نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو 88 رنز سے ہرا کرمیچ جیت لیا۔پاکستانی بولرز نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم کو 94 کے مجموعی سکور پر ڈھیر کر دیا۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مہمان ٹیم کو 183 رنز کا ہدف دیا تھا۔
پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم کے لیے یہ جیت نہایت اہمیت حاص کر گئی کیونکہ یہ ان کا 100 واں انٹرنیشنل ٹی ٹوئٹنی میچ تھا۔ سوشل میڈیا صارفین میچ کے آغاز سے ہیان کے میچ کے لیے نیک تمنائیں ظاہر کرتے نظر آئے۔
میچ کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ٹیم نے مل کر کوشش کی اور انھوں نے نوجوان کھلاڑی صائم ایوب کی تعریف کی۔ انھوں نے اپنے بولرز کی کارکردگی کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ٹیم میں آل راؤنڈ ز سے آپشن زیادہ ہو جاتے ہیں اور آپ پھنستے نہیں۔‘
پاکستان نے پہلی تین وکٹیں پانچ اوور میں حاصل کر کے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو دباؤ کا شکار کر لیا۔ اور پھر سنبھلنے کا موقع نہیں دیا۔
پہلی وکٹ دوسری اوور کی تیسری گیند پر گری۔ چاڈ بوئس اس وقتایل بی ڈبلیو ہوئے جب زمان خان نے صرف ایک کے انفراد سکور پر ان کی وکٹ حاصل کرلی۔
اس کے بعد شاہین شاہ آفریدی نے تیسرے اوور کی آخری گیند پر ولینگکو صرف 2کے انفرادی سکور پرآؤ ٹ کر دیا۔پانچویں اوور کی پانچویں گیند پر فہیماشرف نے ڈیریئل مچل کو آؤٹ کیا۔ انھوں نے 11 رنز بنائے تھے۔
اس کے بعد مارک چیمپن اور ٹام لیتھم نے سنبھل کر کھینا شروع کیا اور ٹیٹ کا سکور دھیرے دھیرے آگے بڑھنے لگا۔
تاہم یہ پاٹرشپ زیادہ دیر نہ چل سکی ٹام لیتھم 20 رنز بنا ک دسویں اوور میں حارث رؤف کے گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ و گئے۔
ان کے جانے کے بعد مارک چیمپن نے کوشش کی کے اننگز تیزی سے آگے بڑھائیں اور بارھویں اوور میں وہ ایک چھکا لگانے میں کامیاب ہو گئے لیکن اگلی ہی گیند ان کے لیے بھاری ثابت ہوئی اور وہ شاداب خان کو ایک اوور بڑے شاٹ کھیلنے کے چکر میں زمان خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ان کا انفرادی سکور 34 رنز تھا۔
نیوزی لینڈ کے بلے باز وکٹ پر جم کر کھیلنے کی کوشش کرتے رہے لیکن وکٹیں ان کے ہاتوں نے نکلتی رہیں۔ حارث روؤف نے چودھیں اوور میں پے در پے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ پہلے جیمز نیشم 15 رنز بنا کر شان مسعود کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے انھوں نے 15 رنز بنائے تھے۔ پھر اس کے بعد ریچن رویندرا کو دو کے انفراد سکور پر بولڈ کر دیا۔
پندرھویں اور میں میچ نیوزی لیتنڈ کے ہاتھ سے نکلتا ہوا صارف دکھائی لینے لگا جب اس کی آٹھویں وکٹ بھی 91 رنز پر گر گئی۔ آؤٹ ہونے والے کھلاڑی ایڈم تھے جنہیں عماد وسیم نے آؤٹ کیا۔ وہ صرفتین رنز بنا سکے۔ اگلے ہی گیند پر عماد وسیم نے پاکستان کے خلاف ہیٹ ٹرک کرنے والے میٹ ہنری کو صفر پر آؤٹ کرکے ٹیم کا بدلہ لے لیا۔
اس کے بعد سولہویں اوور میں حارث روؤف نے آخری کھلاڑی کو بھی آؤٹ کر کے نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم کو94 کے مجموعی سکور پر پولین کی راہ دکھا دی۔
بین لسٹر کوئی رنز نہ بنا سکے۔ یہ حارث روؤف کی چوتھی وکٹ تھی۔ اس پرفارمنس کے لیے مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔
میچ کا سکور کارڈ
https://twitter.com/TheRealPCB/status/1646916581199589383
صائم ایوب کی جارحانہ باری اور میٹ ہنری کی ہیٹرک
