پاکستان کے ساحلی علاقوں سے سمندری طوفان کے ٹکرانے کے پیش نظر مغربی ہوائی راہداری کا استعمال کرتے ہوئے تمام قومی اور بین الاقوامی پروازوں کی لینڈنگ اور ایوی ایشن اسپیس سے پرواز کو فوری طور پر روکنے کا وفاقی حکومت نے منصوبہ بنایا ہے۔
موقر قومی اخبار جنگ کی رپورٹ کے مطابق اعلیٰ ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کے جنوبی علاقوں میں ساحلی علاقے کے قریب سمندر سے ملحقہ تمام ہوائی بندرگاہیں اور فضائی پٹی بدھ سے اگلے احکامات تک بند رہیں گی، اس بارے میں بین الاقوامی ہوا بازی سے اجازت طلب کی گئی ہے۔
جنوبی علاقوں میں تیز ہوائیں چلنے سے گزشتہ شام سے ہی پروازوں کے شیڈول میں خلل پڑنا شروع ہو گیا تھا۔
کراچی سے اسلام آباد جانے والی ایک نجی ائیر لائن کی پرواز کو زمین پر پہلے تقریباً تین چوتھائی گھنٹے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا، اس کی وجہ تیز ہوا تھی جو ٹیک آف کے راستے میں آ رہی تھی، ٹیک آف کے بعد نجی ائیر لائن کو فوراً درمیانی ہوا میں موڑ کر ژوب کی طرف موڑنا پڑا۔
دوسری جانب ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی سے طوفان 340کلومیٹر دورہے،طوفان کے باعث کراچی اور ساحلی علاقوں میں بارش ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کل اور پرسوں بارش کا تیز اسپیل موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدین، ٹھٹھہ، سجاول میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، جتنا طوفان قریب آئے گا تیز ہوائیں چلیں گی،طوفان کا کراچی سے فاصلہ بڑھ رہاہے، طوفان سے نمٹنے کے لیے اچھے انتظامات کیے گئے ہیں۔