چائے پراٹھا یہ وہ ڈش ہے جو ہمارے یہاں ناشتے میں اور رات میں دیگر ایشیائی ممالک کی طرح کھایا جاتا ہے۔
پر رکیے کیا آپکو معلوم ہے کہ یوں چایئے پراٹھا ایک ساتھ کھانے سے آپ کی صحت پر بہت برے اثرات پڑ سکتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کیسے اس سے بچا جائے؟
غزائیت کے ماہرین کہتے ہیں کہ گھی سے لیس یا پھر آلو اور قیمہ سے لوڈڈ پراٹھا چائے کیسا تھ نہیں کھانا چاہیے کیونکہ یہ پیٹ کو پھلا دیتا ہے پھر پیٹ میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔ تیزابیت کے باعث دست، قے اور الٹیوں کا خطرہ بڑہ جاتا ہے۔
کھانے کے کتنی دیر بعد چائے پینی چاہیے:
ہمارے ملک پاکستان میں زیادہ تر یہ رواج پایا جاتا ہے کہ کھانے کے فوراََ بعد چائے پی جائے لیکن یہ عمل غلط ہے۔ آج سے ہی اس عادت کو چھوڑ دیں اور کھانے کے ٹھیک 45 منٹ بعد چائے نوش فرمائیں۔ مزید یہ کہ دوپہر اور ناشتے میں بھی ایک دم چائے نہ پی جائے بلکہ کم از کم 1 گھنٹے کا فرق رکھا جائے۔
چائے کیساتھ یا بعد میں کن کھانوں سے پرہیز کریں:
اگر آپ بھی چائے کے فوراََ بعد لیموں پانی پیتے ہیں تو آج سے ہی ایسا کرنا بند کر دیں
کیونکہ اس سے آپ کا پیٹ پھول جائے گا اور معدے میں بھی مسائل پیدا ہوں گے۔
پھر اگر آپ کا شمار ان لوگوں میں سے ہے جو صبح اٹھتے ہی پھل فروٹ کے ساتھ
چائے پینے کے عادی ہیں تو وہ بھی یہ سن لیں کہ آپ حضرات دونوں چیزیں ایک ساتھ نہ کھائیں، کوشش کریں دونوں کے درمیان 1 گھنٹے کا وقفہ لازمی ہو۔
یہی نہیں بلکہ دہی اور بیسن سے بنی بھی کسی اشیاء کا استعمال بھی چائے کے بعد نہ کریں کیونکہ ماہرین بتاتے ہیں کہ بیسن کی بنی چیز سے آنتوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور دہی سے بنی چیز کے استعمال سے معدے میں تکلیف ہو سکتی ہے۔