امیگریشن پالیسی پر اختلاف، نیدرلینڈز کے وزیراعظم مستعفی

اردو نیوز  |  Jul 08, 2023

نیدرلینڈز میں امیگریشن کو محدود کرنے کے لیے کسی معاہدے پر اتفاق نہ ہونے کے باعث حکومت کا خاتمہ ہو گیا ہے جس کے بعد صورتحال جلد نئے انتخابات کے انعقاد کی طرف جا رہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وزیراعظم مارک روتا کی کنزرویٹو جماعت نے ملک میں پناہ لینے کے لیے آنے والوں کی حوصلہ شکنی کی کوشش کی تاہم اُن کی دو اتحادی جماعتوں نے حمایت سے انکار کر دیا۔

وزیراعظم مارک روتا نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ’یہ کوئی راز نہیں ہے کہ حکومتی اتحاد میں شریک جماعتوں کی امیگریشن پالیسی کے بارے میں مختلف آراء ہیں۔ آج ہمیں بدقسمتی سے یہ نتیجہ اخذ کرنا پڑ رہا ہے کہ یہ اختلافات اب کم نہیں کیے جا سکتے۔ اس لیے میں پوری کابینہ کا استعفیٰ بادشاہ کو پیش کروں گا۔‘

مارک روتا کی حکومت میں اتحادی جماعتوں کے درمیان اختلافات رواں ہفتے اُس وقت بہت زیادہ بڑھ گئے جب انہوں نے ایک تجویز پیش کی جس کے تحت جنگ سے متاثرہ پناہ گزینوں کے بچوں کے اپنے ملک میں داخلے کو محدود کیا جانا تھا۔

اس تجویز کے تحت قانون سازی کر کے نیدرلینڈز میں موجود پناہ گزینوں کے بچوں کو اُن سے ملنے آںے کے لیے بھی دو سال کا انتظار کرنا پڑتا۔

اس تجویز پر مارک روتا کی حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کرسچین یونین اور لبرل ڈی 66 نے سخت ردعمل ظاہر کیا اور حکومت بحران کا شکار ہو گئی۔

مستعفی ہونے کے بعد مارک روتا کی حکومت اگلے عام انتخابات میں نئی حکومت بننے تک نگراں کے طور پر کام کرتی رہے گی۔

نیدرلینڈز میں امیگریشن پالیسی سخت کرنے پر حکومت کو اتحادی جماعتوں کی حمایت نہ مل سکی۔ فوٹو: روئٹرزنیدرلینڈز کے سیاسی منظرنامے میں بحرانی کیفیت کے دوران نئی حکومت کو اقتدار سنبھالنے میں کئی ماہ کا وقت لگ جاتا ہے۔

مقامی نیوز ایجنسی اے این پی کے مطابق قومی الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عام انتخابات کا انعقاد رواں سال نومبر کے وسط سے پہلے ممکن نہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More