لاہور میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے سلامی جوڑی کی صورت میں ٹیم میں واپسی کی۔
محتاط آغاز کے بعد 14 رنز کے مجموعی سکور پر دوسرے اوور میں رضوان آٹھ رنز پر ایڈم ملنے کی اندر آتی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
اس کے بعد 30 کے سکور پر بابر نو رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ایڈم ملنے کی گیند پر قدم بڑھا کر آف سائیڈ پر شاٹ کھیلنے کی کوشش ناکام ثابت ہوئی کیونکہ یہ تیز گیند اندر آیا تھا۔
پھر فخر زمان اور صائم ایوب کی جارحانہ شراکت سے پاکستان نے پہلے چھ اوورز کے پاور پلے میں 52 رنز بنا لیے۔
دونوں کے درمیان 79 رنز کی شراکت قائم ہوئی جس کے بعد 12ویں اوور میں چاڈ بوز کی باؤنڈری سے ڈائریکٹ تھرو نے 47 رنز پر کھیلتے صائم ایوب کو پویلین واپس بھیج دیا۔ صائم نے 28 گیندوں پر چار چوکوں اور دو چھکوں کی زبردست باری کھیلی تھی۔
مگر وہ اپنے چوتھے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں پہلی نصف سنچری مکمل نہ کر پائے۔ خیال رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان کے خلاف اپنے تیسرے میچ میں بھی وہ 49 رنز پر آؤٹ ہوئے تھے۔
دریں اثنا پانچویں اور چھٹے نمبر پر بھیجے گئے شاداب خان اور افتخار احمد میٹ ہنری کے 13ویں اوور میں لگاتار دو گیندوں پر ایک ہی انداز میںآؤٹ ہوئے۔ دونوں کے کیچ وکٹ کیپر اور کپتان لیتھم نے تھامے۔
اگلے ہی اوور میں 47 رنز پر فخر زمان نے سوڈی کی گیند پر اپنی وکٹ گنوا دی۔
وکٹیں گرنے سے پاکستان کا رن ریٹ کم کیا۔ 18ویں اوور میں نیشم نے عماد وسیم کو 16 رنز پر آؤٹ کیا۔
19ویں اوور میں میٹ ہنری کی ہیٹرک مکمل ہوئی جب شاہین آفریدی نے باؤنڈری پر مچل اور بوز کے ایک عمدہ کیچ کی وجہ سے اپنی وکٹ گنوائی۔ ہنری نے اس سے قبل 13ویں اوور کی آخری دو گیندوں پر شاداب اور افتخار کی وکٹیں حاصل کی تھیں۔
https://twitter.com/MaryamK26666800/status/1646922908424388608
سوشل میڈیا پر ردعمل
صائم ایوب کی اننگز پر تبصرے: ’وہ بے غرض ہو کر دو بار ففٹی نہ بنا سکے‘
سوشل میڈیا پر صارفین نے جہاں پاکستانی بلے بازوں کے جارحانہ انداز کی کھل کر حمایت کی وہیں انھیں صائم ایوب کی نصف سنچری مکمل نہ ہونے کا افسوس رہا۔
https://twitter.com/muzamilasif4/status/1646927218373971968
https://twitter.com/arieba_chaudry/status/1646923038300987395
مریم نامی صارف نے لکھا کہ صائم بدقسمت رہے اور ففٹی سے تین رنز دور رن آؤٹ ہوگئے۔ ’وہ نصف سنچری کے مستحق تھے مگر اس نوجوان نے آگے لمبا سفر طے کرنا ہے۔‘
اریبہ نے کہا کہ ’سٹرائیک ریٹ اہمیت رکھتا ہے۔ صائم ایوب نے پاور پلے میں اچھا آغاز کیا اس لیے وہ اننگز خوبصورتی سے ڈھالنے میں کامیاب رہے۔ وہ بہترین ٹاپ آرڈر بلے باز ہیں۔‘
وہاج کی رائے میں وہ ’ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں پاکستان کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہوسکتے ہیں‘ جبکہ زید کے مطابق وہ بے غرضی سے کھیلنے کی وجہ سے دو بار ففٹی نہ بنا سکے۔سدرہ نے چاڈ بوز کی فیلڈنگ پر داد دی۔
https://twitter.com/wahaj_athar/status/1646923101723303938
پاکستان کی ٹیم: بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، فخر زمان، صائم ایوب، شاداب خان، افتخار احمد، عماد وسیم، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، زمان خان
نیوزی لینڈ کی ٹیم: ٹاپ لیتھم (کپتان اور وکٹ کیپر)، چاڈ بوز، ول ینگ، ڈیرل مچل، مارک چیمپین، جیمز نیشم، رچن رویندرا، ایڈم ملنے، میٹ ہنری، ایش سوڈی، بین لسٹر