Getty Images
رواں سال کرکٹ ورلڈ کپ میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ 15 اکتوبر کو احمد آباد میں شیڈول تھا تاہم اسی روز ہندوؤں کے تہوار نوراتری کا پہلا روز ہونے کی وجہ سے میچ کی تاریخ میں رد و بدل متوقع ہے۔
ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ کی فائنل تاریخ کا اعلان رواں ہفتے کے اختتام تک آئی سی سی کی جانب سے متوقع ہے۔
انڈیا کے مقامی میڈیا کے مطابق احمد آباد پولیس کو خدشہ تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے میچ کے ساتھ نوراتری کے پہلے روز سکیورٹی انتظامات مشکل ہو سکتے ہیں۔ آئی سی سی نے ان خدشات کے حوالے سے پاکستانی بورڈ کو لکھا تھا۔
آئی سی سی کے جون میں جاری کردہ شیڈول کے مطابق اس سال کا سب سے بڑا کرکٹ مقابلہ 15 اکتوبر کو شیڈول کیا گیا تھا جس کے بعد کئی ماہ قبل ہی احمد آباد میں میچ کے روز مقامی پروازوں کے ساتھ ساتھ ہوٹلوں کے کرایوں میں کئی سو فیصد کا اضافہ ہو گیا۔
’ورلڈ کپ فائنل کے لیے بھی وہ مانگ نہیں جو انڈیا پاکستان میچ کے لیے ہے‘
آئی سی سی ورلڈ کپ 5 اکتوبر سے 19 نومبر تک انڈیا میں کھیلا جائے گا۔ روایتی حریف انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ احمد آباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں ہو گا۔
توقع کی جا رہی ہے کہ یہ عالمی کپ کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا میچ ہو گا۔ عالمی کپ کا افتتاحی اور فائنل میچ بھی احمد آباد کے اسی سٹیڈیم میں کھیلے جائے گے جہاں ایک لاکھ سے زیادہ شائقین کی گنجائش موجود ہے۔
ماہرین کے مطابق انڈیا، پاکستان کے درمیان ہونے والے بڑے میچ کو دیکھنے کی مانگ ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ اور فائنل سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔
میچ سے ایک روز قبل 14 اکتوبر کو ممبئی اور دلی سے احمد آباد جانے والی پروازوں کا کرایہ 15 ہزار سے 22 ہزار روپے کے درمیان تک جا پہنچا ہے، جو عام طور پر تین سے چار ہزار روپے ہوتا ہے۔
یہی صورتحال جے پور، کوچین اور بنگلور سے احمد آباد جانے والی پروازوں کی ہے۔ 14 اور 15 اکتوبر کی پروازوں میں کئی گنا اضافہ ہو گیا ہے۔
Getty Imagesانڈیا میں ورلڈ کپ ٹرافی کی رونمائی کی تقریب
ٹریول ایجنسی ’ایز مائی ٹرپ‘ کے سربراہ نشانت پٹی نے انڈین میڈیا کو ایک بیان دیا ہے کہ ’جن شہروں میں عالمی کپ کے میچز ہونے والے ہیں، ان کے بارے میں ٹکٹ کی تفصیلات جاننے والوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔‘
’دلی احمد آباد کی ایک طرف کی پرواز کا اوسط کرایہ تقریباً 5 ہزار روپے ہوتا ہے۔ اس سال اکتوبر میں انڈیگو کی پروازوں کا کرایہ 12 ہزار اور ویستارا کا 22 ہزار روپے تک پہنچ چکا ہے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’یہ تیزی 100 فیصد سے زیادہ ہے۔ جیسے جیسے میچز قریب آئیں گے مانگ اور سپلائی کی مناسبت میں اس میں مزید اضافہ ہو گا۔‘
ایک اور ٹریول کمپنی کے سربراہ اے کشن موہن کہتے ہیں ستمبر کے اختتام تک دلی سے احمد آباد کی پروازوں کے کرائے میں کئی گنا اضافہ ہو سکتا ہے اور اس کی ایک بہت بڑی وجہ انڈیا پاکستان کا میچ ہے۔
