’دھونی ریویو سسٹم‘: ’جب ریویو کی بات آئے تو دھونی سے الجھنے کی کوشش نہ کریں‘

بی بی سی اردو  |  Apr 24, 2023

گذشتہ رات آئی پی ایل کی چار بار فاتح ٹیم چینئی سپر کنگز (سی ایس کے) نے کولکتہ نائٹ رائڈرز (کے کے آر) کےخلاف میچ میں ایڈن گارڈنز میں اب تک کا سب سے بڑا سکور کیا اور کولکتہ کو جیت کے لیے مقررہ 20 اوور میں 236 رنز کا ہدف دیا۔ یہ رواں آئی پی ایل کا سب سے بڑا سکور بھی ہے۔

کولکتہ کی ٹیم جواب میں صرف 186 رنز ہی بنا سکی اور اس طرح اسے 49 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس جیت کے ساتھ دھونی کی ٹیم سات میچوں میں پانچ بار فاتح رہی اور فی الحال آئی پی ایل کی دس ٹیموں کے اس سولہویں سیزن میں سرفہرست ٹیم ہے۔

سوشل میڈیا پر اس جیت کے بعد جہاں چینئی سپر کنگز کے بلے باز اجنکیا رہانے کے بارے میں بات ہو رہی ہے تو وہیں دھونی کے ڈی آر ایس (Decision Review System) لینے پر بھی بات کی جا رہی ہے۔

انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چینئی سپر کنگز کے کپتان مہیندر سنگھ دھونی کو جہاں فیلڈ میں ان کے انداز کی وجہ سے ’کیپٹن کول‘ کہا جاتا ہے وہیں ان کے فیصلوں کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔

ایڈن گارڈنز میں دو بار ریویو اور دونوں درست

اتوار کی شب دھونی نے دو بار ریویو لیا اور دونوں بار وہ درست ثابت ہوئے۔ جب وہ آخری دو گیندیں کھیلنے کے لیے میدان میں اترے تو پہلی بال انھیں فل ٹاس کروائی گئی۔ امپائر نے اسے نو بال یا وائڈ قرار نہیں دیا۔

دھونی امپائر کے فیصلے سے مطمئن نظر نہیں آئے اور انھوں نے فوراً ہی ریویو کے لیے اپیل کر دی۔ جب تھرڈ امپائر نے اس گیند پر نظر ثانی کی تو انھیں پتا چلا کہ گیند دھونی کی کمر کے اوپر سے گزر رہی تھی اور اس طرح وہ نو بال قرار پائی اور فیلڈ امپائر کو اپنا فیصلہ بدلنا پڑا۔

پھر جب کولکتہ کی بیٹنگ جاری تھی اور ڈیوڈ وزے کریز پر آئے تو انھیں چینئی سپرکنگز کے دیش پانڈے بولنگ کرا رہے تھے۔ ان کی گیند لمبے قد کے ڈیوڈ وزے کی ٹانگوں سے ٹکرائی اور دیش پانڈے کے ساتھ دھونی نے بھی ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی لیکن امپائر نے انھیں آوٹ دینے سے انکار کر دیا۔

دھونی نے بغیر وقت گنوائے ریویو لے لیا۔ پھر کیا تھا کرکٹ کمنٹیٹرز دھونی کی جانب سے لیے جانے والے ریویوز کی درستگی پر بات کرنے لگے۔

معاملہ پھر سے ٹی وی امپائر کے پاس گیا اور ٹی وی امپائر نے دیکھا کہ گیند وزے کی ٹانگوں پر لگنے کے باوجود سٹمپس سے ٹکرا رہی تھی اور ایک بار پھر فیلڈ امپائر کو فیصلہ بدلنے پر مجبور ہونا پڑا۔

کرکٹ مبصرین کا کہنا ہے کہ جب دھونی بغیر ہچکچائے ڈی آر ایس کے لیے اشارہ کرتے ہیں تو 95 فیصد درست ہوتے ہیں۔

بہرحال گذشتہ رات دھونی کے دونوں ریویوز کے بعد جو اعداد و شمار پیش کیے گئے اس میں دھونی کو 85 فیصد سے زیادہ مواقع پر درست پایا گیا اور ان کے ریویو کی وجہ سے فیلڈ امپائر کو اپنے فیصلے بدلنے پڑے۔

گذشتہ رات دھونی کے ریویو پر جہاں ڈیوڈ وزے قدرے پریشان نظر آئے وہیں ڈگ آوٹ میں بیٹھے کے کے آر کے کپتان نتیشن رانا ان کی درستگی پر ستائش میں سر ہلاتے نظر آئے۔

بہرحال دھونی کے اس طرح کے متاثر کن ریویوز کے بعد عام طور پر ڈی آر ایس (Decision Review System) کو ’دھونی ریویو سسٹم‘ کہا جانے لگتا ہے اور وہ کسی ٹرینڈ کی طرح سوشل میڈیا پر نظر آتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

دھونی کی وہ خصوصیات جن کے باعث وہ انڈیا کے سب سے کامیاب ترین کپتان ثابت ہوئے

انڈیا کا کامیاب ترین کپتان، رانچی کا ’پل دو پل کا شاعر‘

کرکٹ کے وہ پانچ ون ڈے میچ جو ایم ایس دھونی کے بغیر انڈیا ہار سکتا تھا

https://twitter.com/335Yash/status/1650193450913107969

سوشل میڈیا پر دھونی کے فیصلے کی ستائش

یش کے نامی ایک صارف نے لکھا کہ جب ریویو کی بات آتی ہے تو ان (دھونی) سے الجھنے کی کوشش نہ کریں، وہ سٹمپس کے پیچھے تیز ترین دماغ ہیں۔

سواتی نامی صارف نے لکھا کہ ’اگر ماہی کہے نو بال تو وہ نو بال ہوگی۔ ہر بار وہ امپائر کو اپنے دھونی ریویو سسٹم کے ذریعے غلط ثابت کرتے ہیں۔‘

https://twitter.com/sunn_yaar_swati/status/1650168031291777028

شیلندر ترپاٹھی نے لکھا کہ ’یہ شخص لیجنڈ ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں۔ دھونی نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ آخر ڈی آر ایس کو دھونی ریویو سسٹم کیوں کہا جاتا ہے۔‘

اس کے ساتھ انھوں نے دوتصاویر شیئر کی ہیں، ایک میں دھونی ریویو کے لیے اشارہ کر رہے ہیں اور دوسری میں امپائر اپنا فیصلہ بدلنے کا اشارہ کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/KonnectoShail/status/1650326108888285184

دھونی 42 سال کے ہونے والے ہیں۔ انڈین ٹیم نے ان کی کپتانی میں نئی بلندیوں کو سر کیا ہے۔ انھوں نے قومی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پہلے ہی لے لی ہے لیکن آئی پی ایل کے اس سولہویں سیزن کو ان کا آخری سیزن سمجھا جا رہا ہے۔

گذشتہ شب انھوں نے کولکتہ کے ناظرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شاید وہ انھیں الوداع کہنے کے لیے آئے تھے۔

دھونی کی کپتانی میں انڈیا نے سنہ 2007 کا آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور سنہ 2011 میں ون ڈے کرکٹ کا کپ جیتا۔ اس کے علاوہ دھونی کی کپتانی میں انڈیا نے سنہ 2013 میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی بھی جیتی۔

دھونی نے انڈیا کو 2010 اور سنہ 2016 میں ایشیا کپ کا فاتح بھی بنایا۔ ان کی کپتانی میں انڈیا 2010 اور 2011 میں ٹیسٹ رینکنگ میں سرفہرست رہا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More