Getty Images
ٹک ٹاک کے چینی ورژن میں پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز کی وجہ سے زیبو میں سٹریٹ بار بی کیو کے لیے ایک غیر متوقع جنون پیدا ہو گیا جس کی وجہ سے لاکھوں بھوکے مسافر شہر میں آ رہے ہیں۔
گزشتہ دسمبر میں چینی حکومت نے اپنی سخت کووڈ پابندیوں کو ختم کر دیا، جو دنیا میں سب سے زیادہ سخت اور طویل عرصےپر مبنی تھیں۔ اس کے بعد چین بھر میں لوگ خود ہی احتیاط کرتے رہے۔
تاہم مارچ میں حالات معمول پر آنے کا یہ سست رو عمل ایک مکمل بھگدڑ میں بدل گیا۔
ٹک ٹاک کے چینی ورژن میں پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز نے مشرقی چین کے صوبے شانڈونگ میں تقریبا 45 لاکھ آبادی کے شہر زیبو میں سٹریٹ بار بی کیو کے لیے ایک غیر متوقع جنون پیدا کر دیا ہے۔ ملک بھر سے مسافروں نے بڑے پیمانے پر زیبو آنا شروع کر دیا۔ مارچ میں صرف48 لاکھ لوگ یہیں آئی اور قومی میڈیا نے فوری طور پر شہر کو ’بار بی کیو کی مقدس سرزمین‘ کا نام دے دیا۔
آزادی کا یہ اچانک احساس چینی کاروباری جوش و جذبے سے پوری طرح مطابقت رکھتا تھا، جس میں مقامی ریستوراں اور شہری حکومت نے مل کر بیرونی لوگوں کے لیے اپنی بانہیں کھول دیں۔ مارچ کے بعد سے ،’بار بی کیو سپیشل‘تیز رفتار ٹرینوں نے بڑی تعداد میں سیاحوں کو شہر میں پہنچایا ہے ، جہاں بڑے پیمانے پر ، نئے تعمیر شدہ اوپن ایئر فوڈ کورٹس کو میزوں اور پلاسٹک کی کرسیوں سے سجایا گیا ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں جب ملک بھر میں یوم مئی کی تعطیل کے دوران بار بی کیو شائقین کا سونامی آیا تو ریستوراں مالکان نے بھیڑ کو کنٹرول کرنے، بھوکے گاہکوں کو ان کی میزوں تک پہنچانے کے لیے میگا فون استمعال کیے اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی تشنہ نہ جائے۔ تاہم، چین میں، کباب کھانا ہمیشہ اپنا پیٹ بھرنے سے کہیں زیادہ رہا ہے۔ یہ دوستوں اور کنبے کے ساتھ وقت گزارنے کا ایک بہت پسندیدہ طریقہ بھی ہے۔
چینی اکثر ایک اچھے بار بی کیوکے لیے ایک اصطلاح استعمال کرتے ہیں یانہوکی۔ لفظی طور پر، اس کا مطلب ہے ’دھوئیں اور آگ کی بو‘نیچے کوئلے سے ٹکرانے والی چربی کا ایک دلکش، جادوئی جھونکا۔
تاہم اس سے بھی زیادہ یہ فقرہ خوشی اور انسانی گرمجوشی کے مشترکہ احساس کی نشاندہی کرتا ہے۔ مشترکہ بھوک سے پیدا ہونے والی ایک قسم کی ہم آہنگی اور ایک تیز، اچھی طرح سے پکے ہوئے تکّوں کی سیخ کی توقع۔
اس میں کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ باربی کیو، یا شوکاؤ پورے چین میں ہر جگہ موجود ہے۔ یہ سستا، آسانی سے میسر ہونے والا ہے۔
چین کے باقی علاقوں کی نسبت زیبوکے بار بی کیوکی چند اہم باتیں:
BBCزیبو سٹائل بار بی کیو
زیبو بار بی کیو میں کھال سمیت کچے گوشت کے تکے ،نان اور میٹھے شانڈونگ سپرنگ پیاز کے ڈھیر پیش کیے جاتے ہیں۔ کھانا کھانے والے سب سے پہلے گوشت کو اپنے سامنے رکھے گئے چھوٹے کوئلے پر خود پکاتے ہیں۔
