لاہور: استحکام پاکستان پارٹی کے سربراہ جہانگیر ترین کے بھائی اور پاکستان سپر لیگ کی ٹیم ملتان سلطان کے مالک عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی۔
پولیس کے مطابق عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی مارکر خودکشی کی، پولیس ذرائع کا کہنا ہے عالمگیر ترین لاہور میں واقع اپنے گھر میں تھے، جہاں سے خودکشی کی اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عالمگیر ترین نے خودکشی سے قبل ایک تحریر بھی چھوڑی ہے جس میں انہوں نے اپنی بیماری کا ذکر کیا ہے تاہم ان کے قریبی دوستوں کا کہنا ہے انہیں عالمگیر ترین کی بیماری کا علم نہیں۔
عالمگیر ترین شمیم اینڈ کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر تھے، جو جنوبی پنجاب کے لیے پیپسی کی آفیشل فرنچائز ہے، عالمگیر ترین ملک کا سب سے بڑے پانی صاف کرنے کا پلانٹس بھی چلارہے تھے۔
کھیلوں کے شوقین عالمگیر ترین معاشرے کی بہتری میں کھیلوں کے کردار پر گہرا یقین رکھتے تھے اور خواہشمند کھلاڑیوں اور خواتین کے لیے ایک ٹھوس پلیٹ فارم قائم کرنے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے کے لیے بہترین ممکنہ وسائل فراہم کرنے کے لیے کام کرنا چاہتے تھے۔