نیند انسان کیلئے ضروری ہے لیکن کیا آپ کو بھی دوپہر کے کھانے کے بعد سستی اور غنودگی کا احساس ہوتا ہے جس کی وجہ سے کام کے دوران آپکا سونا کا دل کرتا ہے۔
ایک آپکو دلچسپ یہ بھی بتاتے چلیں کہ غذا سے ہمیں طاقت و قوت ملتی ہے پر یہ بھی حقیقت ہے کہ کھانے کے بعد ہم پر غنودگی بھی طاری ہو جاتی ہے۔ تو آج ہم آپکو بتائیں گے کہ آپ کیا کیجئے جس سے نیند اڑ جائے گی۔
میٹھا کھانے سے گریز کریں:
چینی کے استعمال سے جسمانی توانائی میں فوری اضافہ ہوتا ہے مگر بہت جلد بلڈ شوگر کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے جس سے تھکاوٹ کا احساس ہوتا ہے۔
کھڑکی کے پردے ہٹائیں:
آپ کبھی بھی روشنی کی طاقت کو کم نہ سمجھیں ، اگر دفتری امور کے دوران تھکاوٹ یا غنودگی محسوس ہو رہی ہے تو سورج کی تیز روشنی یا خصوصی لیمپ سے یہ احساس دور بھگایا جاسکتا ہے۔
پانی پینا مت بھولیں:
پانی ہمارے جسم کا ایندھن ہے اور جب ہم ناکافی مقدار میں پانی پیتے ہیں تو تمام افعال سست پڑجاتے ہیں۔
ایک گلاس پانی پینے سے نہ صرف تھکاوٹ کا احساس کم ہوتا ہے بلکہ بلڈ پریشر اور دھڑکن کی رفتار کو بھی معمول پر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
اچھا ناشتہ:
کیا آپ صبح کی غذا کی کم مقدار کھاتے ہیں یا کھاتے ہی نہیں؟ اگر ایسا کرتے ہیں تو اس سے جسم اہم غذائی اجزا سے محروم ہوجاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں توجہ مرکوز کرنے، مسائل حل کرنے اور کام کرنے جیسی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔
کام سے وقفہ:
تھکاوٹ کے ذریعے جسم کی جانب سے بتایا جاتا ہے کہ آپ کو کچھ آرام کرنے کی ضرورت ہے اور یہ کام سے چند منٹ کا وقفہ ہوسکتا ہے۔ جب آپ جسم اور ذہن کو کام سے دور رکھتے ہیں تو اس سے توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بہتر ہوجاتی ہے۔
موسیقی:
کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ ایک گانا کس طرح مزاج کو خوشگوار بنانے کے ساتھ جسم کو بھی جگا دیتا ہے۔
موسیقی دماغ کو زیادہ ڈوپامائن بنانے کا کہتی ہے، یہ وہ ہارمون ہے جو دباؤ کو محسوس کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
چہل قدمی:
ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو مگر ہمارا جسم مسلسل 8 گھنٹے چست اور کام کرنے کے لیے نہیں بنا۔ کورٹیسول نامی ہارمون کی سطح دن بھر میں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے جس کے باعث لوگوں کو دوپہر یا سہ پہر کو غنودگی کا احساس ہوتا ہے۔
چہل قدمی سے خون کی روانی بڑھتی ہے، درحقیقت عمارت کے اندر چند منٹ چلنے سے جسم میں توانائی کی نئی لہر دوڑ جاتی ہے۔