زندگی کی مشکلات سے پریشان لوگ اکثر سب کچھ چھوڑ کر کہیں دور جانے کی سوچتے ہیں جہاں دور دور تک کوئی انسان نہ ہولیکن اگر آپ کو کہیں دور جزیرے پر بھیج دیا جائے اور ساتھ میں آپ کو سال کا ایک کروڑ روپیہ بھی دیا جائے تو شائد آپ وہاں جانے میں دیر نہیں کرینگے۔
برطانیہ ایسے ہی ایک جزیرے پر جانے کیلئے ملازمین تلاش کررہا ہے جو دنیا کے شور سے دور خاموش ویران جزیرے پر رہ کر ایک سال گزاریں گے۔
ہم آپ کو لے کر چلتے ہیں اس جزیرے پر جس کا نام ہے گف آئی لینڈ، جزیرہ گف جنوبی بحر اوقیانوس میں ایک برطانوی علاقہ ہے جہاں مستقل بنیادوں پر کوئی انسان نہیں بستا۔
یہ جزیرہ افریقی سرزمین سے تقریباً 1500 میل یا 2400 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہاں کوئی ہوائی اڈہ موجود نہیں ہے اس لئے آپ کو یہاں پہنچنے کے لیے جنوبی افریقہ سے کشتی پر 7دن کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
اس جزیرے پر رہنے کیلئے برطانیہ سال کے 25 سے 27 ہزار پاؤنڈ ادا کریگا جوکہ پاکستان میں تقریباً ایک کروڑ روپے کے قریب بنتے ہیں۔اب آپ حیران ہونگے کہ آخر برطانیہ کیوں کسی کو اس جزیرے پر رہنے کیلئے اتنی بڑی رقم دیگا تو آپ کو بتاتے چلیں کہ اس وقت جزیرہ گف پر دو خواتین سمیت 7 لوگ موجود ہیں۔
لوسی اور ربیکا تقریباً ایک سال سے یہاں موجود ہیں اور اب وہ واپس اپنے گھروں کو جانے کی تیاری کررہی ہیں جس کی وجہ سے یہاں نئے لوگوں کی ضرورت ہے۔
یہاں کام کیا کرنا ہے یہ بتانے سے پہلے آپ کو بتاتے چلیں کہ اس جزیرے پر آپ کو انٹرنیٹ پر دنیا سے رابطے کی سہولت تو ہوگی لیکن اس جزیرے پر جانے کے بعد آپ ایک سال تک اپنے پیاروں سے نہیں مل سکیں گے اور نہ ہی ان کی خوشی یا غم میں شریک ہوسکیں گے لیکن پریشان نہ ہوں کیونکہ یہاں آپ کے ساتھ کچھ ساتھی ضرور ہونگے ۔
جزیرہ گف پر ایک سال تک آپ کو فریزر میں جما ہوا گوشت، سبزیاں اور پھل ہی کھانے کو ملیں گے۔جزیرے پر موجود ربیکا کہتی ہیں ہمارا ایک فریزر سبزیوں سے جبکہ دوسرا منجمد گوشت سے بھرا ہوا ہے اور اس کے علاوہ ہمارے پاس بہت سارے منجمد پھلوں اور سبزیوں کے ٹین بھی ہوتے ہیں۔
یہاں آنے کے پہلے دو ہفتوں کے ٹیک اوور ٹائم کے دوران ہمیں سال بھر کا کھانا فراہم کیا جاتا ہے اور باقی سال ہم اس سے گزارہ کرتے ہیں۔اپنے ٹائم پاس یا تفریح کیلئے آپ چاہیں تو سمندر سے تازہ مچھلی پکڑ کر کھاسکتے ہیں لیکن اس کے علاوہ آپ کو یہاں کوئی تازہ چیز نہیں ملے گی۔
اب آپ کو بتاتے ہیں کہ آخر برطانیہ کیوں یہاں جانے والے ہر ملازم کو ایک کروڑ کے قریب رقم دیگا تو اس کی وجہ یہ ہے کہ اس جزیرے پر 80 لاکھ پرندے بستے ہیں۔ربیکا اور لوسی پرندوں کے تحفظ کے اداروں کیلئے کام کرتی ہیں اور اس جزیرے پر بھی وہ پرندوں کی وجہ سے موجود ہیں۔
ربیکاکا ایک سال پورا ہونے کی وجہ سے نئے فیلڈ آفیسر کی تلاش ہے جس کی تنخواہ سالانہ 25 ہزار پاؤنڈ سے 27 ہزار پاؤنڈ تک ہو گی۔اس کام میں اکثر کئی گھنٹوں تک سمندری پرندوں کو ٹریک کرنا ہو تا ہے۔ یہاں بارش بہت زیادہ برستی ہے اور آپ کو سخت موسم کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
لوسی اس جزیرے پر پرندوں کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں اور اس کے علاوہ وہ چوہوں کے خلاف ان کی لڑائی کے بارے میں بھی معلومات اکھٹی کر رہی ہیں۔ یہاں حملہ آور چوہوں کی ایک نسل پرندوں کو کھا رہی ہے۔
لوسی کا کہنا ہے کہ ’چوہوں نے سمندری پرندوں کو کھانا شروع کر دیا تھا۔ یہاں کوئی شکاری نہیں ہے اور چوہوں کے حملے خاص کر چھوٹے پرندوں پر بہت برے اثرات مرتب کر رہے تھے۔‘2017-18 میں چوہے ان پرندوں کے لیے اتنے خطرناک بن گئے تھے کہ ٹرسٹن الباٹراس میں سے صرف 21 فیصد پرندے زندہ بچے تھے۔
لوسی اور ربیکا کی تنظیم کو شبہ ہے کہ 19ویں صدی میں ملاح چوہوں کو جزیرہ گف پر لانے کا سبب بنے، اور اب یہ گروپ ان چوہوں کو ختم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔جزیرے پر چوہوں کی آبادی میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن تنظیم ابھی تک جزیرے کو مکمل طور پر چوہوں سے چھٹکارا دلانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
اگر آپ جزیرہ گف پر جا کر ایک سال نوکری میں دلچسپی رکھتے ہیں تو وہاں پرندوں، چوہوں، منجمد کھانا اور تنہائی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