اسے کھانے کا طریقہ ی ہے کہ انھیں جمع کرنے کے لیے ، سب سے پہلےنان پر مرچ لہسن کی چٹنی ، پسی ہوئی مونگ پھلی اور مرچ پاؤڈرلگائیں پھراسے اپنے ہاتھ کی ہتھیلی میں کھولیں اور اس پرتکوں کی سیخیںرکھ کرکھینچتے ہوئے گوشت کو سیخوں سے الگ کر لیں۔آخر میں: ایک ہرا پیازگوشت کے اوپر رکھیں اور ایک بار میں جتنا بڑا نوالہ کھا سکیں کھا لیں۔
Getty Imagesسنکیانگ طرز کا بار بی کیو
چین کے دور دراز مغربی علاقوں میں سنکیانگ سے شروع ہونے والا یہ انداز سادہ لیکن مکمل طور پر اطمینان بخش ہے۔
دنبے کے گوشت کو چربی کے رس دار ٹکڑوں کے ساتھ ایک سیخپر باندھ کر تیار کیا جاتا ہے، اسے گاہکوں کو پیش کرنے سے پہلے زیرہ اور مرچ پاؤڈر کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ سنکیانگ سے تعلق رکھنے والے ویغور مسلمان بناتے ہیں۔ اسےسڑک کے کنارے نصب ایک سادہ گرل پر پکایا جاتا ہے اور اب یہ چین کے ہر کونے تک پہنچ چکا ہے۔
’اولڈ وی کے بار بی کیو‘ کے مالک وی فینفو، جو کہ زیبو میں سب سے طویل عرصے تک چلنے والا بار بی کیو ریستوراں ہے، کا کہنا ہے کہ وہ اصل میں 1980 کی دہائی میں سنکیانگکے کباب فروش سے متاثرہؤیے تھے۔ سنکیانگ کے کباب یونیورسٹیوں کے آس پاس اور گلیوں میں قائم بارز پر پائے جاتے ہیں۔ قریب ترین دکاندار کو تلاش کرنا ہو توبھیڑ کی چربی کی دلکش بو والے دھوئیں کو تلاش کریں۔
شمالی مشرقی اندازکا بار بی کیو
شمال مشرق میں کھانوں کی روح کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہاں کی خصوصیات میں گردے، مرغی کے پاؤں اور مرغی کی پسلیاں جنھیں عموماً سوپ کے لیے استمعال کیا جاتا ہے۔
یہ بھی خیال رہے کہ شمال مشرقی لوگ کافی پر جوش ہوتے ہیں۔ مقامی طریقے سے باربی کیو کھانے کے لیے صروری ہے کہ بڑی مقدار میں بیجیو ہو، وہ سفید شرابجو ذائقے کو بڑھاتی ہے اور جیٹ فیول جیسی کِک دیتی ہے۔
Getty Imagesکینٹنی طرز کا بار بی کیو
یہاں تک کہ جنوبی چین کے گرم علاقوں میں بھی لوگ بار بی کیو کے لیے دیوانے ہوجاتے ہیں۔ ہانگ کانگ سے پرل ریور ڈیلٹا کے بالکل اوپر، گوانگ ڈونگ شہر آئسٹر گرل اور تازہ گرلڈ سمندری غذا کی کثرت کے لیے مشہور ہے۔
اگرچہ کینٹنی کھانوں کو عام طور پر چین کے شمال مشرقی کھانوں کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر سمجھا جاتا ہے ، لیکن یہاں کے کچھ باورچی اب بھی میز پر اپنا ذائقہ لاتے ہیں۔
’ہیئر ڈرائر ہوئی‘ کے نام سے مشہور ایک مقامی لیجنڈ نے تقریبا 30 سال تک اپنے کوئلے کی آنچ بھڑکانے کے لیے ہیئر ڈرائر کا استعمال کیا۔
شروع سے ہی ہیئر ڈرائر کے ایک ہی برانڈ کے وفادار، ہوئی مہینے میں دو بارڈرائر جلانے کے لیے مشہور ہے اور اسی لیے وہ مقامی ہول سیل الیکٹرانکس مارکیٹ میں یہ ہیئڑ ڈرائر تھوک میں خریدتے ہیں۔