امریکہ میں لکھاریوں کی ہڑتال، ’ہالی وڈ کو شدید جھٹکا لگ سکتا ہے‘

اردو نیوز  |  May 02, 2023

ٹی وی اور فلموں کے لیے کہانیاں اور سکرپٹ لکھنے والے ہزاروں کی تعداد میں مصنفین آج سے ہڑتال پر جا رہے ہیں جس سے ہالی وڈ کو شدید بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ عالمی سطح پر سٹریمنگ کی وجہ سے تفریح کے کاروبار کو پہلے سے مسائل کا سامنا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق لکھاریوں کی تنظیم رائٹرز گلڈ آف امریکہ کی جانب سے 15 برس میں پہلی بار کام روکنے کی وجہ سٹوڈیوز کے ساتھ زیادہ معاوضوں کے معاہدے تک نہ پہنچ پانا ہے۔ ان سٹوڈیوز میں والٹ ڈزنی، نیٹ فلکس بھی شامل ہیں۔

 پچھلی ہڑتال 100 روز تک چلی تھی جس کی وجہ سے کیلیفورنیا کی معیشت کو دو ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔

رائٹرز گلڈ آف امریکہ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ’کمپنی کے طرز عمل نے کام کرنے والوں کو مالی مسائل سے دوچار کیا ہے اور بات چیت کے دوران ان کا نہ بدلنے والا موقف دھوکے اور لکھنے کے کام کی حوصلہ شکنی کے مترادف ہے۔‘

یہ تنظیم نیویارک، لاس اینجلس اور دوسرے علاقوں کے ساڑھے 11 ہزار لکھاریوں کی نمائندگی کرتی ہے۔ اس کے ارکان آج دوپہر سے ہالی وڈ سٹوڈیوز کے باہر احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے۔

موشن پکچرز اور ٹیلی ویژن پروڈیوسرز کے اتحاد (اے ایم پی ٹی پی)، جو سٹوڈیوز کی نمائندگی کرتا ہے، کی جانب سے پیر کو رات گئے کہا گیا تھا کہ اس کی جانب سے معاوضوں میں اضافے کی پیشکش کی گئی تھی تاہم فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے۔

ان دنوں میڈیا کمپنیز کو معاشی طور پر مسائل کا سامنا ہے اور ان پر وال سٹریٹ کی جانب سے دباؤ ہے کہ اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کے بعد اپنے کام کو صارفین کے لیے زیادہ سے زیادہ دلکش بنایا جائے۔

 

2008 میں ہونے والی لکھاریوں کی ہڑتال سے کیلیفورنیا کی معشیت کو دو ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)سٹریمینگ میں اضافے کی وجہ سے ٹی وی کے اشتہارات کی آمدنی کمی ہوئی ہے کیونکہ ٹی وی کے روایتی ناظرین کم ہو گئے ہیں اور اب ایڈورٹائزرز دوسرے میدانوں کا رخ کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب دنیا کی بڑی معیشت کو کساد بازاری کا خطرہ بھی درپیش ہے۔

2007 اور 2008 میں ہونے والی گلڈ کی پچھلی ہڑتال نے کیلیفورنیا کی معیشت کو دو ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا تھا، پروڈکشنز بند ہو گئی تھیں اور لکھاریوں، اداکاروں اور پروڈیوسرز کو مالی طور پر نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اے ایم پی ٹی پی کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے زیادہ معاوضوں اور بقایہ جات کی ادائیگی کی پیشکش کی گئی تاہم گلڈ دیگر مطالبات پر مصر رہی جس کی وجہ سے بات آگے نہیں بڑھ سکی۔

رائٹرز گلڈ آف امریکہ ساڑھے 11 ہزار لکھاریوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ (فوٹو: آر ڈبلیو اے)دوسری جانب گلڈ نے سٹوڈیوز کی جانب سے ہونے والی پیشکشوں کو ’ناکافی‘ قرار دیا ہے کیونکہ لکھاریوں کو بقا کا مسئلہ درپیش ہے۔

’کمپنیز نے اس کاروبار کو درہم برہم کر دیا ہے۔ انہوں نے ان لوگوں اور لکھاریوں سے بہت کچھ چھین لیا ہے جن کی وجہ سے انہوں نے دولت کمائی ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More