دانتوں کو صحت مند رکھنے کیلیئے اسکی صفائی اور باقاعدگی سے دن میں 2 بار برش کرنا یہ ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہے۔ اس سے منہ کی صفائی بھی رہتی ہے اور جراثیموں سے ہونے والے مسائل سے بھی بچا جاتا ہے۔
آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر لوگ ٹوتھ برش پر کیپ لگاتے ہیں تا کہ وہ صاف رہے۔۔ مگر کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹوتھ برش پر کیپ لگانا کسی نقصان کا باعث بن سکتا ہے؟ اور اس عادت کے بارے میں ڈاکٹر کیا رائے رکھتے ہیں؟
طبی ماہرین کے مطابق، ٹوتھ برش کیپ کا استعمال ایک اچھا طریقہ نہیں، کیونکہ دانتوں کی صفائی کے بعد برش کے ریشوں پر نمی پھنس جاتی ہے جو بیکٹریا اور فنگس کی نشوونما کے لیے بہترین ثابت ہوتی ہے۔
ماہرین کہتے ہیں کہ، ہمارے اپنے منہ میں متعدد اقسام کے بیکٹریا موجود ہوتے ہیں۔ تو جب ہم دانتوں پر برش کرتے ہیں تو منہ میں موجود بیکٹریا اس پر منتقل ہو جاتے ہیں اور پانی سے دھونے پر بھی برش پر موجود رہتے ہیں۔ پھر ٹوتھ برش پر کیپ لگانے سے نمی والا ماحول بنتا ہے اور جراثیموں کی نشوونما ہوتی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ، جب آپ کیپ کا استعمال اس وقت کریں جب ٹوتھ برش کے ریشے گیلے ہوں تو جراثیم کی افزایش کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ اس حوالے سے اب تک بہت زیادہ تحقیقی کام تو نہیں ہوا مگر بہتر ہے کہ برش کو استعمال کرنے کے بعد اسے ہوا سے خشک ہونے دیں۔
ماہرین کے مطابق، اگر آپ ایک ہی برش طویل عرصے تک استعمال کرتے ہیں اور اس پر کیپ لگاتے ہیں تو اس سے سانس کی بو، منہ کے انفیکشن اور دانتوں کی کمزوری کا خطرہ بڑھتا ہے۔ اسلیئ گھر کے اندر ٹوتھ برش کیپ کے استعمال کی ضرورت نہیں، البتہ سفر کے دوران کیپ کا استعمال کرنا ضرور بہتر ہوتا ہے۔