بانی ایم کیوایم کی واپسی سے کس کس کو خطرہ ۔۔ الطاف حسین کی واپسی میں متحدہ رکاوٹ کیوں؟

ہماری ویب  |  Aug 07, 2023

کراچی میں ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے حوالےسے بینرز لگنے کے بعد ایم کیوایم پاکستان کے قائدین نے الطاف حسین کی واپسی روکنے کیلئے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کردیے ہیں۔

بھائی کے خوف سے کانپنے والے متحدہ رہنما حکومت سے الطاف حسین کو روکنے کی گارنٹی مانگ رہے ہیں۔کراچی کی سیاست میں کیا بھونچال آنے والا ہے اور کراچی پر حق جتانے والوں کی اس وقت اندرون خانہ کیا حالت ہے۔۔ یہ سب ہم آپ کو بتائینگے۔

کراچی میں الطاف حسین کے چاہنے والوں نے بھائی کے نام کے بینرز اور وال چاکنگ دوبارہ شروع کردی ہے اور باخبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ الطاف حسین بہت جلد دوبارہ کراچی کی سیاست سنبھالنے والے ہیں۔

الطاف حسین کی سیاست میں واپسی پر جہاں کراچی اور دیگر شہروں میں بھائی کے چاہنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں ایم کیوایم پاکستان کے رہنماؤں پر کپکپی طاری ہے۔الطاف حسین کی واپسی اور ایم کیوایم پاکستان کے تال میل سے پہلے اس وقت ملکی سیاست میں انتخابات کی گونج کی وجہ سے گرما گرمی بڑھتی جارہی ہے۔

ایم کیوایم کے کنوئنر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم شہبازشریف کو مردم شماری کے حوالے سے خدشات سے آگاہ کردیا ہے اور ساتھ ہی دھمکی بھی دی ہے کہ اگر مردم شماری کے حوالے سے مسائل کو حل نہ کیا گیا تو معاملات ہاتھ سے نکل جائینگے اور حالات کو سنبھالنا مشکل ہوجائے گا۔

کراچی کی آبادی اندازوں کے مطابق 3 کروڑ سے بھی تجاوز کرچکی ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ دیگر شہروں سے روز ہزاروں لوگ قائد کے شہر کا رخ کرتے ہیں لیکن حکومت کراچی کی آبادی کی درست گنتی کرنے سے قاصر ہے۔

یورپ اور دنیا کے کئی ممالک کی آبادی کراچی سے کئی گنا کم ہے لیکن پورے پاکستان کی کفالت کا بوجھ اٹھانے والے کراچی کی آبادی دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ ہونے کے باوجود اس شہر کے مسائل بھی دنیا کے کئی ممالک سے زیادہ ہیں۔

کراچی میں اس وقت پہلی بار پیپلزپارٹی کی حکومت ہے، وہ پیپلزپارٹی جو سندھ میں گزشتہ 15 سال سے بلا شرکت غیرے اقتدار کے مزے لے رہی ہے اور ان 15 سالوں میں کراچی کبھی کچراچی تو کبھی دیگر مسائل کی آماجگاہ نظر آتا ہے۔

ایم کیوایم کے بائیکاٹ اور پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کو چکما دیکر پیپلزپارٹی نے اپنا میئر کیسے منتخب کروایا یہ ایک الگ کہانی ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ کراچی میں ایم کیوایم کا ماضی جیسا ہولڈ تقریباً ختم ہوچکا ہے۔

کراچی پر دوبارہ کنٹرول کیلئے الطاف حسین کی واپسی ناگزیر ہوچکی ہے لیکن الطاف حسین کی واپسی میں کوئی اور نہیں بلکہ ایم کیوایم پاکستان رکاوٹ ہے۔

خالد مقبول کو اپنی چیئرمینی جانے کا ڈر ہے تو مصطفیٰ کمال کو بڑے بڑے دعوؤں کا پول کھلنے کا خوف ستارہا ہے، فاروق ستار تو پہلے بھی کارکنوں سے مار کھانے کیلئے بدنام رہے ہیں اور اب دوبارہ نائن زیرو پر کان پکڑنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔

سیاسی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کراچی میں عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کا اثر کم کرنے کیلئے ایم کیوایم کو دوبارہ اوپرلانا ضروری ہوگیا ہے اور یہ کام الطاف حسین کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

ایم کیوایم کے دیرینہ کارکنان اور رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ جلد الطاف بھائی کی ہیلو کی آواز ایک بار پھر گونجنے والی ہے اور ایم کیوایم کے نام پر سیاست کرنے والوں کی دکانیں بند ہونے والی ہیں۔

اب دیکھنا ہے کہ کب اور کیسے الطاف حسین دوبارہ کراچی کی سیاست میں فعال ہونگے۔ اور الطاف حسین کا نام مٹانے کی کوشش کرنے والوں کا انجام کیا ہوگا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More