انسان کی زندگی سے متعلق تو ایسی کئی معلومات ہیں جو کہ سب کی توجہ بخوبی حاصل کر لیتی ہیں، لیکن انسان کی موت سے متعلق بہت کم لوگ جانتے ہیں۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو سائنس کی ایک ایسی ہی تحقیق سے متعلق بتائیں گے۔
انسان کی موت سے پہلے کا منظر وہ واحد منظر ہوتا ہے، جو کہ یر انسان اپنی زندگی میں ایک با رہی محسوس کر سکتا ہے، اور صرف وہی محسوس کرتا ہے، جس کا وقت قریب آ رہا ہوتا ہے۔
موت کے وقت حوالے سے سائنس کی ایک ایسی ہی تحقیق نے سب کو حیران کر دیا ہے، Inverse.com کی جانب سے ایک ایسی ہی تحقیق کو پیش کیا گیا تھا۔
یونی ورسٹی آف برٹش کالمبیا کےپروفیسر لارنس وارڈ کی جانب سے اپنی تحقیق میں کہنا تھا کہ سننے اور سمجھنے میں فرق ہوتا ہے، اسی طرح جب انسان موت کے قریب ہوتا ہے، تو آس پاس موجود تمام لوگوں کی گفتگو کو صرف سن رہا ہوتا ہے،اسی طرح جیسے کہ اس کے آس پاس کوئی کچھ کہہ تو رہا ہوتا ہے، مگر وہ سمجھ نہیں پا رہا ہوتا ہے۔
اس کی ممکنہ وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ انسان اس لمحے کو چونکہ پہلی بار محسوس کر رہا ہوتا ہے، تو وہ اسی طرف متوجہ ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ممکن ہے کہ مریض کے کچھ فنکشنز کامکر رہے ہوتے ہیں مگر اس وقت وہ رسپانس نہیں دے پاتے ہیں۔ لیکن ہم اب تک یہ بات نہیں جان پائے ہیں کہ مرنے والا شخص آخری وقت میں کیا بات کو سن کر سمجھ سکتا ہے یا اسے سن کر اچھا محسوس ہوتا ہے یا بُرا؟
اس تحقیق کے لیے کُل 17 صحت مند مریضوں کو متخب کیا گیا تھا، جن میں سے 8 مریضوں کا ردعمل مثبت رہا اور 5 کا رسپانس تھا ہی نہیں۔
تجربے کے دوران مریضوں کو گانے سنائے گئے تھے، ان گانوں کو سن کر کچھ مریضوں کے دماغ میں کچھ ایسی حرکت ہوئی تھی،جس نے سائنس کو حیران کیا تھا۔
اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ انسان کی موت کے وقت جو چیز آخری وقت تک اس کے ساتھ رہتی ہے، وہ سننے کی طاقت ہے، جیسے ہی انسان کے جسم سے روح نکلنے والی ہوتی ہے، تو انسان بھی سننے کی طاقت بھی آخری میں ختم ہو جاتی ہے۔