کیا شیل پاکستان میں اپنا کاروبار ختم کر رہا ہے؟

بی بی سی اردو  |  Jun 15, 2023

Getty Images

تیل کے شعبے کی ملٹی نینشل کمپنی شیل پیٹرولیم نے پاکستان میں اپنی کمپنی شیل پاکستان لمیٹڈ کے حصص فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

شیل کمپنی کی جانب سے حال ہی میں منظر عام پر آنے والے اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ کمپنی 75 سال سے پاکستان میں کام کرنے کے بعد یہاں اپنے شیئرز فروخت کرنے جا رہی ہے۔

شیل کمپنی کی جانب سے یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا، جب پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے اور مختلف مقامی اور غیر ملکی کمپنیوں کی جانب سے اپنے پلانٹس بند کرنے یا اپنی پیداوار کم کرنے کی اطلاعات تواتر سے سامنے آ رہی ہیں۔

شیل پاکستان ملک میں تیل کے شعبے میں تیسری بڑی کمپنی ہے، جس کے ملک بھر میں پیٹرول پمپس موجود ہیں۔

شیل پاکستان نے موجودہ مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ میں ڈیڑھ کروڑ ٹن کی پیٹرولیم مصنوعات فروخت کی ہیں تاہم اس کی ڈیزل اور فرنس آئل کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر بالترتیب 36 فیصد اور 80 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی وجہ ملک میں معاشی سست روی اور بجلی کی کم پیداوار ہے۔

شیل پاکستان کی جانب سے جاری کردہ جنوری سے مارچ کی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج کے مطابق اس کا خسارہ چار ارب 70 کروڑ روپے رہا جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی میں دو ارب روپے تھا۔

شیل کمپنی کی جانب سے پاکستان میں اپنے موجودہ حصص فروخت کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی سوالات ابھرے ہیں کہ کیا ملک میں شیل کے پیٹرول پمپس بھی بند ہو جائیں گے۔

Getty Imagesکیا شیل پاکستان سے اپنا کاروبار ختم کر رہا ہے؟

اس سلسلے میں شیل پاکستان سے رابطہ کیا گیا تو کمپنی نے اپنے تحریری جواب میں بی بی سی کو بتایا کہ شیل پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ نے شیل پاکستان میں اپنے 77.42 حصص فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ اس سلسلے میں کمپنی نے اپنے حصص فروخت کرنے کے لیے کام کا آغاز کر دیا ہے، جس میں اس کا ڈاون سٹریم بزنس اور پاک عرب پائپ لائن کمپنی میں اس کے 26 فیصد حصص بھی شامل ہیں۔

توانائی شعبے کے امور کے ماہر یوسف سعید نے بی بی سی کو بتایا کہ شیل پیٹرولیم کمپنی کے اعلان کا مطلب یہی ہے کہ وہ پاکستان میں اپنا بزنس فروخت کر رہی ہے اور یہاں شیل پاکستان لمیٹڈ میں ان کے جو حصص ہیں، وہ فروخت کر رہی ہے۔

یوسف سعید نے مزید وضاحت کی کہ شیل کمپنی نے پاکستان میں موجود اپنی کمپنی کے حصص فروخت کر دینے ہیں اور یہاں سے اس کا انخلا ہو جائے گا۔

انھوں نے بتایا کہ شیل پاکستان میں باقی حصص جنرل پبلک اور اداروں کے پاس ہیں کیونکہ شیل سٹاک مارکیٹ پر لسٹڈ کمپنی ہے۔

شیل پاکستان کے سٹاک مارکیٹ میں حصص کیسے منتقل ہوں گے؟

شیل پاکستان میں شیل پیٹرولیم کمپنی لمٹیڈ کے 77.42 حصص ہیں۔ باقی ماندہ حصص سٹاک مارکیٹ میں موجود ہیں جن میں سے سے 15 فیصد جنرل پبلک کے پاس ہیں یعنی ان کی خرید و فروخت ہوتی ہے اور کچھ حصص بڑے کاروباری اداروں کے پاس موجود ہیں، جیسے بینک اور میوچل فنڈز وغیرہ۔

