندی گڑھ، دہلی اور گوا سمیت انڈیا کے 7 شہروں میں لائیو کنسرٹس کیے، جنھیں دیکھنے کے لیے رنویر سنگھ، عالیہ بھٹ اور سارہ علی خان سمیت بالی وڈ کے کئی ستارے پہنچے۔
اے پی کے ’ٹیک اوور ٹور‘ کا انڈیا میں کافی چرچا ہوا۔
اس ٹور کے بارے میں اے پی ڈھلوں نے فوربز انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹور کا پورا پلان صرف ایک ماہ میں بنایا گیا تھا۔
وہ کہتے ہیں ’یہ پہلی بار تھی جب میں نے اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کے سامنے پرفارم کیا، لیکن مجھے جس طرح کی محبت ملی اس کی مجھے کبھی اُمید نہیں تھی۔‘
اے پی ٹور کے بعد وہ بالی وڈ میں مسلسل شہ سرخیوں میں رہے۔
اسی سال بالی وڈ اداکارہ کرینہ کپور نے اپنے گھر پر اپنی قریبی دوست اور بالی ووڈ اداکارہ امریتا اروڑا کی سالگرہ کی تقریب منعقد کی۔
اے پی ڈھلوں بھی اس پارٹی میں شامل ہوئے اور انھوں نے تقریر بھی کی۔ کرینہ نے اپنی انسٹاگرام سٹوری میں تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’اے پی ڈھلوں میرے گھر پر۔‘
جنوری 2022 میں، مشہور بالی وڈ پروڈیوسر اور ہدایتکار کرن جوہر نے دہلی میں اے پی ڈھلوں کے ایک شو کی میزبانی کی۔ اس دوران کرن جوہر نے سٹیج پر اے پی ڈھلوں کو ’لیجنڈ‘ کہا۔
اسی سال اے پی ڈھلوں نے ممبئی میں ورلڈ پریمیر لیگ کی افتتاحی تقریب میں بھی پرفارم کیا۔ جہاں بالی وڈ اداکارہ کیارا اڈوانی اور کریتی سینن ان کے ساتھ ڈانس کرتی نظر آئیں۔
سنہ 2023 میں اے پی ڈھلن کا گانا ’ٹرو سٹوریز‘ ریلیز ہوا تھا جس کے بعد یہ چرچا تھا کہ وہ آنجہانی بالی وڈ اداکارہ سری دیوی کی چھوٹی بیٹی خوشی کپور کو ڈیٹ کر رہے ہیں۔
کامیابی سے پہلے مسلسل ناکامی
سنہ 2022 میں اے پی ڈھلوں نے فوربز انڈیا کو اپنا پہلا آفیشل انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے اپنی ناکامی کے بارے میں کھل کر بات کی۔
اے پی ڈھلوں کہتے تھے کہ ’پہلے ایک سال میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ میں اور میری ٹیم ایک سال تک میوزک بنانے میں ناکام رہے۔ ہم نے مختلف ٹریکس پر مختلف آوازیں بنانے کی کوشش کی لیکن ہم وہ نہیں بنا سکے جو ہم چاہتے تھے۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اور میری ٹیم ٹریکس پر کام کر رہے ہیں، ہم پنجابی موسیقی میں آواز کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور ایک محدود دائرہ کار سے باہر کام کرنا چاہتے ہیں۔‘
اے پی ڈھلوں نے بیرون ملک بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا
انڈیا اور کینیڈا کے علاوہ کئی ممالک میں اے پی ڈھلوں کے گانوں کو پسند کیا جاتا ہے۔ برطانیہ اور امریکہ کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی انھوں نے کنسرٹس کیے ہیں جن کی ویڈیوز کئی بار سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی دیکھی جا چکی ہیں۔
ڈیجیٹل میوزک سروس سپوٹیفائی کے انڈیا میں لیبل پارٹنرشپس کے سربراہ نے 2022 میں کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ اے پی ڈھلوں اس سال کا نمبر ایک میوزک آئیکن ہے۔
سنہ 2022 میں فوربز انڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اے پی ڈھلوں نے کہا کہ ہم ایسی موسیقی بنانا چاہتے ہیں جسے نہ صرف انڈیا بلکہ بیرون ملک سے بھی لوگوں کی محبت ملے، ہم چاہتے ہیں کہ پوری دنیا ہمارے رنگ کو سراہے۔
مشہور پنجابی گلوکار سدھو موسوالا کے قتل کے بعد اے پی ڈھلوں نے انسٹاگرام پر ایک سٹوری پوسٹ کی اور لکھا، ’ان میں سے بہت سے لوگ کبھی نہیں جان پائیں گے کہ بطور ایک پنجابی فنکار آپ کو پس پردہ کتنے مسائل اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘
اُنھوں نے مزید لکھا ’ہم جیسے لوگوں کی جانب مسلسل تنقید، نفرت انگیز تبصروں، دھمکیوں کے باوجود، ہم وہ کر رہے ہیں جو ہمیں پسند ہے۔‘
اے پی ڈھلوں سدھو نے موسی والا کے نام پر ایک بل بورڈ گانا بھی گایا ہے۔
سدھو موسی والا کو مئی 2022 میں مانسا کے جواہرکے گاؤں میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