برطانوی مصنفہ این پیری نے 15 سال کی عمر میں اپنی سہیلی کی والدہ کو قتل کیا تھا۔ اس قتل کی منصوبہ بندی اور واردات میں ان کی سہیلی بھی شامل تھی جس کے بعد انھوں نے پانچ سال جیل میں گزارے۔
لیکن پانچ سال بعد انھوں نے اپنے نئے کیریئر کا آغاز کیا جس میں وہ جرم کے ناول لکھنے والی مشہور مصنفہ بن گئیں۔
84 سال کی عمر میں این پیری امریکہ میں لاس اینجیلس کے ایک ہسپتال میں انتقال کر گئی ہیں۔ دسمبر میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد سے ان کی صحت کئی ماہ سے خراب تھی۔
1994 میں ہالی وڈ فلمساز پیٹر جیکسن نے ان کی کہانی ایک فلم کے ذریعے بیان کی جس کا نام ’ہیونلی کریچرز‘ تھا۔ اس فلم میں این پیری کا کردار کیٹ ونسلٹ نے ادا کیا۔
جب این پیری نے اپنی سہیلی کی والدہ کو قتل کیا، ان کا نام جولیئٹ ہولم تھا۔ انھوں نے این پیری کا نام اس وقت استعمال کرنا شروع کیا جب وہ ناول نگاری کی دنیا میں قدم رکھنے والی تھیں۔
جرم
این پیری 1938 میں لندن میں پیدا ہوئی تھیں۔ اس کے بعد کچھ وقت انھوں نے بہاماس میں گزارا۔ آٹھ سال کی عمر میں ان کے والدین نیوزی لینڈ منتقل ہو گئے۔
جس جرم میں ان کو سزا ہوئی وہ سنہ 1954 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائس چرچ میں ہوا تھا۔
پولیس کو اس قتل کے بارے میں سہیلیون کی ڈائری سے ہی علم ہوا کہ این پیری نے اپنی سہیلی پالین پارکر کے ساتھ مل کر اس کی والدہ کے قتل کا منصوبہ بنایا۔
میری پارکر کو اینٹ کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔
جب اس جرم کا مقدمہ چلا تو دونوں لڑکیوں نے اعتراف کیا کہ انھوں نے یہ قتل کیا تھا۔ ان کے مطابق اس قتل کی وجہ یہ تھی کہ وہ ایک دوسرے سے جدا نہیں ہونا چاہتی تھیں۔
این کے والدین ان کو ملک سے باہر بھیج رہے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ پالین پارکر بھی ان کے ساتھ جنوبی افریقہ جائیں جہاں وہ مل کر رہ سکتی تھیں لیکن پالین پارکر کی والدہ ایسا نہیں چاہتی تھیں۔
کم عمری کی وجہ سے، دونوں لڑکیاں 18سال سے کم عمر تھیں، کو موت کی سزا نہیں دی گئی۔ دونوں کو جیل بھیج دیا گیا۔
Reutersپیٹر جیکسن نے این کی کہانی ایک فلم کے ذریعے بیان کی جس کا نام ’ہیونلی کریچرز‘ تھا۔ اس فلم میں این پیری کا کردار کیٹ ونسلٹ نے ادا کیا
یہ بھی پڑھیے
’وہ سیکس حادثہ تھا‘: ارب پتی تاجر کا بیٹا جو اپنی دوست کے ریپ اور قتل کیس میں 15 سال سے روپوش ہے
’14 برس کی عمر میں میرا ریپ ہوا، میں ہر رات دعا کرتی تھی کہ میں اگلی صبح نہ اٹھوں‘
18 سال قبل برطانوی پولیس افسر کا قتل: 74 سالہ پاکستانی برطانیہ کے حوالے
جیل سے رہائی کے بعد این برطانیہ واپس آئیں جہاں کچھ عرصہ انھوں نے ایک ایئر لائن میں بطور سٹیورڈس کام کیا۔
بعد میں وہ مرمن فرقے میں شامل ہو گئیں اور سکاٹ لینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے پورٹ ماہومیک میں رہائش پذیر ہوئیں۔
ادبی کامیابی
ان کا پہلا ناول، ’دی کاٹر سٹریٹ ہینگ مین‘، 1979 میں شائع ہوا جس پر 20 سال بعد ایک ٹی وی سیریز بنی۔
بعد میں انھوں نے متعدد ناول تحریر کیے جن کی دنیا بھر میں 25 ملین کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں۔
ان میں سے ایک سیریز کا مرکزی کردار تھامس پٹ نامی سابق پولیس افسر تھا جو سراغ رساں بن جاتا ہے۔ ایک اور ناول میں ایک نجی سراغ رساں ولیم مونک کی کہانیاں بیان کی گئیں۔
ان کی سیریز کا تازہ ترین ناول گذشتہ ماہ کی شائع کیا گیا۔
کی ایجنسی، جس کے ساتھ انھوں نے کام کیا، نے ایک بیان میں کہا کہ ’این ایک وفادار اور محبت کرنے والی دوست تھیں، اور ان کی تحریروں میں معاشی ناانصافی کو اجاگر کیا گیا۔‘