BBCزینب کرمانی ایک شیف بھی ہیں اور اپنا یوٹیوب چینل بھی چلاتی ہیں
’عید کے دن کا آغاز کلیجی سے ہوتا ہے اس کے بعد بار بی کیو کی تیاری ہوتی ہے اور یوں پورا ہفتہ یہ تقریبات جاری رہتی ہیں۔۔۔‘
عیدالضحیٰکے دن اپنے خاص کھانوں کے مینیو اور ہفتہ بھر سے ذیادہ جاری رہنے والی دعوتوں کے حوالے سےہمیں آگاہ کیا کراچی کی رہائشی زینب کرمانی نے جو نہ صرفخود نت نئے انداز سے کھانا پکانے میں مہارت رکھتی ہیں بلکہ عید تہوار کے موقع پر مہمان نوازی میں بھی پیش پیش رہتی ہیں۔
بقرہ عید، بڑی عید، نمکین عید یا پھرعید قربان، بہت سے مختلف ناموں سے پہچانے جانے والے مذہبی تہوارعیدالضحیٰکا انتظار خاص طور پر کھانے پینے کے شوقین افراد کو تقریباً سارا سال رہتا ہے۔
اس دن قربانی کے ریڈ میٹ (سرخ گوشت) سے مختلف ڈشز سے خاطر تواضع کا رواج عام ہے۔
بڑی عید کے اس خاص تہوار کو منانے کی تیاریوں پر پہلے ہم نے بات کی زینب کرمانی سے جو کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں رہتی ہیں۔
ہماری جب ان سے ان کے گھر پر ملاقات ہوئی تو ان کے یہاںقربانی کے لیے گائے آ چکی تھی۔
یہی نہیں بلکہ قربانی کے فریضے کو ادا کرنےکی اس پیشگی ادائیگیکے ساتھ ساتھ انھوں نے اپنے مہمانوں کی بہترین خاطر داری کے لیے بھی عید سے کئی روز قبل تیاری شروع کر دی تھی، جس کے لیے وہ پہلے ہی تمام مسالے اور دیگر لوازمات لے آئی ہیں۔
زینب کرمانی نے بقرہ عید کے دن کے حوالے سےہم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قربانی کے بعد سب سے پہلے کلیجی بنتی ہے اور پھر گوشتکی صفائی کا کام ہوتا ہے۔
’جیسے جیسے گوشت آتا ہے اس کے حصے بنائے جاتے ہیں یعنی نہاری کا گوشت الگ، کبابوں کا الگ، پائے الگ۔ پھر ان حصوں کی صفائی ہوتی ہے۔‘
Getty Imagesبہت سے گھرانوں میں عیدالاضحیٰپرقربانی کے گوشت سے بنایا گیا بار بی کیو ضرور بنایا جاتا ہے
زینب ایک شیف بھی ہیں اور اپنا یوٹیوب چینل بھی چلاتی ہیں لہذا ان کے عزیزو اقارب اور دوست احباب انسے گوشت کی مزیدار ڈشز کی فرمائش کرتے رہتے ہیں اور ان سے بہترین ذائقہکی توقع بھی رکھتے ہیں۔
’بار بی کیو سب سے زیادہپسند کیا جاتا ہے۔ بچے تو اسی وقت ہی فرمائش کرتے ہیں کہ امی گوشت کیمیرینیشن کر دیں، رات کو دوستوں کے ساتھ بار بی کیو ہے۔ پھر ون ڈش پارٹیاں ہوتی ہیں۔ یوں سمجھیں کہ یہ سلسلہ تین چار ماہ تک ایسے ہی جاری رہتا ہے۔‘
’عید کے تینوں دن گوشت کی کھپت اور آمد زیادہ ہوتی ہے‘
بڑی عید پر صبح نماز کی ادائیگی کے بعدبیشتر گھروں میں جانور قربان کیے جاتے ہیں تو بہت سے گھرانوں میں دوستوں، عزیزوںیا پڑوسیوں کے ہاں سے گوشت آنے کا انتظار ہوتا ہے لیکن تہوار کے ان تیندن میں ایک پلان کم و بیش ہر فیملی نے بنایا ہوتا ہے اور وہ دوستوں عزیزوں کے ساتھ مل کر بیٹھنے اور گوشت سے بنے روایتی کھانے بنانے اور کھانے کا ہوتا ہے۔
اس خاص تہوار کے موقع پر اپنے پلان کے حوالے سے ہمارے ساتھنجی شعبے میں کام کرنے والی فائزہ علی نے بھی بات کی۔
فائزہ کہتی ہیں ’عید کے پہلے دن ان کے یہاں مہمان آتے ہیں تو دوسرے دن وہ کہیں مہمان بن کر جاتی ہیں جبکہ تیسرا دن ہم گھر پر ہی رہتے ہیں۔‘
فائزہ کے مطابق ’تینوں دن گوشت کی کھپت اور آمد زیادہ ہوتی ہے۔ کبھی رشتے داروں تو کبھی پڑوسیوں اور تو کبھی دوستوں کے گھر سے گوشت آ رہا ہوتا ہے جس کو فریز کر کے رکھ لیتے ہیں۔‘
BBC’مٹن اور بیف کے استعمال سے جلد اور بال اچھے ہو سکتے ہیں‘
