جو جس قابل ہو اس کو وہی ملتا ہے۔ یہ الفاظ تھے افغانستان کے کھلاڑی نوین الحق کے۔ جو آج کل آئی پی ایل کیلئے بھارت میں موجود ہیں۔ ان کی لڑائی میچ کے دوران دنیا کے بہترین بلے باز ویرات کوہلی سے ہو گئی۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔
لڑائی کے بعد ویرات کوہلی نے بھی نام لیے بغیر ایک انسٹاگرام پر سابق رومی شہنشاہ مارکس اوریلس کے کہے گئے الفاظ شیئر کیے" جو بھی کچھ ہم سنتے ہیں، وہ لوگوں کی رائے یا خیال ہوتا ہے، حقیقت نہیں ہوتی، وہ سب جو ہم دیکھتے ہیں وہ لوگوں کا نقطہ نظر ہوتا ہے ، سچائی نہیں ہوتی "۔ مزید یہ کہ اب نوین الحق نے بھی بنا نام لیے ایک پیغام جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسان کو وہی ملتا ہے جس کے آپ مستحق ہیں اور ایسا ہی ہونا چاہیے اور ایسا ہی ہوتا ہے۔
اب یہاں آپکو بتاتے چلتے ہیں کہ ان دونوں کے درمیان یہ تلخ کلامی آخر ہوئی کیوں۔ لکھنؤ جائنٹس کی بیٹنگ کے دوران جب نوین الحق کھیلنے آئے تو ان کی لفظی جنگ نوین الحق سے تب شروع ہوئی جب وہ فیلڈنگ کر رہے تھے۔
تاہم امپائرز نے بیچ بچاؤ کروا دیا لیکن جس وقت کوہلی کی رائل چیلنجرز بنگلور کی ٹیم میچ جیت گئی تو کھلاڑی آپس میں آخر میں ہاتھ ملانے لگے، بس اسی وقت گجرات کے مینٹور گوتم گمبھیر نے ویرات کا ہاتھ پکڑ کر کھینچا پھر دوبارہ سے نوین الحق لڑنے آ گئے۔ کھیل کے میدان کے باہر اور اندر ہونے والی یہ سرگرمیاں اس وقت سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہیں۔