اخبار ٹائمز آف انڈیا کو دیے بیان میں ٹریول ایجنٹ ویریندر شاہ نے کہا کہ ’ابھی تک 5 اکتوبر کو عالمی کپ کے افتتاحی میچ اور 19 نومبر کے فائنل کے لیے وہ مانگ نہیں جو انڈیا اور پاکستان کے میچ کے لیے نظر آ رہی ہے۔‘
انڈیا اور پاکستان کے درمیان میچ میں شائقین کی غیر معمولی دلچسپی سے احمد آباد میں ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کے کرایوں میں بھی اکتوبر کے مہینے میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
لگژری ہوٹلوں میں ایک رات کا کرایہ 50 ہزار روپے تک
احمد آبار سے موصول ہونے والی بعض خبروں میں بتایا گیا ہے کہ بعض ہوٹلوں کے ایک رات کے کرائے میں پانچ گنا تک اضافہ ہو گیا ہے۔
نشانت کے مطابق ’جب سے میچ کی تاریخوں اور مقام کا باضابطہ طور پر اعلان ہوا ہے تب سے ہوٹلوں کے ایک رات کے کرائے میں پانچ گنا تک اضافہ ہو چکا ہے۔ بعض لگژری ہوٹل ایک رات کے لیے 50 ہزار روپے تک چارج کر رہے ہیں۔‘
خبروں میں بتایا گیا ہے کہ احمد آباد کے میریٹ، ہلٹن اور تاج سکائی لائن لگژری ہوٹل کے سبھی کمرے 15 تاریخ کے لیے بُکہو چکے ہیں۔ اور اس تاریخ کے لیے کوئی کمرہ دستیاب نہیں ہے۔ 15 اکتوبر کو کئی ہوٹلوں کے کمروں کا کرایہ 90 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے گجرات کے سوراشٹرا چیمبر آف کامرس کے صدر نلن زاویری کے حوالے سے لکھا ہے ’اس میچ کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ بیرونی ممالک سے آئیں گے۔‘
’احمد آباد میں ہوٹلوں میں زیادہ سے زیادہ 132000 لوگوں کی گنجائش ہے۔ اس کا مطلب مانگ اور سپلائی میں کافی فرق ہو گا۔‘
میچ کے روز ہی ہندوؤں کا ایک بڑا تہوار ’نوراتری‘ بھی ہے جس کے سبب پروازوں کی مانگ میں مزید شدت آ گئی ہے۔
سپورٹس تجزیہ کار جسوندر سدھو کا کہنا ہے کہ کوئی بھی گیم وہ جنون نہیں پیدا کرتی جو انڈیا، پاکستان کرکٹ میچ کرتا ہے۔ ’اس سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کے لوگ چاہتے ہیں کہ دونوں ٹیمیں کرکٹ کھیلیں لیکن دونوں ممالک ایک دوسرے سے بات تک نہیں کر رہے ہیں۔ یہ ایک بڑی عجیب صورتحال ہے۔ دونوں ٹیمیں ایک دوسرے سے جیتنا چاہتی ہیں لیکن کھیلنے سے ہچکجاتی بھی ہیں۔‘
ان کا کہنا ہے کہ ’دونوں صرف بڑے میچز میں کھیل رہی ہیں۔ یہ میری سمجھ سے باہر ہے کہ انڈیا پاکستان میں کیوں نہیں کھیل سکتا یا پاکستان کی ٹیم انڈیا کیوں نہیں آ سکتی۔ میرے خیال میں انڈیا کی سیاست ایسی ہے کہ انھیں ایسا لگتا ہے کہ اگر ہم پاکستان کے ساتھ کھیلیں گے تو یہ ہمارے لیے ناموافق ہو گا۔‘
جسوندر سدھو کی رائے میں ’انڈیا اور پاکستان کا میچ بہت انٹرٹیننگ ہوتا ہے۔ پوری دنیا اس کا لطف لیتی ہے۔ اس کا امپیکٹ بہت بڑا ہے۔ جب آپ سب کرنے کے لیے تیار ہیں تو باہمی سیریز کھیلنے میں کیا دقت ہے؟‘
فی الحال فلائٹ اور ہوٹل کے کمروں کے ساتھ میچ کے ٹکٹ حاصل کرنا بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ لیکن کرکٹ کے شائقین تمام تر مشکلات سے گزرنے کے لیے تیار ہیں۔