خواتین کے کام پر پابندی: کابل سے انخلا اقوام متحدہ کے لیے ’افسوسناک‘ ہو گا

اردو نیوز  |  Apr 19, 2023

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے سربراہ نے کہا ہے کہ اگر ان کا ادارہ خواتین کے کام کے حوالے سے طالبان کو قائل نہ کر سکا تو اقوام متحدہ مئی میں افغانستان سے انخلا کا ’افسوسناک‘ فیصلہ لینے کے لیے تیار ہے۔

منگل کو یو این ڈی پی کے ایڈمنسٹریٹر ایکم ستائنر نے امریکی خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ اقوام متحدہ کے اہلکار اس امید پر افغان طالبان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں کہ وہ اس ماہ خواتین کو اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کہنا مناسب ہوگا کہ اس وقت ہم جہاں ہیں وہاں اقوام متحدہ کے پورے نظام کو ایک قدم پیچھے ہٹنا ہوگا اور وہاں کام کا ازسرنو جائزہ لینا ہوگا۔ لیکن یہ بنیادی اصولوں اور انسانی حقوق پر بات چیت سے متعلق نہیں۔‘

ایکم ستائنر نے کہا کہ طالبان نے افغان خواتین کو کچھ شعبوں میں کام کی اجازت دی ہے تاہم منگل کو جاری ہونے والی اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کو مزید خواتین کے کام کی اشد ضرورت ہے۔

کابل پر کنٹرول کے بعد طالبان نے اپنے سابقہ دور کے مقابلے میں زیادہ اعتدال پسند حکمرانی کے وعدے کیے تھے تاہم اگست 2021 میں کابل پر کنٹرول کے بعد سے سخت اقدامات نافذ ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں طالبان کے ایک حکم نامے کے تحت افغان خواتین کو اقوام متحدہ میں کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ ’اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی خواتین پر پابندی عائد کرنا ہمارے ملک کا ’اندرونی مسئلہ‘ ہے اور ہمارے فیصلوں کا احترام کیا جائے۔‘

انہوں نے کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے لیے مشکلات پیدا نہیں کرنا چاہتے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More