سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میں ایک اننگز، 222 رنز سے شکست: ’نعمان علی کی پرفارمنس نے لنکا ڈھا دی‘

بی بی سی اردو  |  Jul 27, 2023

Getty Images

پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں ایک اننگز اور 222 رنز سے شکست دے دی ہے۔

دوسرے ٹیسٹ میچ کی خاص بات لیفٹ آرم سپنر نعمان علی کی بولنگ تھی جس کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کر دی۔

نعمان علی نے سات کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ٹیسٹ کے چوتھے روز نعمان علی نے 23 اوورز کرائے، جن میں سے آٹھ میڈن تھے۔

یوں پاکستان نے کولمبو میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں سری لنکا کو ہرا کر وائٹ واش کر دیا۔ اس سے قبل پاکستان نے گال میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کو شکست دی تھی۔

جہاں ایک طرف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستانی باؤلرز نے لنکا ڈھانے میں اہم کردار کیا، وہیں رہی سہی کسر ہدف کا پہاڑ کھڑا کر کے پاکستانی بلے بازوں نے نکال دی، جس کی بدولت سری لنکا کو ایک اننگز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

نعمان علی کے کریئر پر بات کرنے سے قبل ٹیسٹ میچ کے احوال پر ایک نظر دوڑاتے ہیں۔

سری لنکا کی بیٹنگ کا احوالGetty Imagesدوسری اننگز میں سری لنکا کے اینجلو میتھیوز نے پاکستان باؤلرز کا خوب مقابلہ کیا اور وہ نصف سنچری کرنے میں کامیاب رہے

گال ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان نے بلے بازی کا آغاز کیا مگر مہمان ٹیم نے فقط دو اوورز کھلیے اور 576 رنز کے مجموعے اننگز ڈکلیئر کرنے کا اعلان کیا۔ کھیلے گئے اِن دو اوورز کے دوران محمد رضوان نے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

پاکستان کی جانب سے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 576 رنز کا بنایا گیا پہاڑسری لنکن ٹیم کی پرفارمنس دیکھتے ہوئے سر کرنا مشکل لگ رہا تھا۔

دوسری اننگز میں بھی پاکستانی باؤلرز نے سری لنکن پلیئرز کے قدم جمنے نہیں دیے اور اوپر تلے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔

دوسری اننگز میں سری لنکا کے اینجلو میتھیوز نے پاکستان باؤلرز کا خوب مقابلہ کیا اور وہ نصف سنچری کرنے میں کامیاب رہے۔ وہ 63 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔

Getty Images

نعمان علی نے عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے 70 رنز دے کر سات وکٹیں حاصل کیں جبکہ نسیم شاہ نے 44 رنز کے عوض تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی اور پاکستان چوتھے دن کا وقت ختم ہونے سے کافی دیر قبل ہی 222 رنز اور ایک اننگز سے شکست دینے میں کامیاب رہا۔

یاد رہے کہ پہلی اننگز میں بھی کوئی سری لنکن خاطر خواہ کارکردگی نہیں دکھا سکا تھا اور صرف دھننجایا ڈی سلوا نصف سنچری بنانے میں کامیابہوئے تھے اور یہی وجہ تھی کہ دوسرے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سری لنکا کی پوری ٹیم 166 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

دوسری جانب پاکستان کی اننگز کی خاص بات اوپنر عبداللہ شفیق کی ڈبل سنچری تھی جس کے عوض انھیں کولمبو ٹیسٹ میں مین آف دی میچ کا بھی ایوارڈ ملا۔

یہ بھی پڑھیے

سعود شکیل کی ڈبل سنچری: ’11 سالہ بلے باز کی دلیری دیکھ کر کہہ دیا تھا کہ یہ پاکستان کے لیے کھیلے گا‘

کولمبو ٹیسٹ میں عبداللہ شفیق کی ڈبل سنچری کے بعد پاکستان کی پوزیشن مستحکم: ’عبداللہ نے ہمیں کرکٹ کی خوبصورتی یاد کرا دی‘

گال ٹیسٹ: دھننجایا اور میتھیوز کی عمدہ شراکت، ’شاہین نے ممکن بنایا کہ پاکستان میچ میں ٹاپ پر رہے‘

کولمبو ٹیسٹ میں سات وکٹیں لینے والے لفٹ سپنر نعمان علی کون ہیں؟

پاکستان کے صوبے سندھ کے شہر سانگھڑ کے تعلقہ کھپرو سے تعلق رکھنے والے 36 برس کے نعمان علی جب 13 سال کے تھے تو والد کی ملازمت کی وجہ سے ان کا خاندان حیدرآباد منتقل ہو گیا جہاں نعمان علی نے فضل الرحمن کلب کی طرف سے باقاعدہ کلب کرکٹ شروع کی۔

نعمان علی کو کرکٹ کا شوق اپنے ماموں رضوان احمد کو دیکھ کر ہوا جنھوں نے ایک ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔

نعمان علی ٹیپ بال میں تیز بولنگ کیا کرتے تھے لیکن ماموں کے کہنے پر انھوں نے سپن بولنگ شروع کر دی۔

نعمان علی فرسٹ کلاس کرکٹ میں حیدر آباد کے آر ایل اور ناردن کی ٹیموں کی نمائندگی کر چکے ہیں جبکہ یو بی ایل کی طرف سے گریڈ ٹو کرکٹ کھیلے ہیں۔

وہ پاکستان سپر لیگ میں ملتان سلطانز کی طرف سے بھی کھیل چکے ہیں۔ انھوں نے انگلینڈ میں بریڈ فورڈ لیگ کرکٹ بھی کھیلی ہے۔

نعمان علی سنہ 2021 ناردن کی طرف سے کھیلتے ہوئے قائداعظم ٹرافی میں 61 وکٹیں حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔ انھوں نے چھ مرتبہ اننگز میں پانچ یا زیادہ وکٹیں حاصل کیں جبکہ وہ تین بار میچ میں دس یا زیادہ وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔

نعمان علی سنہ 2020 بھی قائداعظم ٹرافی میں سب سے زیادہ 54 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے تھے جس میں 71 رنز کے عوض 8 وکٹوں کی کریئر کی بہترین کارکردگی بھی شامل تھی۔

پاکستانی ٹیم کے دورۂ نیوزی لینڈ کے سلیکشن کے موقع پر بھی یہ کہا جا رہا تھا کہ نعمان علی کو ضرور موقع ملے گا تاہم ایسا نہیں ہوا۔

نعمان علی کہتے ہیں کہ اُس وقت انہیں ٹیم میں شامل نہ ہونے کا افسوس ضرور ہوا تھا لیکن وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ محنت رائیگاں نہیں جاتی۔

اس سوال پر کہ 36 سال کی عمر میں کیا آپ یہ نہیں سمجھتے کہ اب آپ کے پاس انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے زیادہ وقت نہیں رہا؟

نعمان علی کہتے ہیں کہ عمر محض ایک نمبر ہے اگر آپ فٹ ہیں اور میدان میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں تو پھر عمر کا کوئی تعلق نہیں۔

یونس خان اور مصباح الحق بھی فٹ رہ کر انٹرنیشنل کرکٹ کھیلتے رہے ہیں اور ان کی راہ میں عمر حائل نہیں ہوئی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More