تمباکو کا اشتہار، گوتم گمبھیر کی گواسگر، سہواگ اور کپل دیو پر تنقید

اردو نیوز  |  Jun 14, 2023

انڈیا کے سابق کرکٹر اور سیاست دان گوتم گمبھیر تمباکو (پان مصالحہ) کا اشتہار کرنے پر سابق قومی کرکٹرز سنیل گواسکر، وریندر سہواگ اور کپل دیو پر برس پڑے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق گوتم گمبھیر نے سنیل گواسکر، وریندر سہواگ اور کپل دیو پر تمباکو کے برینڈ کی مشہوری کرنے پر شدید تنقید کی۔

نیوز 18 سے انٹرویو کے دوران بائیں ہاتھ کے بیٹر نے مختلف موضوعات پر بات کی اور اُن سے انڈین کرکٹرز کی جانب سے پان مصالحہ کے اشتہار میں کام کے بارے میں رائے لی گئی۔

انہوں نے اپنی رائے کو دو الفاظ ’گھٹیا اور مایوس کن‘ الفاظ میں بیان کیا۔

دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے والے سپر سٹار نے کہا کہ پیسے اتنے اہم نہیں ہیں کہ کوئی ایسی مصنوعات کے اشتہارات کرے جنہیں لاکھوں بچے اپنا رول ماڈل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

گوتم گمبھیر کہتے ہیں کہ ’یہ گھٹیا اور مایوس کن ہے۔ اسی وجہ سے میں کہتا ہوں کہ اپنے رول ماڈل کا انتخاب کرتے ہوئے خیال رکھیں۔‘

’کسی کی پہچان اپنے نام کے بجائے اپنے کام سے ہوتی ہے۔ کروڑوں بچے دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ پیسے اتنے اہم نہیں ہیں کہ آپ پان مصالحہ کی مشہوری کرنے لگ جائیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’جب 2018 میں، میں نے دہلی کیپیٹلز کی کپتانی چھوڑی تھی تو میں نے تین کروڑ انڈین روپے چھوڑ دیے تھے۔‘

’میں اُنہیں لے سکتا تھا لیکن میں نے چھوڑ دیے کیونکہ میں ہمیشہ سے یہ سمجھتا ہوں کہ مجھے وہ لینا چاہیے جس کا میں حقدار ہوں۔‘

گوتم گمبھیر نے گواسکر اور سہواگ کے پان مصالحہ کے اشتہار میں کام کرنے کو مایوس کن قرار دیا۔ (فائل فوٹو: وریندر سہواگ ٹوئٹر)ان کا کہنا تھا کہ ’سچن تندولکر کو 20 سے 30 کروڑ روپے کی پیش کش ہوئی تھی لیکن انہوں نے ایسے پان مصالحہ کے اشتہارات کرنے سے منع کر دیا تھا۔‘

’انہوں نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کسی ایسی چیز کی مشہوری نہیں کریں گے، اس وجہ سے وہ ایک رول ماڈل ہیں۔‘

اس سے قبل بالی وُڈ سپرسٹار شاہ رخ خان، اجے دیوگن اور اکشے کمار پر بھی پان مصالحہ کی مشہوری کرنے پر تنقید کی گئی تھی۔

تینوں سپرسٹار معروف انڈین برینڈ ’ومل الائچی‘ کے اشتہار میں ایک ساتھ نظر آئے تھے، تاہم عوامی حلقوں کی جانب سے انہیں ایسا کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس اشتہار کے بعد تنقید ہونے پر اکشے کمار نے عوام سے معافی مانگ لی تھی اور اشتہار سے ہونے والی آمدنی کو خیرات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More