’سٹرائیک ریٹ بریگیڈ کو سنچری سے جواب؟ ہاں! کہہ سکتے ہیں‘

بی بی سی اردو  |  Apr 15, 2023

پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں نیوزی لینڈ کو 38 رنز سے شکست دے کر سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔

میچ میں کپتان بابر اعظم نے اپنی تیسری ٹی ٹوئنٹی سنچری بنائی جبکہ حارث رؤف نے پچھلے میچ کی طرح اس بار بھی چار وکٹیں بٹوریں۔

میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیے جانے پر بابر نے کہا کہ پہلے ان کا ساتھ رضوان نے دیا اور پھر افتخار نے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ وہ پہلے مڈل میں سیٹ ہوئے اور آخر میں جارحانہ کھیل کر اچھا ٹوٹل بنانے کی کوشش کی۔ انھوں نے کہا کہ وکٹیں گرنے سے دباؤ بڑھتا ہے اور رنز بنانا اتنا آسان نہیں رہتا۔

پانچ میچوں کی سیریز کا تیسرا میچ لاہور میں 17 اپریل کو کھیلا جائے گا۔ جبکہ بقیہ دو میچز راولپنڈی میں ہوں گے۔

میچ کا مکمل سکور کارڈ

بابر اعظم کے کیریئر کی تیسری ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سنچری

لاہور میں کھیلے گئے اس دوسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں کپتان بابر اعظم نے ایک بار پھر ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پہلے میچ میں اوپنرز کی ناکامی کے بعد محمد رضوان کے ساتھ بابر کی سلامی جوڑی نے خوب رنز بٹورے۔ دونوں کے بیچ 99 رنز کی شراکت اس وقت ٹوٹی جب میٹ ہنری کی نپی تلی بولنگ نے 11ویں اوور میں رضوان کو خراب شاٹ کھیلنے پر مجبور کیا۔ وہ 34 گیندوں پر نصف سنچری بنانے کے بعد کیچ آؤٹ ہوگئے۔

تیسرے نمبر پر فخر زمان آتے ساتھ پہلے ہی گیند پر ہنری کا شکار بنے۔ گیند ان کے بلے سے لگ کر سٹمپس سے ٹکرا گئی۔ یوں دوبارہ ہنری کو ہیٹرک کرنے کا موقع ملا۔ مگر صائم ایوب نے ان کے اوور کی اس آخری گیند کا کامیابی سے دفاع کیا۔

پہلے میچ کے ہیرو صائم اس بار صفر پر آؤٹ ہوئے۔ رچن رویندرا کی گیند پر ان کا کیچ باؤنڈری کے قریب نیشم نے تھاما۔

نیشم کے 13ویں اوور میں عماد وسیم دو رنز بنانے کے بعد وکٹ کیپر لیتھم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

تین اوورز کے دورانیے میں چار وکٹیں گرنے سے پاکستانی بلے بازوں پر دباؤ بڑھا لیکن افتخار احمد نے کریز پر بابر اعظم کا ساتھ دے کر بیٹنگ کو مستحکم کیا۔ دونوں کی جوڑی آخری گیند تک جم کر کھیلی اور 87 رنز کی شراکت قائم کی۔

بابر نے اننگز کی آخری گیند پر چوکا لگا کر اپنی تیسری ٹی ٹوئنٹی سنچری مکمل کی۔ 58 گیندوں پر بنائی گئی اس سنچری میں تین چھکے اور 11 چوکے شامل تھے۔

جبکہ افتخار نے تین چھکے اور ایک چوکا لگا کر محض 19 گیندوں 33 رنز بنائے۔

دوسری طرف کیوی بولرز میچ کے وسط میں واپسی کے باوجود رنز کا بہاؤ روک نہ سکے۔ ہنری نے دو جبکہ رویندرا اور نیشم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

یوں پاکستان کی ٹیم نے پہلی اننگز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 192 رنز بنائے۔

کیوی بلے باز پھر سے بڑے ہدف کے تعاقب میں ناکام

کیوی بلے بازوں کو اس بار قدرے بہتر آغاز ملا جس میں اوپنرز ٹاپ لیتھم اور چاڈ بوز نے پاور پلے میں 43 رنز حاصل کیے۔

