گزشتہ چند ہفتوں سے بیمار کراچی کے چڑیا گھر میں رہنے والی 17 سالہ نور جہاں نامی ہتھنی کا آج انتقال ہوگیا ہے۔ واضح رہے کہ چڑیا گھر انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث نورجہاں پچھلے تین ماہ سے شدید بیمسر تھی.
کراچی کے ایڈمنسٹریٹر سیف الرحمان نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے ہاتھی کی جان بچانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے تھے۔ جس میں بین الاقوامی ویٹرنری ڈاکٹروں سے مدد لینا بھی شامل تھی البتہ بیمار نور جہاں جو چند دنوں سے اٹھنے سے بھی قاصر تھی آج جان کی بازی ہار گئی۔
نور جہاں کی حالت اس وقت اور بگڑ گئی تھی جب وہ ایک تالاب میں گر گئی تھی۔ چڑیا گھر کی انتظامیہ نے اسے پانی سے بچانے کے لیے کرین، رسیوں اور بیلٹ کا استعمال بھی کیا اس کے علاوہ اسے انتہائی نگہداشت میں بھی رکھا گیا. نورجہاں کا وزن کم اور اس کی ریڑھ کی ہڈی بگڑی ہوئی دکھائی دیتی تھی، اور اس کی ٹانگیں جھکی ہوئی دکھائی دیتی تھیں۔
کراچی کے ایک مختصر دورے کے دوران، بین الاقوامی جانوروں کی فلاح و بہبود کی تنظیم فور پاز نے ہتھنی کا علاج کیا اور انتظامیہ کو مطلع کیا کہ نورجہاں کو کچھ مہینوں پہلے ایک چوٹ آئی تھی، جس سے اس کا خون اندرونی طور پر بہتا تھا اور اس کے پیٹ میں ہیماٹوما کا مرض بھی تھا۔