چیکو کی طرح دکھنے والا پھل کیوی اوپر سے براؤن اور اندر سے طوطے کے رنگ جیسا ہوتا ہے جو دکھنے میں بھی خوبصورت اور کھانے میں بھی مزیدار ہوتا ہے۔
کیوی کا پھل اب شاید سارا سال ہی مارکیٹ میں دستیاب ہوتا ہے کیونکہ تواتر سے 4 ماہ سے یہ پھل بازار میں موجود ہے اور اب تو سستے دام بھی بک رہا ہے۔ رمضان تک یہ پھل 400 روپے فی کلو کے حساب سے مل رہا تھا لیکن 250 روپے میں بھی اسکا ایک ڈبہ آپ کو مل رہا ہے۔ یہ پھل جتنا مزیدار ہے اتنا ہی فائدے مند ہے۔ اس کو کھانے سے نہ صرف منہ کا ذائقہ اچھا ہو جاتا ہے بلکہ کتنا ہی تیز بخار ہو جسم کے درجہ حرارت میں کچھ ہی دیر میں کمی آنے لگتی ہے یہ قدرتی فوائد سے مالا مال پھل ہے۔
لیکن صرف کیوی پھل ہی نہیں بلکہ اس کے چھلکے کے بھی بیشمار فائدے ہیں۔ اس کا چھلکا کانٹے دار ہوتا ہے اور اس کو اکثر لوگ چھلکے سمیت ہی کاھتے ہیں لیکن کچھ لوگ اس کو چھلکے صاف کرکے کھاتے ہیں جوکہ نقصان دہ نہیں لیکن پھل کا زیادہ فائدہ اس کے چھلکے میں ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کیوی پھل کے چھلکے میں چھپے میں کچھ ایسے فائدے جو جان کر آپ بھی آج ہی اس پھل کو خرید کر لے آئیں گے۔
کیوی کے چھلکے میں چھپے فائدے:
کیوی کا چھلکا کانٹے نما ہوتا ہے لیکن وہ بہت نرم و ملائم ہوتے ہیں اور ان کو کھانے سے ہونے والے بڑے فائدے درج ذیل ہیں:
تیز بخار:
کیوی جسمانی درجہ حرارت کو کم کرنے میں مفید ہے۔ یہ جسم کو راحت پہنچانے اور موسمی بخار سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا مجموعہ:
کیوی کے چھلکوں میں وٹامن ای، وٹامن سی اور پولی فینولز اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے چھلکے کھانے سے زیادہ فائدے وہتے ہیں۔ کھانا جلد ہضم ہونے لگتا ہے۔ معدے کے مسائل بھی کنٹرول ہونے لگتے ہیں۔
جلد:
جلد کی خوبصورتی اور بالوں کے بڑھانے میں کیوی سب سے مفید ہے۔ اس میں موجود وہ کالے بیج بھی آپ کے رنگ کو نکھارنے میں مدد دیتے ہیں۔
کون لوگ کیوی کے چھلکوں کو نہ کھائیں؟
٭ جگر کے مریض یا پھر وہ لوگ جنہیں گردوں میں پتھری کا مسئلہ ہے وہ اس کے چھلکوں کو نہ کھائیں البتہ فریش جوس کے طور پر اس کو اپنی خوراک میں شامل کرنا فائدے مند ہے۔
کیا حاملہ خواتین کھا سکتی ہیں؟
کیوی کو حاملہ خواتین کے لیے ایک دوائی سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں فولیٹ کا خزانہ پایا جاتا ہے وج ماں اور بچے دونوں کی صحت کے لیے مفید ہے۔ وٹامن B9، کاربوہائیڈریٹ اور گلوکوز کیوی کو زیادہ فائدے مند ثابت کرتے ہیں۔