گھروں میں دیمک لگنا ایک بات ہے اکثر گھر کی کھڑکیوں، دروازوں اور کونوں میں دیمک لگ جاتی ہے جس سے نہ صرف الماریاں، فرنیچر اور پودے تباہ ہو جاتے ہیں بلکہ قیمتی لوازمات بھی دیمک ایسے کھا جاتی ہے جیسے اس نے آپ کے پاس اُدھار رکھوا رکھی ہو۔ کچھ لوگ دیمک کی صفائی کروا کر تھک جاتے ہیں اور پھر وہ دوبارہ سے ہی لگ جاتی ہے اور بار بار لگتی رہتی ہے۔ مگر اگر دیمک کی طرح سخت اور ڈبل کوور جیسے نشانات آپ کو اپنے گھر میں نظر آنے لگیں تو یہ دیمک نہیں بلکہ ایک خطرناک عذاب ہے ۔۔۔۔ ذرا غور سے دیکھیں:
دراصل دیمک کی طرح دکھنے والی یہ موٹے غول کی 500 مکڑیاں ہیں جو بارش کے موسم میں سفر کرتی ہیں اور موٹے انڈے بھی دے دیتی ہیں جن کا غول جمع ہوتا رہتا ہے اور اس میں یہی مکڑیاں جمع ہوتی رہتی ہیں۔ پھر جب ان کو کسی ہلکے یا سادے تیزاب سے نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے تو یہ جُڑ سے نہیں نکلتی ہیں کیونکہ اس میں یہ فرٹیلائیزیشن کا عمل جاری رکھتی ہے اور انڈوں سے انڈے نکلتے جاتے ہیں۔
اس کو ختم کرنے کے لیے آپ کو چاہیے روزانہ کی بنیاد پر گھر کی صفائی کریں، فینائل کا سپرے بھی کریں، بورک ایسڈ کو گاڑھے تیزاب میں ڈال کر اس کو احتیاط کے ساتھ اس جگہ ڈالیں جہاں یہ دیمک نُما چھتے دار نشانات نظر آئیں۔ اس کے علاوہ بازاری کیمیکل ادویات کا استعمال کرنا لازم ہے۔