شناخت میں غلطی پر نوجوان کا قتل: ’میرے پاس دنیا کے لیے نفرت کے سوا کچھ نہیں بچا‘

بی بی سی اردو  |  Jul 14, 2023

جون 2022 میں رونان کانڈا برطانیہ کے شہر وولورہیمپٹن میں اپنے ایک دوست سے پلے سٹیشن کا ریموٹ کنٹرول خریدنے نکلے تھے۔

اس ملاقات کے بعد کانوں پر ہیڈ فون چڑھائے موسیقی سنتے ہوئے وہ اپنے گھر واپس جا رہے تھے کہ تلوار اور خنجر سے مسلح دو نوجوانوں نے ان پر حملہ کر دیا۔

یہ حملہ آور سکھمن گل اور پربجیت ویڈھاسا تھے جن کو جلد ہی اندازہ ہوا کہ انھوں نے غلط انسان کو نشانہ بنایا ہے۔ وہ دراصل اس شخص کے لیے آئے تھے جس سے رونان نے ریموٹ کنٹرول خریدنا تھا۔

لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ رونان کو لگنے والے زخم اتنے گہرے تھے کہ وہ جانبر نہ ہو سکے۔

برطانیہ کی ایک مقامی عدالت نے رونان کے قتل کے اس مقدمے میں شکمن گل اور پربجیت ویدھاسا کو سزا سنا دی ہے۔ پربجیت کو کم از کم 18 سال جبکہ سکھمن گل کو 16 سال قید کی سزا دی گئی ہے۔

مقدمے کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ کیسے اسی دن سکھمن اور پربجیت نے یہ ہتھیار آن لائن خریدے تھے۔

وولورہیمپٹن کراؤن کورٹ میں سزا سنانے سے قبل جج جسٹس چوہدری نے کم عمر ملزمان کے نام ظاہر کرنے پر عائد پابندی ہٹا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کا مقصد چھریوں سے ہونے والے جرائم کی سنجیدگی پر مضبوط پیغام دینا تھا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ رونان کے دوست، جن سے وہ ریموٹ کنٹرول خریدنے گئے تھے، پربجیت ویدھاسا کے قرض دار تھے اور 29 جون کو پربجیت ان سے پیسے وصول کرنے نکلے تھے۔

جج نے اس واقعے کو ’افسوس ناک اتفاق‘ قرار دیا جب ملزمان نے رونان کو اس گھر سے نکلتے دیکھا جہاں ان کا مطلوبہ شخص رہتا تھا اور وہ سمجھے کہ یہی وہ شخص ہے جس کی ان کو تلاش تھی۔

رونان اپنے گھر سے چند قدم کی دوری پر تھے جب ان پر پیچھے سے حملہ کیا گیا۔

اسی دن پربجیت نے ایک جعلی نام استعمال کرتے ہوئے ایک ننجا تلوار اور ایک بڑا خنجر آن لائن سٹور سے خرید کر مقامی ڈاک خانے سے وصول کیا تھا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ خنجر سکھمن گل کے پاس تھا لیکن رونان پر تلوار سے دو بار وار کرنے والے پربجیت ویڈھاسا تھے جس سے رونان موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

رونان کی پیٹھ پر 20 سینٹی میٹر گہرا زخم جبکہ چھاتی پر 17 سینٹی میٹر گہرا زخم پایا گیا۔

ملزمان کو جب احساس ہوا کہ انھوں نے غلط شخص کو نشانہ بنایا ہے تو وہ فرار ہو گئے۔ انھوں نے اپنے ہتھیار اور کپڑے بھی ایک جگہ پھینک دیے۔

عدالت میں رونان کے اہلخانہ، جنھوں نے ’جسٹس فار رونان‘ کی ٹی شرٹس زیب تن کر رکھی تھیں، سماعت کے دوران ان کی یاد میں روتے رہے۔

رونان کی والدہ نے عدالت میں ایک بیان پڑھا اور کہا کہ ان کے ذہن میں بار بار وہ لمحہ خود کو دہراتا ہے جب انھوں نے اپنے بیٹے کو آخری بار زندہ دیکھا تھا۔

’شیطانی اعمال‘

رونان کی والدہ پوجا نے کہا کہ ’میں نے اپنی زندگی کے خواب، امیدیں اور خواہشیں کھو دی ہیں۔ وہ ایسا بیٹا تھا جس کی ہر ماں کو ضرورت ہوتی ہے۔‘

زمین پر نگاہیں ٹکائے ملزمان سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’تمھارے شیطانی اعمال نے میرے بیٹے کی زندگی لی‘ جس کے بعد ان کے پاس ’اس دنیا کے لیے نفرت کے سوا کچھ نہیں بچا۔‘

رونان کے والد چندر کانڈا نے کہا کہ ان کے بیٹے کی موت نے ان کی زندگی تباہ کر دی۔

BBC

رونان کی بہن نکیتا کانڈا کا کہنا تھا کہ اب وہ پہلے جیسی نہیں رہیں۔ انھوں نے کہا ’میری دنیا رک چکی ہے، میں اندر سے خالی ہو چکی ہوں اور اب بس زندہ ہوں۔‘

اگرچہ ولن ہال سے تعلق رکھنے والے سکھمن گل نے رونان پر کوئی وار نہیں کیا، جیوری کے مطابق انھوں نے قتل میں بھرپور شرکت کی اور دونوں ملزمان کو پانچ ہفتے کے مقدمے کے بعد سزا سنا دی۔

پربجیت کے وکیل دفاع ایڈم مورگن نے عدالت میں موقف اختیار کیا کے ان کے موکل اچھے کردار کے حامل رہے ہیں اور اس عمل پر شرمندہ ہیں۔

سکھمن گل کے وکیل ٹموتھی ہانام کا کہنا تھا کہ ان کے موکل سے نرمی کا برتاؤ ہونا چاہیے کیونکہ رونان کو قتل کرنے والا تو پربجیت تھا۔

ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے اس واقعے کو ’ناقابل یقین بےدردی‘ اور ’غلط شناخت کا حیران کن کیس‘ قرار دیا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More