پاکستان کو دوبارہ سکواش کا عالمی چیمپیئن بنانے کا خواب جو حمزہ خان نے کبھی دیکھنا نہ چھوڑا

بی بی سی اردو  |  Jul 23, 2023

15 سال میں پہلی بار پاکستان سکواش کے عالمی مقابلوں میں فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔ ورلڈ جونیئر سکواش چیمپیئن شپ کے فائل میں آج پاکستانی کھلاڑی حمزہ خان کا مقابلہ مصر کے 15 سالہ محمد زکریا سے ہوگا۔

آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں حمزہ خان نے 81 منٹ تک جاری رہنے والے سیمی فائنل میں فرانسیسی کھلاڑی میلول سیانیمینیکو کو شکست دے کر فائنل میں اپنی جگہ بنائی جس نے 37 سال میں پہلی بار سکواش میں پاکستان کی بڑی فتح کا امکان پیدا کیا ہے۔

حمزہ کی ابتدائی دو صفر کی برتری کے بعد ملوان نے میچ میں واپسی کی اور مقابلہ دو دو سے برابر ہوا۔ تاہم پاکستانی سکواش کھلاڑی جم کر کھیلے اور بالآخر تین دو سے فاتح قرار پائے۔

پاکستان 15 سال بعد سکواش کے کھیل میں عالمی ٹرافی کے فائنل میں پہنچا ہے۔ 2008 میں عامر اطلس خان نے ورلڈ جونیئر چیمپیئن شپ کا فائنل کھیلا تھا جس میں انھیں شکست ہوئی تھی۔

آخری بار جانشیر خان 1869 میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے جونیئر سکواش چیمپیئن بنے تھے۔ اسی سال انھوں نے آسٹریلیا کے کریس ڈٹمر اور پاکستان کے جہانگیر خان کو شکست دے کر سینیئر ورلڈ اوپن بھی جیتا تھا۔

’مستقبل کا ہدف ورلڈ چیمپیئن بننا ہے‘

17 سال کے محمد حمزہ خان کا تعلق خیبر پختونخوا کے گاؤں نواں کلی سے ہے۔

کئی سال سے وہ اس پختہ ارادے سے سکواش کھیل رہے ہیں کہ انھوں نے پاکستان کو دوبارہ عالمی چیمپیئن بنانا ہے۔

انھوں نے قریب دو سال قبل ہی اپنے اس ارادے کا اظہار کر دیا تھا کہ وہ پاکستان کو ایک بار پھر سکواش کا عالمی چیمپیئن بنائیں گے۔

2020 میں برٹش جونیئر سکواش چیمپیئن بننے پر انھوں نے کہا تھا کہ ان کا ’مستقبل کا ہدف ورلڈ چیمپیئن بننا ہے۔‘

دسمبر 2021 میں وہ امریکہ میں ٹریننگ میں مصروف تھے جب انھوں نے اخبار دی نیوز کو دیے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’میں ورلڈ جونیئر سکواش چیمپیئن شپ کا بے صبری سے منتظر ہوں اور مجھے یقین ہے کہ میں 36 سال کا قحط ختم کروں گا۔‘

انھوں نے امریکی شہر فلاڈیلفیا میں 2021 کے دوران یو ایس جونیئر اوپن جیتا تھا۔ حمزہ خان کے مطابق یہ مقابلہ کھیلنے کے لیے انھیں ان کے والد نے ٹکٹ خرید کر دیا تھا جو کہ سول ایوی ایشن میں ملازمت کرتے ہیں۔

فروری 2023 کے دوران نور زمان اور حمزہ خان نے چنائی میں پاکستان کو انڈیا کے خلاف ایشین جونیئر سکواش چیمپیئن شپ 2023 میں فتح دلائی تھی۔

اس موقع پر انھوں نے کہا تھا کہ ’ہم پر دباؤ تھا، یہ ان (انڈیا) کا ہوم گراؤنڈ تھا اور ریفری بھی انھی کا تھا۔ لیکن ہم نے اس دباؤ کو سر پر سوار نہیں کیا بلکہ سکواش کی طرف توجہ رکھی اور فائنل جیت گئے۔‘

’کہیں سے کوئی انعام نہ ملا‘

حمزہ خان نے گذشتہ سال بتایا تھا کہ وہ عالمی ٹورنامنٹس کھیل کر اپنی رینکنگ بہتر بنانے کی کوشش کرتے ہیں مگر بعض اوقات انھیں قومی سطح پر کھیلنے کے لیے اپنی رینکنگ کی قربانی دینا پڑتی ہے۔

انھوں نے بوسٹن میں اپنے ماموں شاہد زمان خان کے ساتھ ٹریننگ کی ہے جو پاکستان کے بہترین سکواش کھلاڑیوں میں سے ایک اور سابق ورلڈ نمبر 14 رہ چکے ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے ہیوسٹن میں جہانزیب خان اور مصری کوچ عمر عبدالعزیز کے ساتھ ٹریننگ کی۔

حمزہ خان نے بتایا تھا کہ انھیں امریکہ میں بہتر ٹریننگ مل رہی تھی۔ ’میں نے (وہیں رہنے کے لیے) فیڈریشن سے کئی بار درخواست کی مگر وہ نہیں مانے۔‘

انھوں نے کہا کہ امریکہ میں ریکٹ اور جوتوں کی فکر نہیں ہوتی مگر پاکستان میں ’ریکٹ مانگنے کے لیے تین جگہ دستخط کرنے پڑتے ہیں۔‘

وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ’ادھر میرا دل تنگ ہوگیا تھا کیونکہ یہاں سپورٹ نہیں ملتی تھی۔‘ ایک موقع ایسا بھی آیا تھا کہ مستقبل بنیادوں پر بیرون ملک منتقل ہونے کا سوچ رہے تھے۔

’مجھے کافی جگہوں سے پیشکش ہوئی کہ یہاں سے کھیلیں مگر بابا نے کہا آپ پاکستان کے کھلاڑی ہو اور پاکستان میں کھیلو گے۔‘

عالمی اعزازات ملنے کے بعد بھی انھیں پاکستان میں ’کہیں سے کوئی انعام نہیں ملا۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More