پاکستان میں دو افراد میں منکی پاکس کی تصدیق: اس مرض کی علامات کیا ہیں اور یہ کتنا خطرناک ہے؟

بی بی سی اردو  |  Apr 26, 2023

Getty Images

پاکستان میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق ملک میں منکی پوکس کے دو مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

این آئی ایچ کے مطابق مذکورہ مریضوں نے سعودی عرب کا سفر کیا ہے اور انھیں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل میں رکھا گیا تھا جہاں ان کی رپورٹیں مثبت آئیں ہیں۔

ان میں ایک مریض ابھی تک ہسپتال میں زیرِعلاج ہے جبکہ دوسرے کو گھر بھیج دیا گیا ہے۔

مگر پاکستان پہنچنے والا یہ مرض، منکی پاکس، کیا ہے، یہ کیسے پھیلتا ہے، اس سے بچا کیسے جا سکتا ہے اور بیماری کی صورت میں علاج کیسے ممکن ہے۔

منکی پوکس کی علامات کیا ہیں؟

منکی پاکس کی ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، سوجن، کمر میں درد، پٹھوں میں درد اور عام طور کسی بھی چیز کا دل نہ چاہنا شامل ہیں۔

ایک بار جب بخار جاتا رہتا ہے تو جسم پر دانے نکل سکتے ہیں جو اکثر چہرے سے شروع ہوتے ہیں، پھر جسم کے دوسرے حصوں، عام طور پر ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلوے تک پھیل جاتے ہیں۔

یہ دانے انتہائی تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔ دانے میں بدلنے سے قبل یہ مختلف مراحل سے گزرتے ہیں اور بعد میں یہ دانے سوکھ کر گر جاتے ہیں لیکن بعد میں زخموں سے داغ پڑ سکتے ہیں۔

انفیکشن عام طور پر خود ہی ختم ہو جاتا ہے اور 14 سے 21 دنوں کے درمیان رہتا ہے۔

منکی پوکس کیسے پھیل سکتا ہے؟SPL

جب کوئی متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے میں ہوتا ہے تو اس میں منکی پوکس پھیل سکتا ہے۔ یہ وائرس ٹوٹی اور پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔

اسے پہلے جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشن کے طور پر بیان نہیں کیا گیا تھا، لیکن یہ جنسی تعلقات کے دوران براہ راست رابطے سے منتقل ہو سکتا ہے۔

یہ بندروں، چوہوں اور گلہریوں جیسے متاثرہ جانوروں کے رابطے میں آنے سے بھی پھیل سکتا ہے یا وائرس سے آلودہ اشیاء، جیسے بستر اور کپڑوں سے بھی پھیل سکتا ہے۔

منکی پوکس کتنا خطرناک ہے؟

وائرس کے زیادہ تر اثرات ہلکے ہوتے ہیں، بعض اوقات چکن پاکس سے ملتے جلتے ہوتے ہیں، اور چند ہفتوں میں خود ہی صاف ہو جاتے ہیں۔

تاہم منکی پوکس بعض اوقات زیادہ شدید ہو سکتا ہے، اور مغربی افریقہ میں اس کی وجہ سے اموات کی بھی اطلاعات ہیں جن کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔

یہ بھی پڑھیے

کیا بنی نوع انسان کے لیے یہ آخری صدی ہے؟

پانچ ایسے وبائی امراض جنہوں نے تاریخ بدلنے میں مدد کی

منکی پوکس: عالمی ادارہ صحت کا نئے وائرس کے پھیلاؤ پر عالمی ایمرجنسی کا اعلان

منکی پوکس: 16 ملکوں میں پھیلے مرض پر پاکستان میں بھی الرٹ جاری

منکی پوکس کتنا عام ہے؟

یہ بیماری منکی پوکس نامی وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، جو چیچک جیسے وائرس کی شاخ میں سے ہے۔

یہ زیادہ تر وسطی اور مغربی افریقی ممالک کے دور دراز علاقوں میں، ٹراپیکل بارش کے جنگلات کے قریب پایا جاتا ہے۔

اس وائرس کی دو اہم اقسام، مغربی افریقی اور وسطی افریقی ہیں۔

برطانیہ کی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی اگر اندیشہ ہو کہ وہ متاثر ہوئے ہیں تو انھیں چاہیے کہ وہ کسی ماہر صحت سے ملیں۔

Getty Imagesمنکی پوکس کا علاج کیا ہے؟

منکی پوکس کا کوئی علاج نہیں ہے، لیکن انفیکشن کی روک تھام کے ذریعے پھیلاؤ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

وائرس لوگوں کے درمیان آسانی سے نہیں پھیلتا اور اس لیے اس کا بڑے پیمانے پر پھیلاؤ کے حوالے سے خطرہ بہت کم بتایا جاتا ہے۔

برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق یہ ایک نایاب وائرل انفیکشن ہے جو اثرات کے اعتبار سے عام طور پر ہلکا ہوتا ہے اور اس سے زیادہ تر لوگ چند ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔

منکی پوکس کے لیے کوئی مخصوص ویکسین موجود نہیں ہے، لیکن چیچک کا ٹیکہ 85 فیصد تحفظ فراہم کرتا ہے کیونکہ دونوں وائرس کافی ایک جیسے ہیں۔

لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے ٹیکے دیے جا سکتے ہیں۔

اینٹی وائرل ادویات بھی اس کے علاج میں مدد کر سکتی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More