بیٹی کو اچانک نیند میں دیکھ کر ڈر گئی ۔۔ یہ بچی آنکھیں کھول کر کیوں سوتی ہے؟ ماں نے ویڈیو بنا کر سب کو ڈرا دیا

ہماری ویب  |  Jul 11, 2023

رات کو نیند میں چلنے کی عادت اکثر لوگوں کو ہوتی ہے، لیکن یہ ایک سنگین مرض ہے جو شدت اختیار کرلے تو نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ لیکن کسی کو سوتے وقت آنکھیں کھول کر سوتے ہوئے نہیں دیکھا ہوگا۔ یا بہت کم لوگوں سے سنا گیا ہوگا کہ وہ آنکھیں کھول کر سوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے یہ بچی آنکھیں کھول کر سو رہی ہے جس کو دیکھ کر اس کی ماں بھی ڈر گئی۔

بچی کی والدہ نے جوں ہی بچی کو دیکھا وہ ڈر گئیں اور انہوں نے یہ منظر کیمرے کی آنکھ میں قید کرکے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کردی ۔ اس ویڈیو کو دیکھ کر جہاں کچھ لوگ ڈرے وہیں کسی نے کہا کہ بچی کی ویڈیو بنانے سے اچھا ہے اس کا علاج کرواؤ ۔۔

آنکھیں کھول کر سونے سے کیا مراد ہے؟

بہت سے لوگ آنکھیں کھول کر سوتے ہیں جن میں اس کی شرح 20 فیصد ہے جس میں بچے بھی شامل ہیں۔ جن لوگوں کے ساتھ یہ مسئلہ ہوتا ہے وہ اپنی آنکھیں بند کر سکتے ہیں لیکن مکمل طور پر نہیں۔ یہ عادت چہرے یا پٹھوں کے اعصاب میں مسائل کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ہم دن کے وقت جب بیدار ہوتے ہیں تو اپنی پلکیں جھپکتے ہیں۔ رات کو یہ ہی پلکیں نیند کی وجہ سے ڈھانپ لیتے ہیں۔ لیکن رات کے لگوفیتھلموس کا تعلق ان علامات سے ہوسکتا ہے جیسے دھندلا پن، آنکھوں میں لالی،آنکھوں کا خشک ہونا، آنکھوں میں جلن کا ہونا، اس کے علاوہ روشنی کی حساسیت شامل ہے۔ جو لوگ رات کے وقت آنکھیں کھول کر سوتے ہیں ان کے لئے اسباب کا جاننا بھی بہت ضروری ہے کیونکہ یہ بہت سے لوگوں میں صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ بہت سی چیزیں ہیں جو رات کے وقت آنکھیں کھول کر سونے کا سبب بنتی ہیں جیسے جو پیدائشی طور پر پلکوں کے مسائل کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ یہ لوگ ٹھیک طریقے سے اپنی آنکھوں کو بند نہیں کر سکتے۔ رات کو لگو تھیلموس اس وجہ سے بھی ہو سکتا ہےجیسے اگر آپ کسی ایسی حالت میں مبتلا ہیں جو آپ کے چہرے کے اعصاب کو متاثر کرتی ہے تاکہ آپ اپنی آنکھیں مکمل طور پر بند نہ کرسکیں۔ اس کے علاوہ اس حالت میں اس وجہ سے بھی مبتلا ہو سکتے ہیں جیسے کوئی سرجری یا سنگین چوٹ یا فالج ہوا ہو۔ اس کے علاوہ چہرے کے پٹھوں کی کمزوری کی وجہ سے بھی ایسا ہوتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More