شیل پاکستان نے سٹاک مارکیٹ میں موجود حصص کے بارے میں اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ کمپنی کی جانب سے فروخت کا سارا عمل ریگولیٹری قواعد و ضوابط کے مطابق ہو گا اور اس سلسلے میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے پاس حصص حاصل کرنے کے لیے ٹینڈر آفر بھی شامل ہو گی۔

یوسف سعید نے اس سلسلے میں وضاحت کی کہ جب کوئی کمپنی اپنے حصص فروخت کرتی ہے تو وہ اپنی ہولڈنگ فروخت کرتی ہے۔

سٹاک مارکیٹ میں اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ جس کے پاس اکثریتی حصص ہیں یعنی کمپنی یہ آفر شیئر ہولڈرز کو دے سکتی ہے کہ وہ اپنے شیئرز اسے فروخت کر دیں اور اس کی ایک قیمت آفر ہوتی ہے اور اس قیمت کا تعین ایک خاص مدت میں اس کمپنی کے حصص کی خرید و فروخت کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

تاہم اگر سٹاک مارکیٹ میں موجود حصص یافتگان اپنے حصص فروخت نہیں کرنا چاہتے تو اس کی خرید و فروخت معممول کے مطابق جاری رہے گی اور جو کوئی کمپنی خریدے گی اس کے نام سے اس کی ٹریڈنگ ہوتی رہے گی۔

Getty Imagesکیا شیل کمپنی صرف پاکستان سے ہی نکل رہی ہے؟

شیل پیٹرولیم کمپنی کی جانب سے اپنے حصص فروخت کرنے کا اعلان کیا صرف پاکستان سے کاروبار بند کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے یا دنیا کے دوسرے ممالک میں بھی وہ ایسا کر رہی ہے؟

اس بارے میں شیل پاکستان نے بی بی سی کے تحریری سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

انرجی کے شعبے کے ماہرین کے مطابق اگرچہ شیل پیٹرولیم کمپنی دنیا کے دوسرے خطوں میں بھی اپنا کاروبار کم رہی ہے، جس میں ان کا ریٹیل کا شعبہ یعنی پیٹرول پمپس شامل ہیں تاہم پاکستان سے تو وہ مکمل طور پر نکل رہے ہیں۔

معاشی امور کے تجزیہ کار خرم شہزاد نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ شیل پیٹرولیم کمپنی دنیا کی چھوٹی مارکیٹوں سے نکل رہی ہے، جن میں پاکستان بھی شامل ہے کیونکہ وہاں پر انھیں مالی خسارے کا سامنا تھا۔

یوسف سعید نے اس سلسلے میں کہا کہ ’شیل کو پاکستان میں مشکل کا تو سامنا ہے کیونکہ روپے کی قدر میں کمی اور پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے انھیں مالی خسارہ بھی ہوا، جو ان کے مالیاتی نتائج سے واضح ہے۔‘

یوسف کے مطابق شیل کے لیے اب پاکستان میں لوکل مارکیٹ اتنی پرکشش نہیں رہی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ شیل تیل کی دریافت اور پیداوار کے شعبے میں زیادہ فوکس کرنا چاہتی ہے۔

Getty Imagesکیا شیل کے پیٹرول پمپس بند ہو جائیں گے؟

شیل پیٹرولیم کمپنی کی جانب سے پاکستان میں اپنے حصص کی فروخت کے اعلان کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف سوالکیے گئے ہیں، جن میں سے ایک شیل کے پیٹرول پمپس کی بندش کے بارے میں بھی ہے۔

اس حوالے سے کمپنی نے تحریری جواب میں بتایا کہ یہ اعلان شیل پاکستان کے موجودہ بزنس آپریشن کو متاثر نہیں کرے گا۔

انرجی شعبے کے ماہر یوسف سعید کے مطابق ’پیٹرول پمپس کی بندش نہیں ہو گی کیونکہ جو نئی کمپنی یہ حصص خریدے گی تو ریٹیل کے بزنس کو جاری رکھے گی جن میں یہ پیٹرول پمپس بھی شامل ہیں۔‘

انھوں نے کہا کہ ’یہ فیصلہ معاہدے میں طے پائے گا کہ پیٹرول پمپس شیل کے حصص لینے والی کمپنی اپنے نام سے کھولے رکھے گی یا پھر اسے ہی جاری رکھے گی۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More