پاکستان کو پہلی کامیابی شاداب خان نے دلوائی جب ساتویں اوور میں لیتھم بیک فٹ پر جانے سے پھنسے اور سکڈ کرتی گیند سے ایل بی ڈبلیو ہوئے۔

اگلی ہی اوور میں چاڈ بوز عماد وسیم کی اندر آتی گیند پر بولڈ ہوگئے۔ اب ویل ینگ اور مارک چیپمین کی شکل میں دو نئے کیوی بلے باز کریز پر موجود تھے۔

دونوں کے بیچ 33 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔ پہلے میچ میں چار وکٹیں حاصل کرنے والے حارث رؤف نے اپنے دوسرے اوور میں پاکستان کو اہم بریک تھرو دلوایا۔ لانگ آف پر ینگ کا کیچ شاداب نے پکڑا۔

چیپمین وہ واحد کیوی بلے باز تھے جو وکٹ پر آخر تک جم کر کھیلے مگر ان کے 65 رنز ناکافی ثابت ہوئے۔

نیوزی لینڈ نے دوسری اننگز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 154 رنز بنائے۔

حارث رؤف نے ایک بار پھر چار وکٹیں حاصل کیں۔ جبکہ عماد، زمان اور شاداب کو ایک، ایک وکٹ ملی۔

’سٹرائیک ریٹ بریگیڈ کو جواب؟ ہاں! کہہ سکتے ہیں‘

میچ کے بعد براڈکاسٹر زینب عباس نے کپتان بابر اعظم سے پوچھا ’کیا یہ سنچری ’سٹرائیک ریٹ بریگیڈ‘ کو ان کی طرف سے جواب ہے؟‘

تو انھوں نے ہنستے ہوئے کہا ’ہاں، کہہ بھی سکتے ہیں۔‘ سنچری مکمل کرنے کے بعد بابر نے ایک جذباتی انداز میں اس کا جشن منایا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ’سٹرائیک ریٹ بالکل زیرِ غور ہوتا ہے۔ مگر ہر میچ میں صورتحال الگ اور اہم ہوتی ہے۔ اندر رہنا اہم ہے۔ آخری پانچ اوورز میں، میں 200 کے سٹرائیک ریٹ سے بھی کھیلا۔‘

سٹرائیک ریٹ پر کی جانے والی تنقید پر پاکستانی کپتان نے کہا کہ ’مجھے ان چیزوں سے فرق نہیں پڑتا۔ مجھے معلوم ہے خود پر اسے حاوی کیا تو دباؤ آئے گا۔ جتنی مجھے سمجھ آتی ہے اتنا کرتا ہوں، ہاں بہتری کی ہمیشہ گنجائش ہوتی ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ’ہر صورتحال میں آپ کے پاس پلان ہونا چاہیے۔‘ انھوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ٹیم کو بھی ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے اور سٹرائیک ریٹ بھی۔۔۔‘

سابق کرکٹر بازید خان نے اس پر رائے دی کہ ’جب بابر رنز نہیں کرتے، تب خبر بنتی ہے۔ اس سے آپ ان کی مسلسل اچھی کارکردگی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔‘

اس جیت کے ساتھ بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں دوسرے نمبر پر سب سے کامیاب کپتان بن گئے ہیں۔

انھوں نے بطور کپتان 68 میچوں میں پاکستان کو 42 فتوحات دلوائی ہیں۔ اس فہرست میں 42 فتوحات کے ساتھ افغانستان کے اصغر افغان اور 44 فتوحات کے ساتھ انگلینڈ کے ائن مورگن بھی شامل ہیں۔

ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق بطور کپتان بابر کی جیت کی اوسط 66.66 فیصد ہے۔

دریں اثنا ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں بابر نے دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ سنچریاں بنائی ہیں۔ کل نو سنچریوں کے ساتھ وہ دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔ جبکہ ویسٹ انڈیز کے کرس گیل 22 سنچریوں کے ساتھ سرِفہرست ہیں۔

بطور کپتان بابر نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ (تین) سنچریاں بنائی ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More