اگر آپ کو یہ لگتا ہے کہ مچھلیاں صرف پانی میں تیر سکتی ہیں لیکن ہوا میں اڑ نہیں سکتیں تو آپ غلط بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ آج جس مچھلی کے بارے میں ہم آپ کو بتانے جارہے ہیں وہ ناصرف پانی میں تیرتی ہے بلکہ ہوا میں اڑتی ہوئی بھی نظر آتی ہے۔
اڑنے والی اس مچھلی کو فلائنگ فش یا سائنسی طور پر Exocoetidae کے نام سے جانا جاتا ہے، زمین پر چلنے، پانی میں تیرنے اور ہوا میں اڑنے کی ناقابل یقین صلاحیت رکھتی ہے۔ ان کے لمبے پنکھ ہوتے ہیں جو پروں سے ملتے جلتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ پانی سے طاقتور چھلانگیں لگاتی ہیں اور طویل فاصلے تک سطح سے اوپر سرکتی ہیں جس سے انہیں شکاریوں سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
اڑنے والی مچھلیاں عام طور پر سمندر کی اوپری تہہ میں دیکھی جاتی ہیں، جسے ایپی پیلیجک زون کہا جاتا ہے، جو تقریباً 200 میٹر (656 فٹ) گہرائی میں ہے۔ وہ ان قوتوں کے امتزاج کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرتے ہوئے، پرواز کے دوران ہوا میں اپنا وقت بڑھانے کے لیے سمندری دھاروں اور ہوا کی حرکات کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔
بارباڈوس کو اکثر "اڑتی ہوئی مچھلیوں کی سرزمین" کہا جاتا ہے، ان منفرد مخلوقات کے لیے خصوصی اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ یہ ملک کی قومی علامتوں میں سے ایک ہیں۔خوبصورت، چمکیلے چاندی جیسے رنگوں والی یہ مچھلی الگ سے ہی پہچانی جاتی ہے۔ اس کی گہری چھاتی میں مضبوط پٹھے ہوتے ہیں جو اس کے پنکھوں کو طاقت دیتے ہیں جس سے اسے اُڑنے کی صلاحیت حاصل ہوتی ہے۔
اُڑان بھرنے سے پہلے اس کے ’پیکٹوریا‘ پر اُوپر اور نیچے کی طرف پھڑپھڑاتے ہیں اور اسے اُڑان بھرنے کیلئے تیار کردیتے ہیں۔اس کی پرواز کی دوری عام طور پر دیڑھ میٹر رہتی ہے، جس کے دوران یہ تقریباً 90 سینٹی میٹر کی بلندی تک اُٹھتی ہے۔ یہ مچھلی صاف پانی میں پائے جانے والے کیڑے مکوڑوں کو اپنی خوراک بناتی ہے۔