برطانیہ میں ایک شخص نے تین خواتین کے ساتھ دھوکہ سے دو لاکھ پاؤنڈ سے زیادہ کی رقم ہتھیانے کا جرم قبول کیا ہے۔ 45 سالہ سجاد حسین نے 17 اپریل کو دھوکہ دہی کے پانچ واقعاتکا اعتراف کیا ہے۔
ساجد حسین نے ڈیٹنگ سائٹس پر خواتین سے ملاقات کے بعد 2013سے 2020 کے دوران ان جرائم کا ارتکاب کیا۔ سوئنڈن کراؤن کورٹ میں سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ خواتین میں سے ہر ایک کو یقین تھا کہ ساجد حسین کا ان سے گہرا تعلق ہے۔
ان تعلقات کے دوران حسین نے ان خواتین سے ان کے خاندانی زیورات بھی لے لیے تھے۔ پہلی متاثرہ خاتون نے کہا کہ ساجد حسین سے ملاقات کے بعد سے اس کی زندگی ’پہلے جیسی نہیں رہی‘۔
’مجھے جان بوجھ کر الگ تھلگ کیا‘
خاتون کا کہنا تھا ’میں نے سوچا کہ مجھے کوئی ایسا شخص مل جائے گا جس پر میں بھروسہ کر سکتی ہوں اور اس کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکتی ہوں، لیکن اس کے برعکس مجھے ایسا شخص ملا جسے میری پرواہ ہی نہیں تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ ساجد حسین انہیں احساسِ جرم میں مبتلا رکھتا تھا۔ انہوں نے اس پر بھروسہ کیا اور صرف اس یقین کے ساتھ پیسے اور زیورات اس کے حوالے کیے کہ یہ انہیں اگلے چند ہفتوں میں واپس مل جائیں گے۔‘
ان کا کہنا تھا ’لیکن وہ ہفتے مہینوں بلکہ سالوں میں بدل گئے۔ میں نے اپنے خاندان کے قیمتی زیورات کو دوبارہ کبھی نہیں دیکھا‘۔
دوسری متاثرہ لڑکی کا کہنا تھا’میں صرف کسی کا ساتھ چاہتی تھی‘
انہوں نے کہا کہ اس نے مجھے ’جان بوجھ کر الگ تھلگ‘کرنے کے بعد خاندان اور دوستوں کے ساتھ ان کے تعلقات خراب‘کر دیے۔ وہ ساجد حسین کو ’سانج‘ کے نام سے جانتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اب میرے لیے لوگوں پر بھروسہ کرنا بہت مشکل ہے اور میں خود اعتمادی کھو چکی ہوں، مجھے پینِک اٹیک ہوتے ہیں اور کام کرنے اور توجہ مرکوز کرنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔‘
’گھناؤنا جرم‘
تفتیشی افسر ڈی سی ریچیل فیئر بیرن نے کہا کہ یہ ایک ’گھناؤنا جرم‘ ہے جہاں ساجد حسین نے غالباً اپنے جوئے کی عادت کو پورا کرنے کے لیے ان ’تین خواتین کا فائدہ اٹھایا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ساجد حسین نے خود کو ایک قابل اعتماد شخص کے طور پر ایک جھوٹی تصویر یا شبیہ بنائی اور یہ ظاہر کیا کہ انہیں ایک اچھے خاندان کی تلاش ہے تاکہ متاثرین کو پیسے دینے کے لیے راضی کر سکیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ساجد نے اپنے والد کی ’شدید اسکیئنگ انجری‘ کے بارے میں بھی جھوٹ بولا تھا، جبکہ ان کے والد پہلے ہی فوت ہو چکے تھے۔
انہوں نے متاثرین کی بہادری کو سراہا کہ انہوں نے آگے آکر اس بارے میں شکایت کی۔
کراؤن پراسیکیوشن سروس ساجد حسین کے خلاف پروسیڈز آف کرائم ایکٹ کے تحت سول کارروائی کرے گی۔
حسین کو 8 جون کو سزا سنائی جائے گی۔