بقر عید پرذیادہ مقدار میں گوشت کی مختلف ڈشز بنانےکی روایت عام ہے اور زبان کے ذائقے سے لے کرجسم کو تندرست و توانا بنانے کے لیے گوشت کھانے کو مفید بھی جانا جاتا ہے لیکن پھر بھی کیا وجہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت گوشت کا استعمال کم کرنے پر زور دیتا ہے۔
گوشت کے ذیادہ کھانے کے نقصانات کیا ہیں اور سرخ گوشت اعتدال میں کھانے سے ہمیں کیا فائدے مل سکتے ہیں، اسی پر ہم نے بات کی ڈاکٹر سارہ فاروقی سے جو غذائی ماہر ہیں۔
ڈاکٹر سارہ فاروقی کہتی ہیں کہ گوشت زندگی کے لیے بہت ضروری ہے کیونکہ اس میں پروٹین کی مقدار سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔
ان کے مطابق:
اگرآپ 100 گرام گوشت استعمال کرتے ہیں تو آپ کو 26 گرام پروٹین ملتے ہیں۔ اگر آپ اس کا دال سے موازنہ کرتے ہیں تو 100 گرام دال سے آپ کو صرف نو گرام پروٹین ملتے ہیں۔‘گوشت میں آئرن کی مقدار ہے جس سے زنک ملتا ہے۔وٹامنڈی 12 گوشت میں سب سے زیادہ پایا جاتا ہے۔مٹن اور بیف کے استعمال سے آپ کی جلد اور بال اچھے ہوسکتے ہیں۔مٹن اور بیف کھانے سے خون کی کمی یعنی اینیمیا سے بھی بچا جاسکتا ہے۔ یہ اعصابی نظام اور دماغی کارکردگی کو بھی بہتر بناتا ہے۔AFP’عارضہ قلب ہو تو ریڈ میٹ کھانے میں بہت محتاط رہیں‘
گوشت کھانے کے فوائد تو آپ نے جان لیے مگر اس کے اعتدال میں نہ کھانے کے نقصانات بے شمار ہیں جو کئی بیماریوں سے ہمکنار کردیتے ہیں۔
ہارورڈ سکول آف پبلک ہیلتھ کے ڈاکٹر فرینک ہو کی قیادت میں ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ’بڑے گوشت یا ریڈ میٹ اور پراسیس شدہ گوشت کے زیادہ استعمال سے دل کی بیماریاں، کینسر، ذیابیطس کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔‘
دوسری جانب ڈاکٹر سارہ فاروقی کہتی ہیں کہ ریڈ میٹ کے زیادہ استعمال سے صحت کے مسائل بھی آ سکتے ہیں کیونکہ اس میں قدرتی طور پر کولیسٹرول موجود ہوتا ہے۔
’اگرآپ ریڈ میٹ کا روزانہ استعمال کر رہے ہیں تو اس سے کولیسٹرول کی مقدار بھی بڑھ جاتی ہے اورآگے جا کربلڈپریشر کا مسئلہ ہو سکتا ہے اور امراض قلب کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ بالخصوص وہ خاندان جن میں عارضہ قلب عام ہے ان کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے اور وہ اس کا کم از کم استعمال کریں۔‘
’ضروری ہے کہ سبزیوں اور دالوں کو ملا کر گوشت بنایا جائے‘Getty Images
پاکستانی معاشرے میں دعوتوں اور خاص تہواروں میں گوشت سے بنی ڈشز کو ہی اہمیت دی جاتی ہے اور جب موقع ہو عید کا تو بریانی، تکے، کباب، نہاری، پائے، قورمہ اور ایسی ہی بے شمار چیزیںہر روز دسترخوان پر ’اِن‘جبکہدال اور سبزیاں مینیو سے ’آوٹ‘ ہو جاتی ہیں۔
زینب کرمانی بتاتی ہیں کہ گوشت کے جہاں فائدے ہیں وہاں اس کے نقصانات بھی ہیں۔
’ضروری ہے کہ سبزیوں اور دالوں کو ملا کر گوشت بنایا جائے، اگر بار بی کیو ہے تو ساتھ میں کھیرا ٹماٹر اور سلاد کے پتے ضرور استعمال کریں۔‘
ڈاکٹر سارہ فاروقیکہتی ہیں کہ ’جب بھی ریڈ میٹ لے کر آئیں تو اس کی چربی الگ کر دیں، اس کو بھاپ دے کر یا باربی کیو کی شکل میں استعمال کرسکتے ہیں لیکن بہتر ہے کہ اس کو فرائی نہ کریں کیونکہ فرائی کرنے سے اس کی چکنائی میں اضافہ ہو جائے گا۔
سارہ فاروقی کے مطابق ’ریڈ میٹ روزانہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ ہفتے میں ایک یا دور بار استعمال کرنا چاہیے۔‘
ماہرین غذائیت کے مطابق پروٹین کی یومیہ ضرورت خواتین کے لیے 45 گرامجبکہ مردوں کے لیے اوسطا 56 گرام ہے۔